پندرہویں سالگرہ برصغیر کی معدوم ہوتی اشیاء

زیک

مسافر
رلی۔۔۔
رنگا رنگ کپڑوں کے ٹکڑے مختلف انداز سے جوڑ کر بنائی جاتی ہے۔۔۔
عموماً بیڈ شیٹ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔۔۔
شاید اب بھی اندرونِ سندھ استعمال ہوتی ہو!!!

image.jpg
Quilt
 

الف نظامی

لائبریرین
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
اس میں تو شاید روئی بھری ہوئی ہوتی ہے جیسے کہ رضائی میں لیکن مقدار میں کم ہوتی ہے ۔جب کہ رلی میں تہہ اور استر لگا ہوتا ہے ۔ اور اوپر رنگا رنگ کپڑوں کے ٹکڑوں کی سمیٹری سے کچھ نقوش سجے ہوتے ہیں ۔
ہمارے ہاں ایک رضائی میں اوسطاََ ڈھائی یا تین کلو روئی ہوتی تھی جسے ہر سال پنوایا جاتا تھا ۔اور اب بلینکٹ کا رواج پڑگیا ۔
 

سید عمران

محفلین
ہم اسے درانت یا درانتی (نون غنہ) کہتے ہیں اور ہاں ،
ہم اس سے فصل نہیں کاٹتے بلکہ گوشت کے خشک کباب بناتے ہیں ۔ اور اب عنقریب استعمال میں آیا ہی چاہتی ہے ۔
درانتی کی گولائی اس سے زیادہ نہیں ہوتی؟؟؟
 

سید عمران

محفلین
یہاں سعودیہ میں اسے دلّہ کہتے ہیں اور یہاں کی چند ثقافتی علامات میں سے ایک معروف ترین شے ہے۔
لیکن یہ ڈھکن والا ہوتا ہے ۔
اس کا خادم حسین صاحب سے کوئی تعلق نہیں۔
ہم جدہ ائیر پورٹ کے باہر بیٹھے تھے...
ناگاہ ایک بڑی بس سامنے آکر رکی...
نگاہوں کے سامنے بڑا بڑا دلہ لکھا تھا...
اچھی طرح سمجھانے کے لیے ل پر بڑے اہتمام سے تشدید لگائی گئی تھی...
مزید تاکید کے لیے انگریزی میں بھی ڈبل ایل لکھا تھا...
مقدس سرزمین پر نامناسب لفظ دیکھ کر پہلے حیرت کے سمندر میں غوطے کھائے، پھر ہنسی کے طوفان کی لپیٹ میں آئے...
بعدہ یاد داشت کو یہ راہ سجھائی کہ اردو نہیں عربی پڑھ رہے ہیں...
یہاں دلہ کے دلالت، سند وغیرہ معنی بھی ہوسکتے ہیں...
مطلب مستند، قابل اعتماد...
اب یہ تو بس کمپنی والوں سے پوچھنا پڑے گا کہ اس نے کیا معنی مراد لیے ہیں...
کہیں اردو والے تو نہیں؟؟؟
 
آخری تدوین:

