کچھ مناجات روز کرتا ہوں

صبح سےرات روز کرتا ہوں
یہ خرافات روز کرتا ہوں

روز تکتا ہوں شیشہِ دل میں
یہ ملاقات روز کرتا ہوں

مان کر اس کی ضد کی ساری بات
میں اسے مات روز کرتا ہوں

ان کی مدحت سے بات کر کے شروع
کچھ مناجات روز کرتا ہوں

اپنے دل میں تمہاری یادوں کے
اجتماعات روز کرتا ہوں

روز کرتا ہوں گفتگو ان سے
ایک ہی بات روز کرتا ہوں

مان کر دل کی ، ذہن سے اے شکیل
اختلافات روز کرتا ہوں

اک نئی غزل احباب و اساتذہ بالخصوص
محترم الف عین
صاحب کی نذر
 

الف عین

لائبریرین
خوب ہے غزل ماشاء اللہ
دو باتیں ہی قابل قبول نہیں لگتیں۔
مات کرنا محاورہ نہیں، یا تو مات دی جاتی ہے یا کھائی جاتی ہے
اور مقطع میں 'اے شکیل' میں اے کی ے کا اسقاط ناگوار ہے ۔ اے شکیل سے مصرع شروع کر کے کچھ دوسرا مصرع کہنے کی کوشش کریں
 
خوب ہے غزل ماشاء اللہ
دو باتیں ہی قابل قبول نہیں لگتیں۔
مات کرنا محاورہ نہیں، یا تو مات دی جاتی ہے یا کھائی جاتی ہے
اور مقطع میں 'اے شکیل' میں اے کی ے کا اسقاط ناگوار ہے ۔ اے شکیل سے مصرع شروع کر کے کچھ دوسرا مصرع کہنے کی کوشش کریں

رہنمائی کا شکریہ محترم
درستگی کی کوشش کرتا ہوں
 

سید عاطف علی

لائبریرین
مات کرنا محاورہ نہیں، یا تو مات دی جاتی ہے یا کھائی جاتی ہے
مات کرنا اور دینا دونوں یکساں ہی مقبول ہیں میرے خیال میں تو - ہو سکتا ہے کہ کچھ کم استعمال ہو - جیسے کہ -
وہ دوست ہو دشمن کو بھی تم مات کرو ہو ۔۔ اور
تدبیر کو تقدیر کے شاطر نے کیا مات ۔ ۔وغیرہ-
 
خوب ہے غزل ماشاء اللہ
دو باتیں ہی قابل قبول نہیں لگتیں۔
مات کرنا محاورہ نہیں، یا تو مات دی جاتی ہے یا کھائی جاتی ہے
اور مقطع میں 'اے شکیل' میں اے کی ے کا اسقاط ناگوار ہے ۔ اے شکیل سے مصرع شروع کر کے کچھ دوسرا مصرع کہنے کی کوشش کریں
میں اس بارے سوچ رہا تھا کہ آپ کو کمنٹ ضرور پڑھنے کو ملے گا اس مسئلے پر کیوں کہ ایک بار یہ غلطی میں بھی کی تھی اور آپ نے نشاندہی بھی کی تھی
 
مات کرنا اور دینا دونوں یکساں ہی مقبول ہیں میرے خیال میں تو - ہو سکتا ہے کہ کچھ کم استعمال ہو - جیسے کہ -
وہ دوست ہو دشمن کو بھی تم مات کرو ہو ۔۔ اور
تدبیر کو تقدیر کے شاطر نے کیا مات ۔ ۔وغیرہ-
ٹھیک کہہ رہے ہیں آپ اور یہ اتنا شاذ ہے کہ آج تک کسی نام نہاد جدید شاعر نے بھی استعمال نہیں کیا
 
Top