معتبر خود کو کر رہا ہوں میں ..... غزل براہ اصلاح

اشرف علی

محفلین
معزز اساتذۂ کرام آداب ...! ایک غزل کے ساتھ آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں ، براہ مہربانی اصلاح فرما دیں _ شکریہ ...

غزل

معتبر خود کو کر رہا ہوں میں
اس کے دل میں اتر رہا ہوں میں

یاد پھر اس کو کر رہا ہوں میں
یعنی قسطوں میں مر رہا ہوں میں

اب مجھے مت بگاڑنا یارو
مشکلوں سے سدھر رہا ہوں میں

خود کو حیرت میں ڈال کر یوں ہی
سب کو حیران کر رہا ہوں میں

عشق کرنے کی آرزو ہے مگر
اپنی قسمت سے ڈر رہا ہوں میں

پھر ہوئی ہے لڑائی اس سے مِری
پھر بلاک اس کو کر رہا ہوں میں

غم سے اتنا بھرا ہے دل میرا
رات دن آہیں بھر رہا ہوں میں

جن اداؤں سے مارتا ہے وہ
ان اداؤں پہ مر رہا ہوں میں

ہر جگہ تو ہی دکھ رہا ہے مجھے
اب جہاں سے گزر رہا ہوں میں

خود کو برباد کرنا تھا مجھ کو
وقت برباد کر رہا ہوں میں

اس کے ہاتھوں سے مر کے بھی اشرف
دم محبت کا بھر رہا ہوں میں
 

الف عین

لائبریرین
تقریباً درست ہے غزل
بس دو ایک مصرع دیکھ لیں
پھر بلاک اس کو کر رہا ہوں میں
.. انگریزی بلاک کے درست تلفظ میں ب اور ل دونوں محرک نہیں، محض 'لاک' تقطیع ہوتا ہے
پھر اسے بلاک کر.....

ہر جگہ تو ہی دکھ رہا ہے مجھے
دکھنا ویسے درست ہے مگر فصیح نہیں

دم محبت کا بھر رہا ہوں میں
م کی تکرار کی وجہ سے تنافر کی صورت ہے
 

اشرف علی

محفلین
تقریباً درست ہے غزل
بس دو ایک مصرع دیکھ لیں
پھر بلاک اس کو کر رہا ہوں میں
.. انگریزی بلاک کے درست تلفظ میں ب اور ل دونوں محرک نہیں، محض 'لاک' تقطیع ہوتا ہے
پھر اسے بلاک کر.....

ہر جگہ تو ہی دکھ رہا ہے مجھے
دکھنا ویسے درست ہے مگر فصیح نہیں

دم محبت کا بھر رہا ہوں میں
م کی تکرار کی وجہ سے تنافر کی صورت ہے
م
تقریباً درست ہے غزل
بس دو ایک مصرع دیکھ لیں
پھر بلاک اس کو کر رہا ہوں میں
.. انگریزی بلاک کے درست تلفظ میں ب اور ل دونوں محرک نہیں، محض 'لاک' تقطیع ہوتا ہے
پھر اسے بلاک کر.....

ہر جگہ تو ہی دکھ رہا ہے مجھے
دکھنا ویسے درست ہے مگر فصیح نہیں

دم محبت کا بھر رہا ہوں میں
م کی تکرار کی وجہ سے تنافر کی صورت ہے
میں آپ کا تہہِ دل سے ممنون و مشکور ہوں سر کہ آپ نے اپنا قیمتی وقت دیا اور میری غزل کی اصلاح فرمائی ....
سر ! دراصل مجھے لگا تھا لفظ بلاک(Block) "فعول" کے وزن پر ہوتا ہے لیکن جب آپ نے بتایا کہ وہ محض "لاک" تقطیع ہوتا ہے تب سمجھ میں آیا کہ وہ "فاع" کے وزن پر ہوگا اور آپ نے تو ماشاء اللّٰہ مصرع بھی دے دیا اس کے لیے میں آپ کا جتنا شکریہ ادا کروں کم ہوگا سر جزاک اللّٰہ خیراً ....
سر ! باقی جن دو اشعار کی طرف آپ نے نشاندہی کی ہے اس کا متبادل میں آپ کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں براہ مہربانی اصلاح فرمادیں ....