سید عاطف علی

لائبریرین
درانتی کی گولائی اس سے زیادہ نہیں ہوتی؟؟؟
کوئی خاص فرق نہیں البتہ اس تصویر میں جو لکڑی کا دستہ ہے اور وہ ہماری درانتی میں لوہے کا حصہ زمین پر رکھنے کے لیے ہوتا ہے۔
ویسے اگر درانتی میسر نہ ہو تو میں چھری کو پاؤں کے انگوٹھے اور انگلی سے پکڑ کر بھی کباب بنا لیتا ہوں ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ماشاء اللہ! یعنی محفل پر ایک سے ایک جُونا پرانا موجود ہے ۔ :D
ایک ہی دن میں لغت کا آدھا صفحہ تو تیار ہوگیا ۔ میں بھی اس فہرست میں کچھ اضافہ کرتا ہوں ۔ باورچی خانے اور دسترخوان سے متعلق کچھ اشیا جو بچپن میں اپنے خاندان کے ہر گھر میں نظر آتی تھیں ان میں سے جو نام اس وقت ذہن میں آرہے ہیں وہ لکھ کر محفوظ کرڈالتا ہوں ۔ ارادہ ہے کہ بشرطِ فرصت ان اشیا کی تصاویر بھی حاصل کرنے کی کوشش کروں گا ۔ اگر کوئی تصویر نہ ملی تو اس کی ڈرائنگ بنا کر شامل کرنے کا ارادہ ہے ۔
سینی: بڑا سا تھال جو اُتھلا ہوتا ہے ۔ اس کی تصویر لگ چکی ۔
لگن: اونچے کناروں والی سینی جو گہری ہوتی ہے ۔
غوری: کنگرے دار رکابی جو گہری ہوتی ہے ۔ شوربے والا سالن کھانے کے لئے استعمال ہوتی تھی ۔
دَسپَنا : اصلاً دست پناہ ۔ چولہے سے انگارے نکالنے یا گرم روٹی سینکنے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔
اُلٹا توا اور سیدھا توا ۔ روٹی کی برکت سے یہ تو آج بھی موجود ہیں ۔
چکلا : لکڑی کا گول تختہ جس پر بیلن کی مدد سے روٹی بیلتے ہیں۔
کونڈا : تانبے یا پیتل کا گہرا تھال ۔ مٹی کے کونڈوں میں دہی جمائی جاتی ہے
کونڈی : مٹی کی کونڈیاں عموماً پرندوں کو دانہ اور پانی ڈالنے کے لئے استعمال ہوتی تھیں ۔
تسلا: تانبے پیتل وغیرہ کا گہرا برتن ۔ اب تانبے پیتل کی جگہ اسٹیل نے لے لی ہے ۔
کٹورا: دھات کا پیالہ
طباق: تھال ۔ پرات
کوزہ: مٹی کا گہرا ا پیالہ ۔
اَفّورا: یہ لفظ ہمارے خاندن میں مٹی کے گہرے سے گلاس نما برتن یا کوزے کو کہا جاتا تھا جو محرم پر لگائی گئی سبیلوں میں پانی یا شربت پلانے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔ اسی افورے میں حیدرآباد کی مشہور عالم حافظ ربڑی اب بھی بیچی جاتی ہے ۔ یہ لفظ مجھے کسی دستیاب لغت میں نہیں ملا۔ میرا خیال ہے کہ یہ آبخورہ کی بگڑی ہوئی عوامی شکل ہے ۔
کوزہ: مٹی کا پیالی نما چھوٹا برتن
سِکورہ: مٹی کا پیالہ
سِکوری: مٹی کی چھوٹی پیالی
ڈونگا: ایک ڈنڈی دار برتن جو مٹکے سے پانی یا پیپے (کنستر) سے تیل وغیرہ نکالنے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔ اسے مگّا بھی کہتے تھے ۔ دسترخوان پر سالن یا رائتہ وغیرہ رکھنے کے ایک مخصوص برتن کو بھی ڈونگا کہتے تھے۔
سِلفچی یا چلمچی: یہ تانبے یا پیتل کا کشادہ خاص شکل کا ایک برتن ہوتا تھا جسے بزرگوں کے ہاتھ منہ دُھلانے کے لئےان کے پاس لے جایا جاتا تھا ۔ اسے ایک طرح کا موبائل واش بیسن سمجھ لیجئے ۔
رَئی: دودھ متھنے یا چھاچھ بلونے کا چوبی آلہ
بلونی: وہ مٹکے نما برتن جس میں دودھ بلو کر مکھن نکالا جاتا تھا ۔
دال گھوٹنا یا دال گھوٹا: لکڑی کا ایک آلہ جس سے حلیم یا دال وغیرہ گھوٹی جاتی تھی ۔
پَلٹا : وہ آلہ جس سے کباب یا انڈہ پلٹتے ہیں ۔
سِل: پتھر کا مسطح ٹکڑا جس پر مسالہ پیستے تھے
بٹّا: وہ پتھر جس سے سل پر مسال پیستے تھے
ہاون دستہ : عوامی زبان میں ہمام دستہ کہتے تھے ۔ مسالہ جات وغیرہ کوٹنے کا آلہ ۔یہ پتھر کا ہوتا تھا ۔ اس میں ایک گہرا برتن اور ایک موسلا یا موسلی ہوتی تھی ۔
بُغدہ: قیمہ کُوٹنے کا تیز اوزار
پٹرا : اسے عوامی زبان میں پٹڑا بھی کہا جاتا تھا ۔ لکڑی کی چوکی جس پر بیٹھ کر خواتین باورچی خانے میں کھانا وغیرہ پکایا کرتی تھیں ۔ اس پر بیٹھ کر نہایا بھی جاتا تھا ۔
پیڑھا : بان سے بُنا ہوا لکڑی کا چھوٹا سا کھٹولا جسے پٹرے کے طور پر استعمال کیا جاتا تھا ۔
پیڑھی: چھوٹا پیڑھا
ان کے علاوہ کچھ اور الفاظ بھی اس وقت ذہن میں آرہے ہیں ۔ انہیں بھی لکھ ڈالتا ہوں ۔ تصویریں بعد میں ڈھونڈتا رہوں گا ۔

