اشعار - حروف تہجی کے لحاظ سے

سیما علی

لائبریرین
پھول کی پتیّ سے کٹ سکتا ہے ہیرے کا جگر
مردِ ناداں پر کلامِ نرم و نازک ہ بے اثر
علامہ اقبالؒ

پڑے بھنکتے ہیں لاکھوں دانا، کروڑوں پنڈت، ہزاروں سیانے
جو خوب دیکھا تو یار آخر، خدا کی باتیں خدا ہی جانے
نظیر اکبر آبادی

پانی پانی کر گئی مُجھ کو قلندر کی یہ بات
تُو جُھکا جب غیر کے آگے نہ تن تیرا نہ من

علامہ محمد اقبال

پہلے بُتوں کے عشق میں ایمان پر بنی
پھر ایسی آ بنی کہ مِری جان پر بنی
۔
ابراہیم ذوق

پھر کوئی دل کو دُکھائے ناصر
کاش یہ گھر کسی عنواں چمکے

ناصر کاظمی
 

شمشاد

لائبریرین
اسی سے ہوئی ہے بدن کی نمود
کہ شُعلے میں پُوشیدہ ہے موجِ دُود

علامہ اقبال رح
آپی یہ حروف تہجی سے شعر دینے کی لڑی ہے۔ آپ کو تو حرف "ج" سے شعر دینا تھا۔ آپ نے شاید بیت بازی کی لڑی سمجھ کر حرف "الف" سے شعر لکھ دیا۔
 

اوشو

لائبریرین
رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ ہی سے نہ ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے
غالب
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل
جب آنکھ ہی سے ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے
غالب
اوشو بھائی دوسرے مصرعے میں ٹائپو ہے۔ آپ نے حرف "نہ" چھوڑ دیا ہے۔

جب آنکھ ہی سے "نہ" ٹپکا تو پھر لہو کیا ہے

----------------------------------------------------------------------------------------

زندگی کیوں اداس ہے اے دوست
موت کیا آس پاس ہے اے دوست
(قیصر عثمانی)
 
Top