کوئٹہ: سابق ایم پی اے مجید اچکزئی ٹریفک سارجنٹ قتل کیس میں بری

جاسم محمد

محفلین
پاکستان
04 ستمبر ، 2020
ویب ڈیسک
کوئٹہ: سابق ایم پی اے مجید اچکزئی ٹریفک سارجنٹ قتل کیس میں بری
230009_3296959_updates.jpg

ٹریفک پولیس انسپیکٹر عطا اللہ کی ہلاکت کا واقعہ 20جون 2017 کو کوئٹہ کے زرغون روڈ پر پیش آیا تھا۔

بلوچستان کی ماڈل کورٹ نے کوئٹہ میں ٹریفک سارجنٹ کے قتل کیس میں سابق ممبر صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) مجید خان اچکزئی کو عدم ثبوت پربری کردیا۔

230009_156944_updates.jpg

مجید خان اچکزئی /فائل فوٹو

ماڈل کورٹ کے جج دوست محمد مندوخیل نے کیس کی سماعت کی۔

2017 میں بلوچستان کی اسمبلی کے رکن اور اس وقت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئرمین مجید اچکزئی پرسارجنٹ عطاللہ کو گاڑی کی ٹکر سے ہلاک کرنے کا الزام تھا۔

ٹریفک پولیس انسپیکٹر عطا اللہ کی ہلاکت کا واقعہ 20جون 2017 کو کوئٹہ کے زرغون روڈ پر ایک گاڑی کی ٹکر سے پیش آیا تھا۔
 

جاسم محمد

محفلین
بلوچستان کی ماڈل کورٹ نے کوئٹہ میں ٹریفک سارجنٹ کے قتل کیس میں سابق ممبر صوبائی اسمبلی (ایم پی اے) مجید خان اچکزئی کو عدم ثبوت پربری کردیا۔
جن عدالتوں میں شراب شہد سے تبدیل ہو سکتی ہے۔خون کے پلیٹلس جعلی میڈیکل رپورٹس پر اوپر نیچے ہو سکتے ہیں۔ وہاں سارجنٹ کو ٹکر مارنے کی ویڈیو کا عدم ثبوت بن جانا کونسی بڑی بات ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کیا حادثے کے وقت مذکورہ ایم پی اے خود گاڑی چلا رہا تھا یا اس کا ڈرائیور چلا رہا تھا؟
ڈرائیور چلا رہا تھا اور نشہ میں دھت تھا۔ بطور مالک اس حادثہ کی ذمہ داری اچک زئی پر بھی آتی ہے کیونکہ وہ اس گاڑی میں سوار تھا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ڈرائیور چلا رہا تھا اور نشہ میں دھت تھا۔ بطور مالک اس حادثہ کی ذمہ داری اچک زئی پر آتی ہے۔
ڈرائیور اگر نشے میں تھا تو ظاہر ہے ذمہ داری مالک کی بنتی ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اسے علم ہی نہ ہو کہ ڈرائیور نشے میں ہے۔ اور کم از کم قتل کا کیس مذکورہ ایم پی اے پر تو نہیں بنتا۔ ڈرائیور کا کیا بنا، کیا اسے کوئی سزا ہوئی یا وہ بھی بری ہو گیا؟
 

جاسم محمد

محفلین
ڈرائیور اگر نشے میں تھا تو ظاہر ہے ذمہ داری مالک کی بنتی ہے اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اسے علم ہی نہ ہو کہ ڈرائیور نشے میں ہے۔ اور کم از کم قتل کا کیس مذکورہ ایم پی اے پر تو نہیں بنتا۔
غالبا انہی تکنیکی پوائنٹس کو ڈھال بنا کر بریت حاصل کر لی گئی ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
ڈرائیور چلا رہا تھا اور نشہ میں دھت تھا۔ بطور مالک اس حادثہ کی ذمہ داری اچک زئی پر بھی آتی ہے کیونکہ وہ اس گاڑی میں سوار تھا۔
یہ بات پہلے بتانے کی تھی۔ سابقہ ایم پی اے کا جلوس نکالنے کے بعد یہ منحنی سی وضاحت مناسب ہے کیا؟
 

