غزل: ڈھونگ اور منافقت کی روایات پر ہنسوں

عاطف ملک

محفلین
ایک اور کاوش احباب کی خدمت میں پیش:

ڈھونگ اور منافقت کی روایات پر ہنسوں
عہدِ رواں کی جملہ خرافات پر ہنسوں

مفلس پدر کے زیرک و پر عزم نور چشم
تیرا مذاق اڑاؤں، تری ذات پر ہنسوں

تُو سوچتا ہے سانچ کو آتی نہیں ہے آنچ
میں سوچتا ہوں تیرے خیالات پر ہنسوں

میں خوگرِ وفا ہوں تو وہ پیکرِ جفا
الفت کی اس حسین مساوات پر ہنسوں

پیہم اگر نہ گردشِ دوراں ہو مہرباں
اے عشق، میں بھی تیری عنایات پر ہنسوں

ہر ایک بات پر یہاں رونے کا ہے مقام
عاطفؔ مجھے بتا کہ میں کس بات پر ہنسوں


عاطفؔ ملک
ستمبر ۲۰۲۰​
 

صابرہ امین

لائبریرین

پیہم اگر نہ گردشِ دوراں ہو مہرباں
اے عشق، میں بھی تیری عنایات پر ہنسوں

ہر ایک بات پر یہاں رونے کا ہے مقام
عاطفؔ مجھے بتا کہ میں کس بات پر ہنسوں


عاطف بھائی،
بہت عمدہ ۔ ۔ دل کو چھونے والے اشعار ہیں ۔ ۔ ما شا اللہ
اللہ قلم کو مزید طاقت دے ۔ ۔ آمین
 

عاطف ملک

محفلین
واہ بہت عمدہ عاطف بھیا
شاندار غزل پیش کی
بہت بہت شکریہ:)
محبت ہے آپ کی عدنان بھائی
عاطف بھائی،
بہت عمدہ ۔ ۔ دل کو چھونے والے اشعار ہیں ۔ ۔ ما شا اللہ
اللہ قلم کو مزید طاقت دے ۔ ۔ آمین
جزاک اللہ
بہت شکریہ:)
 

Qamar Shahzad

محفلین
ایک اور کاوش احباب کی خدمت میں پیش:

ڈھونگ اور منافقت کی روایات پر ہنسوں
عہدِ رواں کی جملہ خرافات پر ہنسوں

مفلس پدر کے زیرک و پر عزم نور چشم
تیرا مذاق اڑاؤں، تری ذات پر ہنسوں

تُو سوچتا ہے سانچ کو آتی نہیں ہے آنچ
میں سوچتا ہوں تیرے خیالات پر ہنسوں

میں خوگرِ وفا ہوں تو وہ پیکرِ جفا
الفت کی اس حسین مساوات پر ہنسوں

پیہم اگر نہ گردشِ دوراں ہو مہرباں
اے عشق، میں بھی تیری عنایات پر ہنسوں

ہر ایک بات پر یہاں رونے کا ہے مقام
عاطفؔ مجھے بتا کہ میں کس بات پر ہنسوں


عاطفؔ ملک
ستمبر ۲۰۲۰​
شاندار مقطع لیے خوب صورت غزل
داد قبول کیجیے
 

عاطف ملک

محفلین
بہت عمدہ غزل ہے!! داد قبول فرمائیے
بہت بہت شکریہ
ہم دورِ جدید کے جوان معیاری شعراء میں ایک نام آپ کا بھی شمار کرتے ہیں. :)
محض آپ کا حسنِ ظن ہے۔
اللہ مجھے آپ کے اچھے گمان پر پورا اترنے کی توفیق دے۔آمین
 
Top