پھر ہوئی ہے لڑائی اس سے مِری
پھر اسے بلاک کر رہا ہوں میں

آ رہا ہے نظر تو ہی تو بس
اب جہاں سے گزر رہا ہوں میں

اس کے ہاتھوں سے مر کے بھی اشرف
عشق کا دم ہی بھر رہا ہوں میں

(اصلاح کی درخواست ہے سر)
 

عاطف ملک

محفلین
السلامُ علیکم،
سب سے پہلے تو داد قبول کیجیے۔اچھے اشعار ہیں۔
اور اب ہماری ذاتی رائے جو آپ نے مانگی تو نہیں لیکن ڈرتے ڈرتے عرض کر دیتے ہیں۔
آ رہا ہے نظر تو ہی تو بس
اب جہاں سے گزر رہا ہوں میں
اس مصرع میں روانی کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔الفاظ یا ان کی ترتیب بدلنے کی کوشش کیجیے۔
اس کے ہاتھوں سے مر کے بھی اشرف
عشق کا دم ہی بھر رہا ہوں میں
ہی کے حوالے سے ہمارے ایک استاد کا کہنا ہے کہ جس لفظ کے ما بعد آئے گا اس کے معنیٰ میں شدت لے آئے گا۔
آپ کے مصرع ثانی میں ہی "دَم" کو intensify کر رہا ہے یعنی کچھ ایسا مفہوم پیدا ہو رہا ہے کہ عشق کا (فقط) دم ہی بھر رہا ہوں(جبکہ مفہوم یہ ہونا چاہیے کہ عشق ہی کا دم بھر رہا ہوں)
بطورِ مثال:
۱۔وہ اللہ سے محبت کا دم ہی بھرتا ہے،عملی طور پر کچھ نہیں کرتا۔
۲۔ وہ اللہ ہی سے محبت کا دم بھرتا ہے اور کسی غیر کیلیے اس کے دل میں کوئی جگہ نہیں۔
ان دونوں جملوں میں ہی کی نشست سے جملہ کے مفہوم میں آنے والے فرق کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنے مصرع میں الفاظ کی نشست بدل کر دیکھیے۔بہتر صورت مل جائے گی۔
مزید یہ کہ استادِ محترم کی رائے کا انتظار کیجیے۔کیونکہ ہم خود ابھی سیکھنے والوں میں شامل ہیں۔
 
آخری تدوین:

اشرف علی

محفلین
السلامُ علیکم،
سب سے پہلے تو داد قبول کیجیے۔اچھے اشعار ہیں۔
اور اب ہماری ذاتی رائے جو آپ نے مانگی تو نہیں لیکن ڈرتے ڈرتے عرض کر دیتے ہیں۔

اس مصرع میں روانی کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔الفاظ یا ان کی ترتیب بدلنے کی کوشش کیجیے۔

ہی کے حوالے سے ہمارے ایک استاد کا کہنا ہے کہ جس لفظ کے ما بعد آئے گا اس کے معنیٰ میں شدت لے آئے گا۔
آپ کے مصرع ثانی میں ہی "دَم" کو intensify کر رہا ہے یعنی کچھ ایسا مفہوم پیدا ہو رہا ہے کہ عشق کا (فقط) دم ہی بھر رہا ہوں(جبکہ مفہوم یہ ہونا چاہیے کہ عشق ہی کا دم بھر رہا ہوں)
اس میں بھی الفاظ کی نشست بدل کر دیکھیے۔بہتر صورت مل جائے گی۔
مزید یہ کہ استادِ محترم کی رائے کا انتظار کیجیے۔کیونکہ ہم خود ابھی سیکھنے والوں میں شامل ہیں۔
و علیکم السلام و رحمتہ اللّٰہ و برکاتہ

