کامیابی اور ترقی کا تعلیم سے کوئی تعلق نہیں۔"*

سیما علی

لائبریرین
مجھے ایک عظیم بزنس مین کا ایک انٹرویو دیکھنے کا اتفاق ہوا۔
اس انٹرویو میں اس نے دلچسپ باتیں کہیں۔
*"دنیا میں نوکری کرنے والا کوئی شخص خوشحال نہیں ہو سکتا۔"*
*"انسان کی معاشی زندگی تب شروع ہوتی ہے جب وہ اپنے کام کا آغاز خود کرتا ہے۔"*
اسکی دوسری بات
*"کامیابی اور ترقی کا تعلیم سے کوئی تعلق نہیں۔"*
*"اگر تعلیم سے روپیہ کمایا جا سکتا تو آج دنیا کا ہر پروفیسر ارب پتی ہوتا۔"*
اس وقت دنیا میں ساڑھے نو سو ارب پتی ہیں۔
*"ان میں سے کوئی بھی پروفیسر ،ماہر تعلیم شا مل نہیں۔"*
*"دنیا میں ہمیشہ درمیانے پڑھے لکھے لوگوں نے ترقی کی۔"*
یہ لوگ وقت کی قدروقیمت سمجھتے ہیں اور یہ لوگ ڈگریاں حاصل کرنے کی بجائے طالب علمی کے دور میں ہی کاروبار شروع کر دیتے ہیں۔
*"کامیابی ان کو کالج یا یونیورسٹی کی بجائے کارخانے یا منڈی میں لے جاتی ہے۔"*
میں زندگی میں کبھی کالج نہیں گیا۔
*"میری کمپنی میں اسوقت اعلی تعلیم یافتہ 30 ہزار مرد اور خواتین کام کرتے ہیں*
*یہ تعلیم یا فتہ لوگ مجھ سے وژن، عقل اور دماغ میں بہت بہتر ہیں لیکن ان میں نوکری چھورنے کا حوصلہ نہیں۔*
انہیں اپنے اور اپنی صلاحیتوں پر اعتبارنہیں۔
"اگرکوئی شخص میرے لیے کام کر سکتا ہے تو وہ اپنےلیے بھی کر سکتا ہے۔"
*بس اس کے لیے ذرا سا حوصلہ چاہیے۔*
*"دنیا میں ہر چیز کا متبادل موجود ہے لیکن محنت کا نہیں۔"*
*"دنیا میں نکمے لوگوں کے لیے کوئی جائے پناہ نہیں لیکن کام کرنے والوں کے لیے ساری دنیا کھلی پڑی ہے۔
 

سیما علی

لائبریرین
یہ سطحی اقوال کس "عظیم بزنس مین" کے ہیں؟
فکشن میں نام نہیں
بہت جامع باتیں ہیں مگر اُن لوگوں کے لیے جِن کے لیے معاشی خوشحالی معنی رکھتی ہے اس میں قطعی کوئی قباحت نہیں۔ کامیاب کاروباری آدمی کاروبار کی ہی بات کرے گا جناب وہ دوسرے معاملاتِ زندگی (عموماً) تو نہیں کرے گا۔ مثلاً اگر اُردو سیکھنی ہے تو French Professor سے تو نہیں اُمید کرینگے کہ اُردو بھی جانتا ہوگا اور ممکن ہے جانتا بھی ہو ۔۔۔۔۔۔۔۔
 

سین خے

محفلین
کیا یہ بھی واٹس ایپ کاپی ہے؟ آپ حوالہ ضرور دیں کیونکہ واٹس ایپ یا فیس بک کاپی پیسٹ کے لئے مطالعہ کتب تو درست نہیں رہے گا۔ پھر محمد خلیل الرحمٰن سر سے کہہ کر دوسرے متعلقہ زمرے میں منتقل کروانا پڑے گا۔

میرے خیال سے اب تک آپ نے جو بھی کتب سے اقتباسات یا واٹس ایپ یا فیس بک کاپی پیسٹ کیا ہے اس کے نیچے حوالے درج کر دیں۔ تاکہ پھر منتقلی کا کام شروع ہو سکے :)
 

