چائے کے ۱۴ نکات۔۔۔ از۔ ۔۔ جاسمن

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
کافی نوشوں سے استدعا ہے کہ کوئی لڑی شروع کریں تاکہ ظہیر بھائی کے کچھ قیمتی نکات سامنے آ سکیں۔ برسبیل تذکرہ کافی ہمیں بھی پسند ہے۔
یہ تو میں نے ویسے ہی ازراہِ تفنن لکھ دیا تھا ۔آپ کے تاریخی چودہ نکات کو ایک اور تاریخی واقعے سے ملارہا تھا ۔ :):):)
چائے سے انکار کس کافر کو ہے ۔ ہر روز صبح بیگم صاحبہ اپنے ہاتھ کی بنی چائے کا ایک لمبا ساکپ ساتھ دےکر مجھے کام پر بھیجتی ہیں جو کلینک پہنچتے پہنچتے ختم ہوجاتا ہے ۔ لیکن اس کے بعد پھر دن میں کافی ہی پینے کو ملتی ہے ۔ ویسے چائے کی نسبت کافی مجھے زیادہ پسند ہے بشرطیکہ اچھی ہو ۔ کافی کے سلسلے میں خود بھی بہت سارے تجربات کرتا رہتا ہوں ۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
لگتا ہے تم بھی میری طرح ہی ویلی مصروف رہتی ہو۔
لیکن نہیں، میں تو ابھی ڈھیر سارے برتن دھو کر آیا ہوں۔
 

mehreensaeed

محفلین
ہوا کچھ یوں کہ ہم نے ایک روز ڈاکٹر صداقت صاحب کا ایک لیکچر چائے چھوڑنے کے حوالے سے محفل میں شامل کیا ۔ اور تمام چائے کے رسیا خواتین و حضرات کو بطور خاص مدعو کیا کہ اپنی اپنی رائے کا اظہار کریں۔ اس لڑی میں چائے کے ساتھ اور ڈاکٹر صداقت کے ساتھ تو جو ہوا سو ہوا ۔ اس لیکچر کا سب سے زیادہ اثر ہماری جاسمن اپیا پر ہوا۔ غالباً اپیا کی ان ڈاکٹر صاحب سے کوئی پرانی مخاصمت تھی اور وہ ایک بار پہلے بھی ان کی باتوں میں آکر چائے چھوڑنے کی ناکام کوشش کر چکی تھیں، اور مومن ہونے کے ناطے ایک سوراخ سے دوسری بار ڈسے جانے کا سوچ بھی نہیں سکتی تھیں۔ اس لئے اس بار اُنہوں نے گربہ کشتن بارِ دوئم کا پکا منصوبہ بنایا اور اس منصوبے کو عملی جامہ پہناتے ہوئے اہلِ محفل کو چائے نہ چھوڑنے کی ترغیب دیتے ہوئے ایسے بھاری بھرکم چودہ نکات رقم کیے جو اپنے تاریخ کے اعتبار سے تو تاریخی ہیں ہی، محفل کی تاریخ کے حساب سے بھی تاریخی ہیں۔ اگر انہیں سنہری حرفوں سے لکھ کر محفل کے صدر دروازے پر لگایا جائے اور روزانہ اس لوح کو چائے سے غسل دیا جائے تب بھی حق بہ حق دار رسید کہنا آسان نہیں ہوگا۔

مزید براں ہماری رائے یہ بھی ہے کہ لپٹن اور ٹپال جیسی چائے نوشوں کے خون پسینے پر پلنے والی کمپنیوں کو چاہیے کہ فوراً سے پیشتر اپیا کو چائے کے نوبیل انعام کے لئے نامزد کیا جائے بلکہ اپنے گرے سے نوبیل انعام کی فوری ترسیل بھی یقینی بنائی جائے۔

قصہ کوتاہ، ان چودہ نکات کو ہم اہلِ محفل کی آسانی کے لئے اور چائے کے رسیاز کی دل جوئی کے لئے ایک الگ لڑی میں رقم کر رہے ہیں تاکہ سند رہیں اور بوقت ضرورت نہ صرف کام آئیں بلکہ ان کے بہانے چائے پینے کی سبیل بھی ہو سکے۔ تو پھر ملاحظہ فرمائیے۔

چائے کے ۱۴ نکات
از قلم جاسمن

1:ایک تو ویسے ہی زندگی میں اداسیاں زیادہ ہوتی ہیں تو چائے چھوڑ کر اداسی کیوں مول لی جائے۔

