غم سے مفر کسے یہاں، دیکھے جگر کے زخم کون؟

نور وجدان

لائبریرین
عشق نصیب ہو جسے ، مر کے بھی چین پائے کیا
درد جسے سکون دے، نازِ دوا اٹھائے کیا


مرگ ہو جسکی زندگی، چوٹ اجل کی کھائے کیا
میں ہوں بجھا ہوا چراغ، کوئی مُجھے بُجھائے کیا

ٹوٹا ہے دل کا آئنہ، عکسِ خیال بنائے کیا
شعر کوئی سنائے کیا؟ مایہ ء فن لُٹائے کیا

غم سے مفر کِسے یَہاں، دیکھے جِگر کے زخم کون
کس کو سنائیں حال ہم، اپنے ہی کیا؟ پرائے کیا؟

ساعتِ وصل حشر تھی صدمہ ء زندگی بنی
بیٹھے ہیں روتے رہتے ہم، کوئی ہمیں رلائے کیا

تاب نہیں سنانے کی، دل کی تمہیں بتانے کی
حالِ ستم زدہ کوئی غیر کو پھر سنائے کیا

سخت ہے منزلِ سفر، رستہ نہ کوئی نقشِ پا
تُو جو ہے میرا رہنما، رستہ مجھے تھکائے کیا
 
آخری تدوین:

ظفری

لائبریرین
مرگ ہو جسکی زندگی، چوٹ اجل کی کھائے کیا
میں ہوں بجھا ہوا چراغ، کوئی مُجھے بُجھائے کیا

کیا ہی بات ہے ۔ زبردست
 

Qamar Shahzad

محفلین
عشق نصیب ہو جسے ، مر کے بھی چین پائے کیا
درد جسے سکون دے، نازِ دوا اٹھائے کیا


مرگ ہو جسکی زندگی، چوٹ اجل کی کھائے کیا
میں ہوں بجھا ہوا چراغ، کوئی مُجھے بُجھائے کیا

ٹوٹا ہے دل کا آئنہ، عکسِ خیال لائے کیا
شعر کوئی بنائے کیا؟ مایہ ء فن لُٹائے کیا

غم سے مفر کِسے یَہاں، دیکھے جِگر کے زخم کون
کس کو سنائیں حال ہم، اپنے ہی کیا؟ پرائے کیا؟

ساعتِ وصل حشر تھی صدمہ ء زندگی بنی
بیٹھے ہیں روتے رہتے ہم، کوئی ہمیں رلائے کیا

تاب نہیں سنانے کی، دل کی تمہیں بتانے کی
حالِ ستم زدہ کوئی غیر کو پھر سنائے کیا

کیا کہنے جناب
بہت شاندار اشعار ہیں
سخت ہے منزلِ سفر، رستہ نہ کوئی نقشِ پا
تُو جو ہے میرا رہنما، رستہ مجھے تھکائے کیا

کیا کہنے جناب
بہت شاندار اشعار ہیں
 

سیما علی

لائبریرین
مرگ ہو جسکی زندگی، چوٹ اجل کی کھائے کیا
میں ہوں بجھا ہوا چراغ، کوئی مُجھے بُجھائے کیا

کیا ہی بات ہے ۔ زبردست
جناب سپُر سے بھی اُوپر۔
اسقدر خوب صورت بات سیدھی دل پہ اثر کرتی ہے۔ نور وجدان اپنے پڑھنے والے پر وجدانی کیفیت طاری کر دیتیں ہیں۔
 

سیما علی

لائبریرین
عشق نصیب ہو جسے ، مر کے بھی چین پائے کیا
درد جسے سکون دے، نازِ دوا اٹھائے کیا


مرگ ہو جسکی زندگی، چوٹ اجل کی کھائے کیا
میں ہوں بجھا ہوا چراغ، کوئی مُجھے بُجھائے کیا

ٹوٹا ہے دل کا آئنہ، عکسِ خیال لائے کیا
شعر کوئی بنائے کیا؟ مایہ ء فن لُٹائے کیا

غم سے مفر کِسے یَہاں، دیکھے جِگر کے زخم کون
کس کو سنائیں حال ہم، اپنے ہی کیا؟ پرائے کیا؟

ساعتِ وصل حشر تھی صدمہ ء زندگی بنی
بیٹھے ہیں روتے رہتے ہم، کوئی ہمیں رلائے کیا

تاب نہیں سنانے کی، دل کی تمہیں بتانے کی
حالِ ستم زدہ کوئی غیر کو پھر سنائے کیا

سخت ہے منزلِ سفر، رستہ نہ کوئی نقشِ پا
تُو جو ہے میرا رہنما، رستہ مجھے تھکائے کیا
نوری سچ آپ اپنے پڑھنے والے پہ وجدانی کیفیت طاری کر دیتی ہیں۔:in-love::in-love::in-love::in-love::in-love: ڈھیروں دعائیں اور بہت سارا پیار۔
 

