قرۃالعین اعوان
لائبریرین
مِری نِگاہ میں تحلیل ہو کے اُس کے نقُوش
لہُو کی طرح رَگوں سے گُزرنے لگتے ہیں
لہُو کی طرح رَگوں سے گُزرنے لگتے ہیں
میرا بہت پسندیدہ شعر قاسمی صاحب کاآخر دعا کریں بھی تو کس مدعا کے ساتھ
کیسے زمیں کی بات کہیں آسماں سے ہم