غزل کی پسندیدگی ، پزیرائی اور حوصلہ افزائی کے لیے بہت بہت شکریہ محترم عاطف صاحب

جی بہتر مشورہ ہے استادِ محترم کی رائے کا انتظار ہے
جزاک اللّٰہ خیراً
 

اشرف علی

محفلین
السلامُ علیکم،
سب سے پہلے تو داد قبول کیجیے۔اچھے اشعار ہیں۔
اور اب ہماری ذاتی رائے جو آپ نے مانگی تو نہیں لیکن ڈرتے ڈرتے عرض کر دیتے ہیں۔

اس مصرع میں روانی کی کمی محسوس ہو رہی ہے۔الفاظ یا ان کی ترتیب بدلنے کی کوشش کیجیے۔

ہی کے حوالے سے ہمارے ایک استاد کا کہنا ہے کہ جس لفظ کے ما بعد آئے گا اس کے معنیٰ میں شدت لے آئے گا۔
آپ کے مصرع ثانی میں ہی "دَم" کو intensify کر رہا ہے یعنی کچھ ایسا مفہوم پیدا ہو رہا ہے کہ عشق کا (فقط) دم ہی بھر رہا ہوں(جبکہ مفہوم یہ ہونا چاہیے کہ عشق ہی کا دم بھر رہا ہوں)
بطورِ مثال:
۱۔وہ اللہ سے محبت کا دم ہی بھرتا ہے،عملی طور پر کچھ نہیں کرتا۔
۲۔ وہ اللہ ہی سے محبت کا دم بھرتا ہے اور کسی غیر کیلیے اس کے دل میں کوئی جگہ نہیں۔
ان دونوں جملوں میں ہی کی نشست سے جملہ کے مفہوم میں آنے والے فرق کو ذہن میں رکھتے ہوئے اپنے مصرع میں الفاظ کی نشست بدل کر دیکھیے۔بہتر صورت مل جائے گی۔
مزید یہ کہ استادِ محترم کی رائے کا انتظار کیجیے۔کیونکہ ہم خود ابھی سیکھنے والوں میں شامل ہیں۔
محترم عاطف صاحب ...! میں معذرت خواہ ہوں
آپ نے "ہی" کے تعلق سے جو مشورہ دیا اور بطور حوالہ جو مثالیں پیش کیں اس کے لیے میں آپ کا شکریہ ادا کرنا بھول گیا .... مجھے معاف فرمائیں
میں آپ کا ممنون و مشکور ہوں کہ آپ نے میری بہتری کے لیے اتنی محنت کی .... جزاک اللّٰہ خیراً
 

الف عین

لائبریرین
آ رہا ہے نظر تو ہی تو بس
اب جہاں سے گزر رہا ہوں میں
... تو ہی تو.. کی بندش روانی مخدوش کر رہی ہے
تو ہی تو بس دکھائی دیتا ہے
بہتر ہو گا

اس کے ہاتھوں سے مر کے بھی اشرف
عشق کا دم ہی بھر رہا ہوں میں
.. ہی کے بارے میں عاطف کی بات درست ہے، اس کو تبدیل کر لو
 

اشرف علی

محفلین
آ رہا ہے نظر تو ہی تو بس
اب جہاں سے گزر رہا ہوں میں
... تو ہی تو.. کی بندش روانی مخدوش کر رہی ہے
تو ہی تو بس دکھائی دیتا ہے
بہتر ہو گا

اس کے ہاتھوں سے مر کے بھی اشرف
عشق کا دم ہی بھر رہا ہوں میں
.. ہی کے بارے میں عاطف کی بات درست ہے، اس کو تبدیل کر لو
ٹھیک ہے سر ، میں اس کو تبدیل کرنے کی کوشش کرتا ہوں ...
اللّٰہ آپ کو اچھی صحت عطا فرمائے .... آمین
میں آپ کا اور محترم عاطف صاحب کا ممنون و مشکور ہوں .... شاد و سلامت رہیں سر
 

