غزل براہ اصلاح

سر الف عین محمّد احسن سمیع :راحل: براہ مہربانی اصلاح فرما دیجیے۔

مفعول فاعلات مفاعیل فاعلن

دیکھیں مرَض میں عشق کے کیا کیا کمال ہوں
یادوں سے مجھ مریض کی سانسیں بحال ہوں

ہم بھی بڑھائیں دوستیاں اس زمانے سے
کچھ لوگ تو ہمارے بھی پرسانِ حال ہوں

جو دیکھ لے تجھے ، وہ تری آرزو کرے
تیرے حصول کے لیے قتل و قتال ہوں

لے جا مجھے بھی کرب و بلا اے مرے خدا
اور میرے ساتھ بھی مرے اہل و عیال ہوں

گزرا ہے وقت اپنا ، یہی سوچتے ہوئے
کس کے ، ہمارے بارے میں کیسے خیال ہوں

یہ شامِ وصل ، گو کسی کافر حسینہ کے
گورے بدن پہ بکھرے ہوئے سرخ بال ہوں

ملنے کے بعد تم سے میں جاؤں ، جہاں کہیں
عمران مجھ سے طرحَ طرَح کے سوال ہوں

شکریہ
 

الف عین

لائبریرین
دیکھیں مرَض میں عشق کے کیا کیا کمال ہوں
یادوں سے مجھ مریض کی سانسیں بحال ہوں
.. قابل قبول ہے

ہم بھی بڑھائیں دوستیاں اس زمانے سے
کچھ لوگ تو ہمارے بھی پرسانِ حال ہوں
... زمانے کی ے کا اسقاط اچھا نہیں، دوستیاں بھی کھٹک رہا ہے، تعلقات کہو

جو دیکھ لے تجھے ، وہ تری آرزو کرے
تیرے حصول کے لیے قتل و قتال ہوں
.. ٹھیک

لے جا مجھے بھی کرب و بلا اے مرے خدا
اور میرے ساتھ بھی مرے اہل و عیال ہوں
.. خطاب کس سے ہے، خدا سے یا کرب و بلا سے؟
کرب و بلا تو جمع ہوئی نا، ویسے بھی محاورہ سیلاب کرب و بلا کا ہے

گزرا ہے وقت اپنا ، یہی سوچتے ہوئے
کس کے ، ہمارے بارے میں کیسے خیال ہوں
... وقت گزرنے سے تعلق سمجھ میں نہیں آتا

یہ شامِ وصل ، گو کسی کافر حسینہ کے
گورے بدن پہ بکھرے ہوئے سرخ بال ہوں
... گو کی بجائے گویا یا جیسے ہی استعمال کرو الفاظ بدل کر

ملنے کے بعد تم سے میں جاؤں ، جہاں کہیں
عمران مجھ سے طرحَ طرَح کے سوال ہوں
دونوں بات طرح مختلف تلفظ سے باندھا گیا ہے جو درست نہیں ہے یا تو دونوں جگہ ر مفتوح ہو یا دونوں جگہ ساکن
 
دیکھیں مرَض میں عشق کے کیا کیا کمال ہوں
یادوں سے مجھ مریض کی سانسیں بحال ہوں
.. قابل قبول ہے

ہم بھی بڑھائیں دوستیاں اس زمانے سے
کچھ لوگ تو ہمارے بھی پرسانِ حال ہوں
... زمانے کی ے کا اسقاط اچھا نہیں، دوستیاں بھی کھٹک رہا ہے، تعلقات کہو

جو دیکھ لے تجھے ، وہ تری آرزو کرے
تیرے حصول کے لیے قتل و قتال ہوں
.. ٹھیک

لے جا مجھے بھی کرب و بلا اے مرے خدا
اور میرے ساتھ بھی مرے اہل و عیال ہوں
.. خطاب کس سے ہے، خدا سے یا کرب و بلا سے؟
کرب و بلا تو جمع ہوئی نا، ویسے بھی محاورہ سیلاب کرب و بلا کا ہے

گزرا ہے وقت اپنا ، یہی سوچتے ہوئے
کس کے ، ہمارے بارے میں کیسے خیال ہوں
... وقت گزرنے سے تعلق سمجھ میں نہیں آتا

یہ شامِ وصل ، گو کسی کافر حسینہ کے
گورے بدن پہ بکھرے ہوئے سرخ بال ہوں
... گو کی بجائے گویا یا جیسے ہی استعمال کرو الفاظ بدل کر

ملنے کے بعد تم سے میں جاؤں ، جہاں کہیں
عمران مجھ سے طرحَ طرَح کے سوال ہوں
دونوں بات طرح مختلف تلفظ سے باندھا گیا ہے جو درست نہیں ہے یا تو دونوں جگہ ر مفتوح ہو یا دونوں جگہ ساکن
سر ، کربلا کو کرب و بلا کہہ سکتے ہیں، میں نے وزن پورا کرنے کے لیے کربلا کو کرب و بلا کہا ہے؟؟؟
 