محمد وارث

لائبریرین
غالبا انہی تکنیکی پوائنٹس کو ڈھال بنا کر بریت حاصل کر لی گئی ہے۔
مجھے نہیں علم کہ یہ ایم پی اے کون ہے لیکن آپ جس طرح سامنے کے اور منطقی نکات کو بھی تکنیکی بنا رہے ہیں اس سے لگتا ہے کہ نون لیگ یا پی پی کا ایم پی اے ہوگا۔ :)
 

زیک

مسافر
کیا حادثے کے وقت مذکورہ ایم پی اے خود گاڑی چلا رہا تھا یا اس کا ڈرائیور چلا رہا تھا؟
Former MPA Majeed Achakzai acquitted in Quetta traffic warden hit-and-run case - Pakistan - DAWN.COM
Following the incident, Achakzai had appeared on some TV channels and attempted to provide some justifications. He had admitted to driving the vehicle when the accident took place and also expressed his desire to settle the issue with the victim’s family as per tribal traditions.
 

محمد وارث

لائبریرین

بابا-جی

محفلین
قاضی کے سامنے یہ بدلتے بیانات گئے ہیں تو لگتا ہے اُس کا بھی دماغ گھوم گیا۔ یہ نظامِ اِنصاف دجل پر اُستوار ہے۔
 
کم از کم اس میں اتنی شرم تو ہے کہ اس نے سارجنٹ کی فیملی کی کفالت کی ذمہ داری لے لی۔ اگر بھٹو نسل کا ہوتا تو اس سارجنٹ کی فیملی بھی قتل ہوجاتی۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ تو واقعی گمبھیر معاملہ ہے، اگر وہ خود چلا رہا تھا اور اس بے رحمی سے ٹریفک سارجنٹ پر گاڑی چڑھا دی تو پھر بری کیسے ہو گیا یہ بات"ماڈل کورٹ" ہی بتا سکتی ہے۔
متضاد خبریں آ رہی ہیں۔ کہیں لکھا ہے سابق ایم پی اے خود گاڑی چلا رہے تھے اور کہیں ڈرائیور کا ذکر ہے۔ بہرحال حتمی فیصلہ عدالتوں کو ہی کرنا ہے اس لئے یہ فیصلہ اعلی عدالتوں میں چیلنج ہونا چاہئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یہ تو واقعی گمبھیر معاملہ ہے، اگر وہ خود چلا رہا تھا اور اس بے رحمی سے ٹریفک سارجنٹ پر گاڑی چڑھا دی تو پھر بری کیسے ہو گیا یہ بات"ماڈل کورٹ" ہی بتا سکتی ہے۔

کم از کم اس میں اتنی شرم تو ہے کہ اس نے سارجنٹ کی فیملی کی کفالت کی ذمہ داری لے لی۔ اگر بھٹو نسل کا ہوتا تو اس سارجنٹ کی فیملی بھی قتل ہوجاتی۔
جائے حادثہ پر لی گئی تصویر کے مطابق یہ سابق ایم پی اے ہی ڈرائیور تھا۔ یعنی عدالت میں ثبوتوں کی ٹیمپرنگ ہوئی ہے۔
 
جائے حادثہ پر لی گئی تصویر کے مطابق یہ سابق ایم پی اے ہی ڈرائیور تھا۔ یعنی عدالت میں ثبوتوں کی ٹیمپرنگ ہوئی ہے۔
ایمل کانسی کے معاملے پر امریکی اٹارنی جنرل نے پاکستانی قوم کے متعلق کچھ کہا تھا۔ جس پر پوری قوم کو مرچیں لگ گئی تھیں۔ لیکن حقیقت یہی ہے کہ اس نے درست کہا تھا۔
میرے تجربے کے حساب سے ستر سے اسی لاکھ بہت رہے ہوں گے اس ٹیمپرنگ میں۔
 
Top