ناند : مٹی کا اونچا اور گہرا برتن جو پانی وغیرہ ذخیرہ کرنے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔
مٹکا : پہلے یہ اسمِ ظرف ہوا کرتا تھا ۔آج کل بطور فعل ماضی مستعمل ہے ۔ :D
لوٹا: اس کے لئے ایک لفظ "استاوہ" بہت سنا ۔ یہ "آفتابہ" کی بگڑی ہوئی شکل ہے ۔
مشک اور مشکیزہ : چمڑے سے بنا مخصوص شکل کا تھیلا جو پانی لے جانے کے لئے استعمال ہوتا تھا ۔
بغچہ یا بغچی: ایک تھیلا جس میں خواتین سلائی کڑھائی کا سامان رکھا کرتی تھیں ۔
جزدان: قرآن مجید رکھنے کا غلاف نما تھیلا
بان : مونجھ کی بَٹی ہوئی ڈوری جس سے چارپائی بُنتے تھے
ادوائن: تشریح کے لئے تصویرکافی ہوگی

تخت ۔ چاندنی ۔ عطر دان ۔ عطر دانی ۔ سرمہ دانی ۔ شمع دان ۔ دیا یا چراغ ۔ دیپ ۔ مورچھل ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
چنگیری۔۔۔
یہ لفظ ر کے ساتھ ہے، اسے ز لگا کر چنگیز خان نہ بنیے۔۔۔
گرم روٹیوں کو صاف کپڑے میں لپیٹ کر چنگیری میں پیش کیا جاتا ہے۔۔۔
شہروں میں اس کی جگہ ہاٹ پاٹ نے لے لی۔۔۔
دیہاتوں میں اب بھی کسی نہ کسی حد تک رائج ہے!!!

image.jpg

چنگیر یا چنگیر ی کے لئے ایک اور لفظ "ڈَلیا" بھی مستعمل ہے جو ڈالی کی تصغیر ہے ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
رلی۔۔۔
رنگا رنگ کپڑوں کے ٹکڑے مختلف انداز سے جوڑ کر بنائی جاتی ہے۔۔۔
عموماً بیڈ شیٹ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔۔۔
شاید اب بھی اندرونِ سندھ استعمال ہوتی ہو!!!

image.jpg
رلی اصلاً ہے ہی سندھ سے ۔ سندھ اور راجھستان کے علاوہ شاید کہیں اور نہیں ہوتی۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
104976722_1714968305316884_1553044162003325856_n.jpg

گاؤں کا چلتا پھرتا ہیئر سلون اس بیگ کو دیسی زبان میں رشانی کہتے ہیں ساتھ استرا تیز کرنے والی چمڑے کی بیلٹ ہوتی ہے جسے پٹاس کہتے ہیں
نائی نے یہ کندے سے لٹکایا ہوا ہوتا تھا اور جدھر بندہ ملا
ادھر ہی بیٹھ کر کٹنگ یا شیو شروع کر دی جاتی تھی
اس میں استرے کینچیاں کنگے پانی ڈالنے والا ایک مگ ہاتھ والی مشین اور استرا تیز کرنے والا ایک چمڑا اور پتھر ہوتا تھا
ساتھ ایک پھٹکری کی ڈلی ہوتی تھی جو کہ آفٹر شیو لوشن کی جگہ استعمال ہوتی تھی
میری خود کی کافی دفعہ بچپن میں ہاتھ والی مشین سے ٹیند ہوئی ہے

چمڑے کی پٹی جس پر حجام اُسترا تیز کرتے تھے اسے اردو میں چموٹا کہتے ہیں ۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ماشاء اللہ! یعنی محفل پر ایک سے ایک جُونا پرانا موجود ہے ۔ :D
واہ ۔ خوب ۔ اس میں ایک لوڈی اور گھڑونچی کی کسر رہ گئی ۔
لوڈی ۔ یہ وہ بٹا ہوتا ہے جو سل کے ساتھ پیسنے میں استعمال ہوتا ہے ۔ لیکن لوڈی مونث ہوتی ہے اور ذرا مثلث شکل میں سل کے مطابق ڈھلی ہوتی ہے ۔
گھڑونچی ۔ یہ لوہے یا لکڑی کا اسٹینڈ ہوتا ہے جس پر مٹکے یا گھڑے رکھے جاتے ہیں ۔ اسمیں گھڑوں کے ساتھ آب خورے یا گلاس پھنسانے کے لیے حلقے بھی ساتھ ہی بنے ہو تے ہیں ۔
یہ بھی مؤنث ہے ۔
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
ابھی تک کسی بھائی کو مٹی کی "کنالی" یاد نہیں آئی، وہی جس میں دعوتوں میں تین چار افراد کو اکھٹے چاول پیش کیے جاتے تھے۔ :)
شاید آپ کُونڈے کی بات کررہے ہیں ۔ مٹی کا وہ کونڈا کہ جس میں عموماً دودھ فروش دہی جماتے ہیں اس سے نسبتاً چھوٹا مٹی کا برتن سندھیوں کے ہاں دعوتوں میں "بھَت" یعنی چاول کھِلانے کے لئے استعمال ہوتا ہے ۔
 
Top