دیکھیں مرَض میں عشق کے کیا کیا کمال ہوں
یادوں سے مجھ مریض کی سانسیں بحال ہوں
.. قابل قبول ہے

ہم بھی بڑھائیں دوستیاں اس زمانے سے
کچھ لوگ تو ہمارے بھی پرسانِ حال ہوں
... زمانے کی ے کا اسقاط اچھا نہیں، دوستیاں بھی کھٹک رہا ہے، تعلقات کہو

جو دیکھ لے تجھے ، وہ تری آرزو کرے
تیرے حصول کے لیے قتل و قتال ہوں
.. ٹھیک

لے جا مجھے بھی کرب و بلا اے مرے خدا
اور میرے ساتھ بھی مرے اہل و عیال ہوں
.. خطاب کس سے ہے، خدا سے یا کرب و بلا سے؟
کرب و بلا تو جمع ہوئی نا، ویسے بھی محاورہ سیلاب کرب و بلا کا ہے

گزرا ہے وقت اپنا ، یہی سوچتے ہوئے
کس کے ، ہمارے بارے میں کیسے خیال ہوں
... وقت گزرنے سے تعلق سمجھ میں نہیں آتا

یہ شامِ وصل ، گو کسی کافر حسینہ کے
گورے بدن پہ بکھرے ہوئے سرخ بال ہوں
... گو کی بجائے گویا یا جیسے ہی استعمال کرو الفاظ بدل کر

ملنے کے بعد تم سے میں جاؤں ، جہاں کہیں
عمران مجھ سے طرحَ طرَح کے سوال ہوں
دونوں بات طرح مختلف تلفظ سے باندھا گیا ہے جو درست نہیں ہے یا تو دونوں جگہ ر مفتوح ہو یا دونوں جگہ ساکن

سر ان اشعار میں کچھ تبدیلیاں کی ہیں۔ دیکھیے

دنیا سے ، آؤ ہم بھی بڑھائیں تعلقات
کچھ لوگ تو ہمارے بھی پرسان حال ہوں

عمریں گزر گئیں اسی سوچ و بچار میں
کس کے ہمارے بارے میں کیسے خیال ہوں

ایسے ہے شامِ وصل کہ کافر حسینہ کے
یا
جیسے یہ شامِ وصل بھی کافر حسینہ کے
گورے بدن پہ بکھرے ہوئے سرخ بال ہوں

ملنے کے بعد تم سے میں جاؤں جہاں کہیں
عمران ہر زبان پہ سو سو سوال ہوں
 
آخری تدوین:
سر الف عین پہلا شعر یوں کر دیا جائے تو زیادہ رواں نہیں؟؟؟

دیکھیں مرض میں عشق کے کیا کیا کمال ہوں
یادیں تمہاری آئیں تو سانسیں بحال ہوں

اور یہ شعر یوں کردیا ہے

دنیا سے کیوں نہ ہم بھی بڑھائیں تعلقات
کچھ لوگ تو ہمارے بھی پرسان حال ہوں
 

الف عین

لائبریرین
دنیا سے ، آؤ ہم بھی بڑھائیں تعلقات
کچھ لوگ تو ہمارے بھی پرسان حال ہوں
.. درست

عمریں گزر گئیں اسی سوچ و بچار میں
کس کے ہمارے بارے میں کیسے خیال ہوں
... سوچ و بچار کا مکسچر غلط ہے
عمریں گزر گئی ہیں اسی ایک فکر میں
کیا جا سکتا ہے

ایسے ہے شامِ وصل کہ کافر حسینہ کے
یا
جیسے یہ شامِ وصل بھی کافر حسینہ کے
گورے بدن پہ بکھرے ہوئے سرخ بال ہوں
... لگتا ہے یہ شعر بہت پسند ہے، مگر مجھے حسینہ ہی پسند نہیں آ رہی کہ اس کی ہ ساقط ہو رہی ہے!

ملنے کے بعد تم سے میں جاؤں جہاں کہیں
عمران ہر زبان پہ سو سو سوال ہوں
.. درست
 
دنیا سے ، آؤ ہم بھی بڑھائیں تعلقات
کچھ لوگ تو ہمارے بھی پرسان حال ہوں
.. درست

عمریں گزر گئیں اسی سوچ و بچار میں
کس کے ہمارے بارے میں کیسے خیال ہوں
... سوچ و بچار کا مکسچر غلط ہے
عمریں گزر گئی ہیں اسی ایک فکر میں
کیا جا سکتا ہے

ایسے ہے شامِ وصل کہ کافر حسینہ کے
یا
جیسے یہ شامِ وصل بھی کافر حسینہ کے
گورے بدن پہ بکھرے ہوئے سرخ بال ہوں
... لگتا ہے یہ شعر بہت پسند ہے، مگر مجھے حسینہ ہی پسند نہیں آ رہی کہ اس کی ہ ساقط ہو رہی ہے!

ملنے کے بعد تم سے میں جاؤں جہاں کہیں
عمران ہر زبان پہ سو سو سوال ہوں
.. درست
بہت شکریہ محترم ، لگتا ہے اس حسینہ کو شعر سے نکالنا پڑے گا۔
 
Top