2:چائے خوشی دیتی ہے۔

3:چائے کبھی اکیلے نہیں پی جاتی سو کوئی نہ کوئی دوست، کوئی غم خوار ساتھ ہوتا ہے اس بہانے۔

4:چائے پی کے لگتا یہی ہے کہ تھکن اتر گئی۔

5:گرمی کو گرمی مارتی ہے سو گرمیوں میں بہت ضروری ہے۔

6:سردی کی شدت کو کم کرتی ہے۔

7:نزلہ زکام، بخار، کھانسی میں گلے کی ٹکور کرتی ہے۔

8:میاں کے غصہ کو دور کرتی ہے۔

9: آئیں چائے پئیں۔۔۔ جملہ بہت خوشگوار لگتا ہے۔

10:مہمان نوازی کے لیے بہترین ہے۔

11:کھانے کو ہضم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ (ڈاکٹروں کو کیا پتہ،:) انھیں پتہ ہے کہ جن کا کھانا اسے پینے سے ہضم ہوتا ہے۔)

12:ایک یہ ہی تو نشہ ہے کہ جو حرام نہیں ہے، اب صداقت صاحب اس پہ بھی پابندی لگائیں گے!

13:چائے ہمیں ایک عالمگیری بھائی چارہ کی لڑی میں پروتی ہے۔

14: چائے میں آپ ہر چیز ڈبو کے کھا سکتے ہیں۔ :)


آگے :
صلائے عام ہے احبابِ چائے نوش کے لئے ! :)
"دل کو بہلانے کے لیے کچھ تو چاہئے۔۔۔۔۔چاہ نہ سہی۔۔۔۔چائے ہی سہی۔"​
 
پچھلے دنوں ایک مقولہ نظر سے گزرا تو سوچا یہاں بھی شیئر کر دیا جائے۔ :)
FB-IMG-1603515401772.jpg
 

محمداحمد

لائبریرین
آج فیس بک پر ایک نظم پڑھی، جو کچھ اس طرح شروع ہوتی تھی:

اگر تم بکس پڑھتے تو
تمہیں بک مارک گفٹ کرتی
اگر تم چائے پیتے تو
تمہیں ٹی بیگ گفٹ کرتی
اگر تم ۔۔۔۔

اچھی نظم تھی، اگر وزن میں ہوتی تو محفل میں ضرور شامل کرتا۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
حیرت ہے محمد احمد بھائی آپ فیسبک پر بھی باوزن شاعری تلاش کرتے ہیں۔ وہاں پر تو وصی شاہ کی شاعری سے بھی گئی گزری شاعری نظر سے گزرتی ہے۔
 

محمداحمد

لائبریرین
حیرت ہے محمد احمد بھائی آپ فیسبک پر بھی باوزن شاعری تلاش کرتے ہیں۔ وہاں پر تو وصی شاہ کی شاعری سے بھی گئی گزری شاعری نظر سے گزرتی ہے۔

فیس بک پر اچھے شعراء بھی ہیں ۔ لیکن عوام الناس زیادہ تر بے وزن شاعری کی طرف مائل نظر آتے ہیں۔ وجہ اس کی یہ ہے کہ اکثر باوزن اور بے وزن شاعری میں تمیز ہی نہیں کر پاتے، اور اُن کا دھیان عموماً مواد کی طرف ہوتا ہے۔
 

سید عمران

محفلین
کوئی کھانے پر بلائے تو تکلفا انکار کرنا پڑتا ہے۔۔۔۔ کوئی چائے پر بلائے تو چائے کی گفتگو کو کھانے تک کھینچ لے جائیں۔۔۔۔ اور کھانا کھا کر اٹھیں۔۔۔ ایک ٹکٹ میں دو مزے۔۔۔۔ تکلف کے باوجود میزبان کے پرزور اصرار پر کھانا کھا کر جائیں اور کھانے کے بعد کی چائے الگ!!!! :sneaky::sneaky::sneaky::sneaky:
کیسا؟
یہ تو ہوا لنچ۔۔۔
اب اسی کو کاپی پیسٹ کرتے ہوئے چائے کے ڈانڈے کھینچ کر ڈنر تک لے جائیں۔۔۔
پھر آگے بریک فاسٹ ہے!!!
 
آخری تدوین:
Top