مکتوب کس قیامت کے یہ نامے مرے نام آتے ہیں

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ظہیر بھائی، اس لڑی سے آپ نے اپنے لئے اور بھی زیادہ مسائل پیدا کر لیے ہیں۔ اب تو ہم بھی اپنے اقارب میں شوخی ماریں گے اور آپ سے اصلاح کے لیے مزید مواد لے کر آئیں گے۔ :p:LOL::ROFLMAO:
ہاں ہاں بالکل لائیے ۔ نثر کے زمرے میں مکتوبات کے تحت پوسٹ کردوں گا میں ۔ پھر آپ جانیں اور محفلین ۔ :D
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
:D:ROFLMAO::LOL:
ظہیر بھائی! آپ زندگی کے ہر مشکل مقام پہ اسی طرح ترتیب وار حل تلاش کرتے ہیں؟(اللہ آپ کو ہر مشکل اور آزمائش سے پناہ دے۔ آمین!)
دوسرے آپ نے یہ طریقہ کسی ذہنی آزمائش کے پروگرام سے سیکھا ہے جہاں خود سے جواب نہ سے سکیں تو "ہیلپ لائن" استعمال کرتے ہیں؟
ہا ہاہاہا ۔ آپ ٹی وی دیکھنا کم کریں ۔ :D
ویسے میں بھی تو دوستوں کی ہیلپ لائن کے اِس طرف ہوتا ہوں اکثر ۔ سو یہ سلسلہ تو دو طرفہ ہی ہے ۔کبھی میرا فون بج اُٹھتا ہے تو کبھی کسی دوست کا ۔
ویسے استخارہ ہر اہم کام سے پہلے کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کو دعائے استخارہ اس طرح سکھایا کرتے تھے جیسے قرآن ۔ استخارہ دراصل اللہ سے فضل مانگنے اور اپنے معاملے کو اُس کی رضا کے سپرد کرنے کا نام ہے ۔ استخارہ کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ آدمی کو شرمندہ نہیں ہونے دیتا ۔ بس اللہ ہمیں خالص نیت اور کامل توکّل عطا فرمائے ۔ آمین ۔
 

شمشاد

لائبریرین
پنجابی کا یہ فقرہ اکثر نظر آتا ہے ۔ اسے کس موقع پر استعمال کرتے ہیں ، شمشاد بھائی ؟! اس کا قریب ترین اردو ترجمہ کیا ہوگا؟ ظہیر بھائی پکڑے گئے یا مارے گئے؟!
اس کا قریب ترین ترجمہ یہی ہے کہ "پھر تو ظہیر بھائی پکڑے گئے"
ویسے پنجابی ہے بڑی مزے کی زبان، نیز اس کے ہر لفظ، ہر فقرے کے دو دو معنی ہوتے ہیں۔
 

لاريب اخلاص

لائبریرین
اصل ڈر یہ ہے کچھ عرصے بعد یہ سوشل میڈیا پر ناصرکاظمی کے نام سے گردش کرنا نہ شروع کردے ۔
Screenshot-2020-10-03-09-24-30-1.png

سر آپ کی یہ غزل سوشل میڈیا پر گردش میں ہے وہ بھی ظہیراحمدظہیر کی تصویر کے ساتھ!
یقیناٙٙ وہ آپ نہیں ہوں گے:)
 

محمد وارث

لائبریرین
Screenshot-2020-10-03-09-24-30-1.png

سر آپ کی یہ غزل سوشل میڈیا پر گردش میں ہے وہ بھی ظہیراحمدظہیر کی تصویر کے ساتھ!
یقیناٙٙ وہ آپ نہیں ہوں گے:)
فیس بُک پر ایک ظہیر احمد ظہیر ہیں، شاعر ہیں اور تلہ گنگ سے تعلق ہے۔ میں نے انہیں اپنے اردو محفل والے ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر سمجھ کر دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا تھا، بعد میں ان کی شاعری پڑھی تو اصل بات کا علم ہوا کہ "چہ نسبت خاک را با عالمِ پاک"! :)
 
فیس بُک پر ایک ظہیر احمد ظہیر ہیں، شاعر ہیں اور تلہ گنگ سے تعلق ہے۔ میں نے انہیں اپنے اردو محفل والے ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر سمجھ کر دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا تھا، بعد میں ان کی شاعری پڑھی تو اصل بات کا علم ہوا کہ "چہ نسبت خاک را با عالمِ پاک"! :)
اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ یہ غزل ظہیر بھائی کی نہیں ہے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
عمدہ تحریر ظہیر بھائی!

