پیروڈی: "ذکر اس پری وش کا اور پھر بیاں اپنا"

عاطف ملک

محفلین
(غالبؔ کی روح سے معذرت)

"ذکر اس پری وَش کا اور پھر بیاں اپنا"
لے کے آ گیا رائفل ذوالجلال خاں اپنا

لکھا تھا مقدر میں اور امتحاں اپنا
نکلا اس کا منگیتر، تھا جو رازداں اپنا

ہم کہیں کا دانہ ہوں، اور نہ کوئی بھُٹا ہوں
ہم سے دور ہی رکھو مطلبی زباں اپنا

منزل اک بلندی پر اور ہم بنا لیتے
بیسمنٹ میں لیکن ہے ابھی مکاں اپنا

اس کے دل میں الفت کی لانڈرنگ کرانی ہے
ہے ایان علی جیسا کوئی مہرباں اپنا؟

اس کا اور مرا رشتہ عینؔ اس طرح کا ہے
ہم ہے دردِ سر اس کا، اور وہ حرزِ جاں اپنا

عینؔ میم
اکتوبر ۲۰۲۰
 
آخری تدوین:

شمشاد

لائبریرین
ہاہاہا زبردست۔

منظر اک بلندی پر اور ہم بنا لیتے
بیسمنٹ میں لیکن ہے ابھی مکاں اپنا

یہ "منظر" ہی ہے یا "منزل" ہونا چاہیے؟
 

عاطف ملک

محفلین
غالب کی روح سے اتنی معذرتیں مانگی گئی ہیں کہ اب وہ بہت شرمندہ ہو گئی ہو گی۔
ہے تو کچھ ایسا ہی۔۔۔۔۔لیکن کیا کریں۔۔۔۔مزاحیہ شاعری کا زمرہ بھی تو فعال رکھنا ہے :p
ہاہاہا زبردست۔

منظر اک بلندی پر اور ہم بنا لیتے
بیسمنٹ میں لیکن ہے ابھی مکاں اپنا

یہ "منظر" ہی ہے یا "منزل" ہونا چاہیے؟
ہاہاہاہا۔۔۔
یہ بھی اچھی صلاح دی:)
مصرع تبدیل کر دیا ہے۔شکریہ:)
 
Top