نور وجدان

لائبریرین
آپ کی محبت ہے. آپ کا بہت شکریہ مگر گمان غالب ہے ایسا نہیں جیسا آپ گمان کرتی ہیں.
جناب سپُر سے بھی اُوپر۔
اسقدر خوب صورت بات سیدھی دل پہ اثر کرتی ہے۔ نور وجدان اپنے پڑھنے والے پر وجدانی کیفیت طاری کر دیتیں ہیں۔

نوری سچ آپ اپنے پڑھنے والے پہ وجدانی کیفیت طاری کر دیتی ہیں۔:in-love::in-love::in-love::in-love::in-love: ڈھیروں دعائیں اور بہت سارا پیار۔
 

ایس ایس ساگر

لائبریرین
عشق نصیب ہو جسے ، مر کے بھی چین پائے کیا
درد جسے سکون دے، نازِ دوا اٹھائے کیا


مرگ ہو جسکی زندگی، چوٹ اجل کی کھائے کیا
میں ہوں بجھا ہوا چراغ، کوئی مُجھے بُجھائے کیا

ٹوٹا ہے دل کا آئنہ، عکسِ خیال لائے کیا
شعر کوئی بنائے کیا؟ مایہ ء فن لُٹائے کیا

غم سے مفر کِسے یَہاں، دیکھے جِگر کے زخم کون
کس کو سنائیں حال ہم، اپنے ہی کیا؟ پرائے کیا؟

ساعتِ وصل حشر تھی صدمہ ء زندگی بنی
بیٹھے ہیں روتے رہتے ہم، کوئی ہمیں رلائے کیا

تاب نہیں سنانے کی، دل کی تمہیں بتانے کی
حالِ ستم زدہ کوئی غیر کو پھر سنائے کیا

سخت ہے منزلِ سفر، رستہ نہ کوئی نقشِ پا
تُو جو ہے میرا رہنما، رستہ مجھے تھکائے کیا
واہ۔ بہت پراثر شاعری ہے۔
سلامت رہیئے۔آمین۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
بہت خوب! اچھی غزل ہے ، نور وجدان! کئی اچھے اشعار ہیں ۔

مرگ ہو جسکی زندگی، چوٹ اجل کی کھائے کیا
میں ہوں بجھا ہوا چراغ ، کوئی مجھے بجھائے کیا

بہت اعلیٰ ، یہ بہت اچھا شعر ہے!! بہت خوب!

بس مندجہ ذیل شعر کو پھر سے دیکھ لیجیے ۔

ٹوٹا ہے دل کا آئنہ، عکسِ خیال لائے کیا
شعر کوئی بنائے کیا؟ مایہ ء فن لُٹائے کیا

عکسِ خیال لائے کیا کے بجائے عکسِ خیال آئے کیا بہتر ہوگا۔
شعر بنانا بھی ٹھیک نہیں ہے ۔ خلافِ محاورہ ہے ۔ اس کی جگہ " شعر کوئی سنائے کیا" بہتر ہوگا۔ یہ میری ناقص تجویز ہے ۔ آپ اپنے شعر کو بہتر جانتی ہیں ۔
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
بہت خوب! اچھی غزل ہے ، نور وجدان! کئی اچھے اشعار ہیں ۔

مرگ ہو جسکی زندگی، چوٹ اجل کی کھائے کیا
میں ہوں بجھا ہوا چراغ ، کوئی مجھے بجھائے کیا

بہت اعلیٰ ، یہ بہت اچھا شعر ہے!! بہت خوب!

بس مندجہ ذیل شعر کو پھر سے دیکھ لیجیے ۔

ٹوٹا ہے دل کا آئنہ، عکسِ خیال لائے کیا
شعر کوئی بنائے کیا؟ مایہ ء فن لُٹائے کیا

عکسِ خیال لائے کیا کے بجائے عکسِ خیال آئے کیا بہتر ہوگا۔
شعر بنانا بھی ٹھیک نہیں ہے ۔ خلافِ محاورہ ہے ۔ اس کی جگہ " شعر کوئی سنائے کیا" بہتر ہوگا۔ یہ میری ناقص تجویز ہے ۔ آپ اپنے شعر کو بہتر جانتی ہیں ۔
شکریہ محترم ...
میں بدل لیتی ہوں ....
آپ نے غزل کو دیکھا .... .اصلاح دی. نوازش سر
 
Top