مذکورہ صورت میں کلام کے بجائے شاعر کی اصلاح کی ضرورت معلوم ہوتی ہے۔

یہ مصرع البتہ کافی جاندار ہے بلکہ زوردار ہے۔ :)
کسی دن تنگ آکر باغباں کو پھوڑ دوں گا

بات جو دل سے نکلتی ہے اثر رکھتی ہے :)
 

شمشاد

لائبریرین
Screenshot-2020-10-03-09-24-30-1.png

سر آپ کی یہ غزل سوشل میڈیا پر گردش میں ہے وہ بھی ظہیراحمدظہیر کی تصویر کے ساتھ!
یقیناٙٙ وہ آپ نہیں ہوں گے:)
حیرانگی ہو رہی ہے لاریب اخلاص کا یہ مراسلہ دیکھ کر، کہاں تو صرف ذکر اذکار کی لڑیوں سے باہر ہی نہیں نکلتیں، اور کہاں یہ مراسلہ اور وہ بھی خاصہ تحقیق کیا ہوا۔ اس کا مطلب ہے کہ نظر ہر طرف رکھتی ہیں، لیکن محفل میں اپنے آپ کو محدود کیا ہوا ہے۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
پنجابی کا یہ فقرہ اکثر نظر آتا ہے ۔ اسے کس موقع پر استعمال کرتے ہیں ، شمشاد بھائی ؟! اس کا قریب ترین اردو ترجمہ کیا ہوگا؟ ظہیر بھائی پکڑے گئے یا مارے گئے؟!
مجھے لگتا ہے کہ محدود پیمانے میں اونٹ کے پہاڑ کے نیچے آنے کی طرح کی کوئی معنویت ہے اس میں ۔
اس سے میری پنجابی سے آشنائی کا اندازہ تو کم از کم ہو ہی جائے گا۔
 
آخری تدوین:

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
Screenshot-2020-10-03-09-24-30-1.png

سر آپ کی یہ غزل سوشل میڈیا پر گردش میں ہے وہ بھی ظہیراحمدظہیر کی تصویر کے ساتھ!
یقیناٙٙ وہ آپ نہیں ہوں گے:)
غزل تو یہ میری ہی ہے ۔ ۲۰۱۱ء میں لکھی تھی اور اردو محفل پر موجود ہے ۔ میں ہوں چہرہ تری خواہش کا مرے بعد تو دیکھ
البتہ یہ جان کر سخت مایوسی ہوئی کہ کسی نے اس عام سی شاعری کو "اردو کلاسک" کے تحت لگایا ہے ۔ لگانے والوں کا ذوق انتہائی مشکوک اور مخدوش ہے ۔ ان کی بھی مرمت ہونی چاہئے۔ :)
البتہ تصویر کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا ۔ آپ تصویر شیئر کریں تو میں بتا سکوں گا ۔ میری تصویر میرے اسپتال اور کلینک وغیرہ کی ویب گاہوں پر ہمیشہ ہی لگی رہتی ہے ۔ ہوسکتا ہے کسی نے وہاں سے لے لی ہو ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
فیس بُک پر ایک ظہیر احمد ظہیر ہیں، شاعر ہیں اور تلہ گنگ سے تعلق ہے۔ میں نے انہیں اپنے اردو محفل والے ڈاکٹر ظہیر احمد ظہیر سمجھ کر دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا تھا، بعد میں ان کی شاعری پڑھی تو اصل بات کا علم ہوا کہ "چہ نسبت خاک را با عالمِ پاک"! :)
اس حسنِ ظن اور قدر افزائی کے لئے بہت شکریہ ۔ آپ جیسے اہلِ ذوق کے دم سے ہی اعتبارِ سخن قائم ہے ۔
ایک ظہیراحمدظہیر اردو محفل کے رکن بھی ہیں اور آئے دن غلطی سے میرے بجائے انہیں ٹیگ کردیا جاتا ہے ۔ اِن فیس بک والے ظہیراحمد سے پہلے بھی ایک دو احباب مجھے کنفیوز کرچکے ہیں ۔ وہ شاید نثری نظمیں وغیرہ لکھتے ہیں ۔ یہ صورتحال دیکھ کر اب میں نے اپنی غزل کے نیچے صرف ظہیر احمد لکھنا شروع کردیا ہے لیکن آئی ڈی ابھی تک ظہیراحمد ظہیر ہی ہے ۔ کبھی کبھی خیال آتا ہے کہ اسے بدلوانے کی درخواست کی جائے ۔ :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ یہ غزل ظہیر بھائی کی نہیں ہے۔ :)
عبید بھائی پہلی فرصت میں " یہ غزل" کے مشار الیہ کی وضاحت فرمائیں ۔ :) اگر آپ کا اشارہ لاریب اخلاص کے مراسلے میں مذکور غزل کی طرف ہے تو آپ پر واضح ہو کہ عامی اور عوامی غزل لکھنے میں یہ خاکسار بھی کسی سے کم نہیں ہے اور اس کا ثبوت پچھلے پانچ سالوں میں کئی دفعہ یہاں پیش کرچکا ہوں ۔ :D:D:D
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
مذکورہ صورت میں کلام کے بجائے شاعر کی اصلاح کی ضرورت معلوم ہوتی ہے۔
بالکل درست کہا احمد بھائی ، بعض اوقات شعر سے زیادہ شاعر کو مرمت کی ضرورت ہوتی ہے ۔ :)
نام یاد نہیں آرہا لیکن عربی یا فارسی کا کوئی بڑا اور استاد شاعر تھا ۔ ایک دن اس کے پاس کوئی نو آموز اپنی شاعری لے کر آیا ۔ شاعر بزرگ نے رسماً تعریف کردی ۔ جس پر نو آموز شاعر نے خود ہی اپنی شاعری کی تحسین میں زمین آسمان کے قلابے ملانا شروع کردیئے اور پھر یہ کہا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ اس شاعری کو خوشخط لکھوا کر شہر دروازے پر لٹکا دیا جائے تاکہ تمام شہر اس سے مستفید ہو ۔ جواباً استاد شاعر نے کہا بہتر ہے کہ شاعر کو بھی ساتھ ہی لٹکادیا جائے تاکہ لوگ شاعر سے بھی واقف ہوسکیں ۔ :D
 

