میں نے ساری کشتیاں جلادیں اب پیچھے مڑکرنہیں دیکھنا، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
میں نے ساری کشتیاں جلادیں اب پیچھے مڑکرنہیں دیکھنا، وزیراعظم
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
2066586-imrankhan-1596805724-955-640x480.jpg

دوسال بہت مشکل سے گزارے کیوں کہ این آر او والے ہر جگہ اکٹھے ہوجاتے تھے،عمران خان

لاہور: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ میں نے اب پیچھے مڑکر نہیں دیکھنا کیوں کہ میں نے ساری کشتیاں جلادی ہیں۔

وزیراعظم عمران خان نے ’’راوی ریور اربن ڈویلپمنٹ اتھارٹی‘‘ کا افتتاح کردیا اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ 2004 سے کوشش کررہے تھے کہ یہ پراجیکٹ شروع ہولیکن نہیں شروع ہوسکا، اسلام آباد کے بعد یہ دوسرا پراجیکٹ ہوگا جہاں یہ نیا شہر بننے جارہا ہے، اس پراجیکٹ سے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، اوورسیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کے لیے بڑے مواقعے دیئے جائیں گے، چاہتے کہ پاکستان میں جوپیسہ پڑا ہوا ہے وہ اس پراجیکٹ میں استعمال ہو۔

وزیراعظم نے کہا کہ یہ پراجیکٹ 50ہزار ارب روپے کا ہے، میں اس پراجیکٹ کی کارکردگی خود دیکھوں گا، لاہور کو بچانے کیلئے راوی پراجیکٹ بہت ضروری ہے، اگر یہ پراجیکٹ نہ بنا تو لاہور کا حال کراچی جیسا ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دوسال بہت مشکل سے گزارے ہیں، این آر او والے ہر جگہ اکٹھے ہوجاتے تھے، این آر او دو تو مسئلہ کشمیر پر ساتھ دیں گے، کہا جاتا تھا کہ این آر او دو تو ایف اے ٹی ایف کا بل پاس کریں گے۔

اس سے قبل صوبہ پنجاب کے سول افسران بشمول انتظامی محکموں کے سیکریٹریز، کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ریجنل پولیس افسران سے ویڈیو لنک خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کو مشکل معاشی صورتحال کا سامنا رہا۔ معیشت قرضوں کے بوجھ تلےدبی رہی، جس کی وجہ سے تعلیم، صحت اور ترقیاتی منصوبوں کے لیے مطلوبہ وسائل کی کمی درپیش رہی، کرپشن کی وجہ سے بھی معیشت کو بے حد نقصان پہنچا ہے، اسی وجہ سے ہماری حکومت نے کرپشن کے خلاف جہاد شروع کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ کورونا وباء کے دوران موثر اقدامات کرنے پر پنجاب کی انتظامیہ کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، محکموں میں جزا اور سزا کا نظام متعارف کرایا جائے تاکہ کارکردگی میں بہتری آئے، کرپشن اور نااہلی کی کوئی گنجائش نہیں، غریب آدمی سے ہمدردی رکھیں، تھانہ کلچر ختم کر دیں۔، گورننس کی بہتری ملکی ترقی کے لئے ضروری ہے ۔
 

جاسم محمد

محفلین
رہی سہی کشتیاں سیالکوٹ کو گوادر بنا کر اس کے ساحل پر جلائی جائیں گی.
پاکستانی معیشت کی مثال اس کھٹارا گاڑی جیسی ہے جسکا ایک دروازہ بند کرو تو دوسرا اپنے آپ کھل جاتا ہے۔ :)
خان صاحب ملک کی خارجہ معیشت کو استحکام دیتے دیتے داخلی معیشت کا کچومر نکال گئے ہیں :)
D-Gx-UWj-XYAIOIpn.jpg
 
آخری تدوین:
Top