سیاسی چٹکلے اور لطائف

کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں

جاسم محمد

محفلین
نیب نے عثمان بزدار کو طلب کر لیا، دیکھا وزیراعلٰی کرپٹ نکلا
نیب نے مریم صفدر کو طلب کر لیا، نیب کالا قانون نامنظور نامنظور
تحریک انصاف سے کسی کو طلب کیا جائے تو وہ کرپٹ ہوتا ہے جبکہ ن لیگ یا پیپلزپارٹی سے کسی کو طلب کیا جائے تو نیب انتقامی کارروائی کرتی ہے۔
متحدہ اپوزیشن،مکس اچار
 
تحریک انصاف سے کوئی شوگر سکینڈل میں آجائے کوئی آئی پی پیز میں کوئی دوائی سکینڈل میں تو وزیر اعظم "نوٹس تو لے رہا ناں،رپورٹ تو پبلک کی ہے۔"
دوسری پارٹی کا کوئی بندہ ہو تو مجھے چین کی طرح کا موقع دیں تو ملک سدھر جائے گا۔۔۔۔
تحریک انصاف سے کسی کو طلب کیا جائے تو وہ کرپٹ ہوتا ہے جبکہ ن لیگ یا پیپلزپارٹی سے کسی کو طلب کیا جائے تو نیب انتقامی کارروائی کرتی ہے۔
متحدہ اپوزیشن،مکس اچار
 
بقول زیک بھائی آپ اب ٹرول سے زیادہ کچھ نہیں۔ لیکن اگر آپکی ٹرولنگ کا لیول یہ ہے تو یقین مانیں فیسبک والے اس سے بہتر ٹرولنگ کر رہے آجکل۔
نیز گزارش ہے کہ کپتان و ہمنواؤں نے اپوزیشن میں اپنے راہ میں ایسے خار بچا لئے جو ہر وقت انکے سامنے آ جاتے ہیں۔ جب بھی کوئی بات کرتے ہیں تو انکا اپنا ٹویٹ ہی سامنے آ جاتا ہے۔
حکومت میں تو اس سے بھی دو ہاتھ آگے بڑھ چُکے ہیں۔ اب تو باقاعدہ سوشل میڈیا ونگ قائم کیا جا رہا جس کا مقصد یہی ہے اور ماضی میں مریم نواز کے سیل پر باتیں کی جاتی رہی ہیں۔
اس پر ایسے موسمی پتنگوں کے ایسے ٹویٹ یقیناً یہ آئندہ حکومتوں کے لئے وقت آسان کریں گے کہ اگر انصافی کچھ کہیں گے تو یقیناً عین اسکے مخالف انکے حکومتی وقت کی ٹویٹ موجود ہوگی۔۔۔

میرے ایک سینئیر حال ہی میں فیسبک پر اکانومی سیکھانے میں کافی ایکٹو ہوئے ہیں۔ اور ہر بات کے جواب میں وہ کہتے ہیں اسٹیٹ بینک کی آفیشل ویبسائٹ کا ڈیٹا دیکھو۔ پوچھا کہ پھر آئندہ حکومت میں آفیشل بیانات ہی درست مانیں جائیں گے تو آھو نی آھو۔۔۔

 

آورکزئی

محفلین
EezwsTMX0AAi1kO
 

جاسم محمد

محفلین
میرے ایک سینئیر حال ہی میں فیسبک پر اکانومی سیکھانے میں کافی ایکٹو ہوئے ہیں۔ اور ہر بات کے جواب میں وہ کہتے ہیں اسٹیٹ بینک کی آفیشل ویبسائٹ کا ڈیٹا دیکھو۔ پوچھا کہ پھر آئندہ حکومت میں آفیشل بیانات ہی درست مانیں جائیں گے تو آھو نی آھو۔۔۔
آپ دونوں کا موقف اپنی جگہ درست ہے۔ عام آدمی کی معیشت اسٹیٹ بینک کے اعداد و شمار میں ظاہر نہیں ہوتی۔ وہ صرف قومی خزانہ کے حالات بتاتا ہے۔
البتہ یہ اس لئے ضروری ہیں کیونکہ پاکستانی روپیہ جو پوری عوام استعمال کرتی ہے کی قدر و قیمت کا انحصار انہی اعداد و شمار پر ہوتا ہے۔ مشرف، زرداری اور نواز شریف دور کے اختتام پر زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے گرے تھے جس کے بعد روپے کی قیمت ۱۰ سالوں میں ۶۵ ڈالر سے اب ۱۶۵ ڈالر تک گر چکی ہے۔ جس سے عام پاکستانی کی زندگی تباہ حال ہے۔ اسی لئے یہ حکومت کوشش کر رہی ہے کہ زرمبادلہ کے ذخائر کو ہر صورت مستحکم رکھا جائے تاکہ پرانی حکومتوں کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ قوم کا معیار زندگی ڈالر کی اس نئی اور مستحکم قیمت کے ساتھ ایڈجسٹ کر لے گا۔ اور ان کو پچھلی حکومتوں کے اختتام پر جو جھٹکا لگتا تھا وہ اس حکومت کے اختتام پر نہیں لگے گا
 
چوہدری صاب تُسی کانٹا، ناپسندیدہ یا دوجی کوئی منفی، مثبت ریٹنگ دے سکدے اوہ تہاڈا محفلی حق اے۔
لیکن زیادہ بہتر رہے گا تُسی نال ناپسندیدگی دی وجہ وی بیان کر دیو۔۔۔ تشکر وغیرہ :)

بقول زیک بھائی آپ اب ٹرول سے زیادہ کچھ نہیں۔ لیکن اگر آپکی ٹرولنگ کا لیول یہ ہے تو یقین مانیں فیسبک والے اس سے بہتر ٹرولنگ کر رہے آجکل۔
نیز گزارش ہے کہ کپتان و ہمنواؤں نے اپوزیشن میں اپنے راہ میں ایسے خار بچا لئے جو ہر وقت انکے سامنے آ جاتے ہیں۔ جب بھی کوئی بات کرتے ہیں تو انکا اپنا ٹویٹ ہی سامنے آ جاتا ہے۔
حکومت میں تو اس سے بھی دو ہاتھ آگے بڑھ چُکے ہیں۔ اب تو باقاعدہ سوشل میڈیا ونگ قائم کیا جا رہا جس کا مقصد یہی ہے اور ماضی میں مریم نواز کے سیل پر باتیں کی جاتی رہی ہیں۔
اس پر ایسے موسمی پتنگوں کے ایسے ٹویٹ یقیناً یہ آئندہ حکومتوں کے لئے وقت آسان کریں گے کہ اگر انصافی کچھ کہیں گے تو یقیناً عین اسکے مخالف انکے حکومتی وقت کی ٹویٹ موجود ہوگی۔۔۔

میرے ایک سینئیر حال ہی میں فیسبک پر اکانومی سیکھانے میں کافی ایکٹو ہوئے ہیں۔ اور ہر بات کے جواب میں وہ کہتے ہیں اسٹیٹ بینک کی آفیشل ویبسائٹ کا ڈیٹا دیکھو۔ پوچھا کہ پھر آئندہ حکومت میں آفیشل بیانات ہی درست مانیں جائیں گے تو آھو نی آھو۔۔۔
 
کیفیت
مزید جوابات کے لیے دستیاب نہیں
Top