اشرف علی

محفلین
آ رہا ہے نظر تو ہی تو بس
اب جہاں سے گزر رہا ہوں میں
... تو ہی تو.. کی بندش روانی مخدوش کر رہی ہے
تو ہی تو بس دکھائی دیتا ہے
بہتر ہو گا

اس کے ہاتھوں سے مر کے بھی اشرف
عشق کا دم ہی بھر رہا ہوں میں
.. ہی کے بارے میں عاطف کی بات درست ہے، اس کو تبدیل کر لو

غزل (اصلاح کے بعد دوبارا)

معتبر خود کو کر رہا ہوں میں
اس کے دل میں اتر رہا ہوں میں

یاد پھر اس کو کر رہا ہوں میں
یعنی قسطوں میں مر رہا ہوں میں

عشق کرنے کی آرزو ہے مگر
اپنی قسمت سے ڈر رہا ہوں میں

اب مجھے مت بگاڑنا یارو
مشکلوں سے سدھر رہا ہوں میں

خود کو حیرت میں ڈال کر یوں ہی
سب کو حیران کر رہا ہوں میں

پھر ہوئی ہے لڑائی اس سے مری
پھر اسے بلاک کر رہا ہوں میں

غم سے اتنا بھرا ہے دل میرا
رات دن آہیں بھر رہا ہوں میں

جن اداؤں سے مارتا ہے وہ
ان اداؤں پہ مر رہا ہوں میں

تو ہی تو بس دکھائی دیتا ہے
اب جہاں سے گزر رہا ہوں میں

خود کو برباد کرنا تھا مجھ کو
وقت برباد کر رہا ہوں میں

اس کے ہاتھوں سے مر کے بھی اشرف
دم محبت کا بھر رہا ہوں میں

یا
دم تعشق کا بھر رہا ہوں میں


(کیا اب پوری غزل ٹھیک ہے سر ؟)
 

الف عین

لائبریرین
پہلے غور نہیں کیا تھا، اب دیکھا ہے بغور تو احساس ہوا
مشکلوں سے سدھر.....
یہاں مشکل کا محل ہے، مشکلوں یا مشکلات کا مطلب نہیں
دم محبت.. میں اگرچہ تنافر ہے لیکن تعشق کی بہ نسبت رواں یہی لگ رہا ہے مجھے۔ اسی کو چلنے دو
 

اشرف علی

محفلین
پہلے غور نہیں کیا تھا، اب دیکھا ہے بغور تو احساس ہوا
مشکلوں سے سدھر.....
یہاں مشکل کا محل ہے، مشکلوں یا مشکلات کا مطلب نہیں
دم محبت.. میں اگرچہ تنافر ہے لیکن تعشق کی بہ نسبت رواں یہی لگ رہا ہے مجھے۔ اسی کو چلنے دو

ٹھیک ہے سر ، "دم محبت"والا مصرع ہی رہنے دیتا ہوں

آپ کا بہت بہت شکریہ سر آپ کی صحبت میں بہت کچھ سیکھنے کو مل رہا ہے اور آپ ماشاء اللّٰہ بہت سہل طریقے سے سکھا بھی رہے ہیں ...
جزاک اللّٰہ خیراً

مشکلوں والا مصرع کا متبادل کچھ سمجھ میں نہیں آ رہا سر اس لیے اس شعر کو تھوڑا سا بدل کر یوں کر دیے ہیں

ہے یہ تاثیر تیری صحبت کی
تجھ سے مل کر سدھر رہا ہوں میں

یا

تیری صحبت ہی کا اثر ہے یہ
یوں ہی تھوڑی سدھر رہا ہوں میں/ دیکھ مجھ کو سدھر رہا ہوں میں

ان دونوں میں سے اگر کوئی شعر ٹھیک ہو تو اس کو رکھ لوں ؟

آپ جیسا مشورہ دیں سر
 
Top