سیما علی

لائبریرین
بلاتی ہے مگر جانے کا نئیں

بلاتی ہے مگر جانے کا نئیں
یہ دنیا ہے ادھر جانے کا نئیں
میرے بیٹے کسی سے عشق کر
مگر حد سے گزر جانے کا نئیں
ستارے نوچ کر لے جاوں گا
میں خالی ہاتھ گھر جانے کا نئیں
وہ گردن ناپتا ہے ناپ لے
مگر ظالم سے ڈر جانے کا نئیں


راحت اندوری
 

سیما علی

لائبریرین
جھوٹوں نے جھوٹوں سے کہا ہے سچ بولو


جھوٹوں نے جھوٹوں سے کہا ہے، سچ بولو
سرکاری اعلان ہوا ہے، سچ بولو

گھر کے اندر جھوٹوں کی اک منڈی ہے
دروازے پہ لکھا ہوا ہے، سچ بولو

گلدستے پر یک جہتی لکھ رکھا ہے
گلدستے کے اندر کیا ہے، سچ بولو

راحت اندوری
 

سیما علی

لائبریرین
گھروں کے دھنستے ہوئے منظروں میں رکھے ہیں بہُت سے لوگ یہاں مقبروں میں رکھے ہیں ہمارے سر کی پھٹی ٹوپیوں پہ طنز نہ کر ہمارے تاج عجائب گھروں میں رکھے ہیں۔ - مَیں وہ دریا ہوں کہ ہر بوند بھنور ہے جس کی تم نے اچھا ہی کیا مجھ سے کنارہ کر کے

(راحت اندوری)
 

شمشاد

لائبریرین
تو خدا ہے نہ مرا عشق فرشتوں جیسا
دونوں انساں ہیں تو کیوں اتنے حجابوں میں ملیں
(احمد فراز)
 
Top