شمشاد

لائبریرین
مجھے لگتا ہے کہ محدود پیمانے میں اونٹ کے پہاڑ کے نیچے آنے کی طرح کی کوئی معنویت ہے اس میں ۔
اس سے میری پنجابی سے آشنائی کا اندازہ تو کم از کم ہو ہی جائے گا۔
نہیں عاطف بھائی، اس کا یہ مطلب بالکل نہیں کہ اونٹ پہاڑ کے نیچے آ گیا۔
اس کا مطلب صرف یہی ہے کہ ظہیر بھائی پھر سے پکڑے گئے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
بالکل درست کہا احمد بھائی ، بعض اوقات شعر سے زیادہ شاعر کو مرمت کی ضرورت ہوتی ہے ۔ :)
نام یاد نہیں آرہا لیکن عربی یا فارسی کا کوئی بڑا اور استاد شاعر تھا ۔ ایک دن اس کے پاس کوئی نو آموز اپنی شاعری لے کر آیا ۔ شاعر بزرگ نے رسماً تعریف کردی ۔ جس پر نو آموز شاعر نے خود ہی اپنی شاعری کی تحسین میں زمین آسمان کے قلابے ملانا شروع کردیئے اور پھر یہ کہا کہ میرا جی چاہتا ہے کہ اس شاعری کو خوشخط لکھوا کر شہر دروازے پر لٹکا دیا جائے تاکہ تمام شہر اس سے مستفید ہو ۔ جواباً استاد شاعر نے کہا بہتر ہے کہ شاعر کو بھی ساتھ ہی لٹکادیا جائے تاکہ لوگ شاعر سے بھی واقف ہوسکیں ۔ :D
ایک شاعر مولانا جامی کے پاس تشریف لائے اور کافی دیر تک اپنا کلام سنا کر سمع خراشی کرتے رہے، پھر کہنے لگے کہ دورانِ حج میں نے اپنے دیوان کو غلافِ کعبہ سے بھی مَس کیا تھا، مولانا فرمانے لگے حالانکہ حق یہ تھا کہ اسے آبِ زم زم سے دھویا جاتا۔ :)
 

جاسمن

لائبریرین
ہا ہاہاہا ۔ آپ ٹی وی دیکھنا کم کریں ۔ :D
ویسے میں بھی تو دوستوں کی ہیلپ لائن کے اِس طرف ہوتا ہوں اکثر ۔ سو یہ سلسلہ تو دو طرفہ ہی ہے ۔کبھی میرا فون بج اُٹھتا ہے تو کبھی کسی دوست کا ۔
ویسے استخارہ ہر اہم کام سے پہلے کرنے کی کوشش کرتا ہوں ۔ رسولِ اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے اصحاب کو دعائے استخارہ اس طرح سکھایا کرتے تھے جیسے قرآن ۔ استخارہ دراصل اللہ سے فضل مانگنے اور اپنے معاملے کو اُس کی رضا کے سپرد کرنے کا نام ہے ۔ استخارہ کرنے کے بعد اللہ تعالیٰ آدمی کو شرمندہ نہیں ہونے دیتا ۔ بس اللہ ہمیں خالص نیت اور کامل توکّل عطا فرمائے ۔ آمین ۔

ظہیر بھائی! استخارہ میری زندگی میں بھی میرے بی اے کے نتیجہ کے بعد سے شامل ہے۔ میری زندگی میں استخارہ کا بہت کردار ہے۔ اور جو باتیں آپ نے بتائیں، میں بھی سب کو یہ بتاتی ہوں۔
آج میں جس جگہ ہوں، استخارہ کے نتائج ہیں الحمدللہ۔ اللہ اپنے بندے کو کبھی مایوس نہیں کرتا۔ ہم سے کوئی بندہ مشورہ کرے تو ہم کسی انجان بندے کو بھی بہترین مشورہ دینے کی کوشش کرتے ہیں تو اللہ سے تو ہم نے مشورہ سے بھی آگے کی چیز کرنی ہے کہ ہمارے مقدر میں لکھ دے۔ اور الحمدللہ بہترین فیصلے ہیں باری تعالیٰ کے۔
اللہ ہم سب کو اپنی زندگی کے سب اہم معاملات میں استخارہ کرنے کی توفیق اور آسانی عطا فرمائے. آمین!
 
Top