فکر و غم نے ہمیں نڈھال کیا

بافقیہ

محفلین
فکر و غم نے ہمیں نڈھال کیا
ذات کو اپنی پائمال کیا

ہو کے برباد ، خانہ بر انداز
اس پری رو کو مالا مال کیا

تو جو ہوتا تو عیش سے کٹتی
تیرے جانے نے پُر ملال کیا

بے غرض تھے مگر زمانے نے
ہم کو بکرا سمجھ حلال کیا

ہے زلیخا ولیک یوسف نے
حُسن کی ساکھ کو بحال کیا

ثقلین یوسف
 
Top