آپ کیا پڑھ رہے ہیں؟

جاسمن

لائبریرین
شکاریات کا پہلا حصہ پڑھا ہے اور اب دوسرا شروع کیا ہے۔
IMG-20201002-072401.jpg

مجھے لگتا تھا کہ شکاریات سے متعلق کہانیاں مجھے پسند نہیں لیکن اب پڑھنے لگی ہوں تو بہت اچھی لگ رہی ہیں۔
 
Ruth Rendell' کا 2006 کا ناول کل رات ختم کیا Water's Lovely

روتھ کا یہ دوسرا ناول پڑھا ہے۔ پہلا ناول Harm Done تھا. دونوں ناولوں کا بیک گراؤنڈ تھیم ایک ہی ہے۔ ہارن ڈن ان کے مشہور کردار انسپکٹر ویکسفورڈ کی کہانی ہے جبک کل رات ختم کیا ہوا ناول ڈیٹیکٹیو ناول نہیں ۔البتہ مرڈر مسٹری ہے۔ دونوں ناول پسند آئے۔

1601611257880.jpg
 

جاسم محمد

محفلین
اس جنگ میں کامیابی حاصل نہ ہونے کا سارا ملبہ انہوں نے سیاستدانوں پر ڈال دیا ہے۔
قائد اعظم نے پاکستان کے پہلے آرمی چیف جنرل گریسی کو کشمیر فتح کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس انگریز جرنیل نے صاف انکار کر دیا۔ اس میں سیاست دانوں کا کیا قصور ہے؟ دوسری طرف بھارت میں سردار پٹیل نے اپنے آرمی چیف کو حکم دے کر کشمیر، جوناگڑھ، نظام حیدر آباد سب کے سب بھارت میں ضم کر لئے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
قائد اعظم نے پاکستان کے پہلے آرمی چیف جنرل گریسی کو کشمیر فتح کرنے کا حکم دیا تھا۔ اس انگریز جرنیل نے صاف انکار کر دیا۔ اس میں سیاست دانوں کا کیا قصور ہے؟ دوسری طرف بھارت میں سردار پٹیل نے اپنے آرمی چیف کو حکم دے کر کشمیر، جوناگڑھ، نظام حیدر آباد سب کے سب بھارت میں ضم کر لئے۔
ایسا کچھ نہیں ہوا تھا، ایک تو یہ کہ تقسیم سے پہلے انگریز کمانڈر ان چیف نے ان انگریز افسروں کو جنہوں نے یہاں (دونوں طرف) رہنے کا فیصلہ کیا تھا، کو پابند کیا تھا کہ وہ کسی تنازعے میں شامل نہیں ہوں گے۔ دوسرا یہ کہ کشمیر آپریشن ریگولر فوج کو بہت بعد میں دیا گیا تھا اور اس سے پہلے ایک مقامی بریگیڈیئر کو "جنرل طارق" (طارق بن زیاد سے) کا کوڈ نام دے کر لشکریوں اور قبائلیوں سے سارا کام لیا گیا، اس میں بھی یہ رازداری برتی گئی کہ کسی انگریز افسر کو اس سارے آپریشن کی بھنک نہ پڑے اور ایک کمیٹی سارا کام کرتی رہی جس میں وزیر اعظم اور زیادہ تر پنجاب کے سیاستدان تھے جو اس بات سے ڈرے ہوئے تھے کہ کہیں انڈیا مکمل جنگ ہی نہ شروع کردے۔ یہ نافرمانی وغیرہ کا ڈھونگ اس وقت رچایا گیا جب انڈیا سری نگر ایئرپورٹ کے ذریعے اپنی فوج وہاں اتار چکا تھا، اس سے پہلے لوٹ مار اور لشکریوں کے راشن کے نام پر بازاروں میں روزانہ منوں کے حساب سے راشن کی فروخت کی ایک لمبی کہانی ہے!
 

جاسم محمد

محفلین
دوسرا یہ کہ کشمیر آپریشن ریگولر فوج کو بہت بعد میں دیا گیا تھا اور اس سے پہلے ایک مقامی بریگیڈیئر کو "جنرل طارق" (طارق بن زیاد سے) کا کوڈ نام دے کر لشکریوں اور قبائلیوں سے سارا کام لیا گیا، اس میں بھی یہ رازداری برتی گئی کہ کسی انگریز افسر کو اس سارے آپریشن کی بھنک نہ پڑے اور ایک کمیٹی سارا کام کرتی رہی جس میں وزیر اعظم اور زیادہ تر پنجاب کے سیاستدان تھے جو اس بات سے ڈرے ہوئے تھے کہ کہیں انڈیا مکمل جنگ ہی نہ شروع کردے۔
یعنی پاکستان کی سول قیادت اول دن سے ہی بزدل اور ڈرپوک تھی۔ جرنیل ان کی اس کمزوری کا کیوں نہ فائدہ اٹھاتے۔
 
یعنی پاکستان کی سول قیادت اول دن سے ہی بزدل اور ڈرپوک تھی۔ جرنیل ان کی اس کمزوری کا کیوں نہ فائدہ اٹھاتے۔
بہادر جرنیلوں کے کارہائے نمایاں پر بھی روشنی ڈالیے۔ دشمن کے ساتھ کتنی جنگیں جیتیں، کتنی مرتبہ اپنا ملک فتح کیا۔
 

محمل ابراہیم

لائبریرین
میں نے کل ہی فتحِ اندلس ختم کی ہے۔۔۔۔۔
اور آج ایک نئی کتاب جب زِندگی شروع ہوئی کے مطالعے کا ان شاء اللہ تعالیٰ آغاز کرنا ہے۔
 
مجھے کسی نے بہت سال پہلے تحفے میں دی تھی۔ لیکن پڑھی ابھی چند دن پہلے ہے۔ کافی پر اثر انداز میں تحریر کی گئی ہے۔
اردو محفل میں بارِ دگر خوش آمدید بہنا! کہاں رہیں اتنے دن؟ ہماری ’’جنگل بک‘‘ مکمل ہوگئی اور آپ کی تبصرے کی منتظر ہے!
 
Top