عثمان

محفلین
خوشحالی اول تو سبجیکٹیو ہے۔ تاہم اگر آپ/ عظیم بزنس مین کی مراد مالی آسودگی ہے تو تب بھی محض دولت کی مقدار اس کا معیار نہیں ہے۔
کامیابی، ترقی اور تعلیم ایک دوسرے سے اوسط ربط ضرور رکھتے ہیں۔ مثلا ایک تعلیم یافتہ معاشرہ اوسطا ایک ترقی یافتہ معاشرہ بھی ہوتا ہے۔ البتہ کامیابی اور تعلیم ایک دوسرے کے مقصود نہیں ہوتے۔
تعلیم کا اولین مقصد پیسہ کمانا نہیں بلکہ علم کا حصول اور intellectual curiosity کی تسکین ہے۔ ایک عالم یا پروفیسر کی کامیابی کا معیار اس کی پھیلائی تعلیم اور اس کی کی گئی تحقیق ہے۔
یہ لوگ وقت کی قدروقیمت سمجھتے ہیں اور یہ لوگ ڈگریاں حاصل کرنے کی بجائے طالب علمی کے دور میں ہی کاروبار شروع کر دیتے ہیں۔
*"کامیابی ان کو کالج یا یونیورسٹی کی بجائے کارخانے یا منڈی میں لے جاتی ہے۔"*
میں زندگی میں کبھی کالج نہیں گیا
مقرر کی فکری سطحیت جس میں وہ کامیابی کو ڈگری اور روپے کے مابین ایک دوڑ سمجھتا ہے سے واضح ہے کہ وہ واقعی کبھی کالج نہیں گیا۔
پروفیشنل ایکسیلینس اور سرمائے کا رسک اٹھانا مختلف شخصی صلاحیتوں اور مختلف دستیاب مواقع کے متقاضی ہوتے ہیں۔ "کم ہمتی" ان کے تقابل کی بنیاد نہیں ہے۔
دنیا کے کامیاب بزنس پرسن بھی اپنی کامیابی کا معیار اپنی دولت اور مادی خوشحالی کو نہیں گردانتے بلکہ یہ معیار کاروبار اور صنعت کے میدان میں ان کی لیگسی پر ہوتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بل گیٹس یا رچرڈ اور موریس میکڈونلڈ کی کامیابی ان کی جمع کی گئی دولت نہیں بلکہ دنیا بھر میں ان کی تیار کردہ مصنوعات اور ان کے تیار کردہ پکوان ہیں۔
 
آخری تدوین:

سین خے

محفلین
مقرر کی فکری سطحیت جس میں وہ کامیابی کو ڈگری اور روپے کے مابین ایک دوڑ سمجھتا ہے سے واضح ہے کہ وہ واقعی کبھی کالج نہیں گیا۔

ایسی باتیں بلکہ طعنے بھی کہے جا سکتے ہیں پاکستان میں غیر تعلیم یافتہ افراد سے سننے کو ملتے رہتے ہیں۔ یہ اصل میں احساس کمتری اور عدم تحفظ کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسی باتیں کر کے شائد بہتر محسوس کرتے ہیں۔

صرف یہی نہیں جن افراد نے سائنس کی تعلیم حاصل نہیں کی ہوتی ہے وہ ہمیشہ اینٹی سائنس اور سازشی نظریات پر بات کرتے نظر آتے ہیں اور خاص طور پر ہمارے پاکستانی مسلمان بہن بھائی انگریز کی سائنس اور ٹیکنالوجی کے میدان میں ترقی کو نشانہ بناتے نظر آتے ہیں۔ مزے کی بات جس پلیٹ فارم پر بات کر رہے ہوتے ہیں یہ نہیں سوچتے کہ وہ انٹرنیٹ کا حصہ ہے اور استعمال انھوں نے موبائل پی سی لیپ ٹاپ وغیرہ کیا ہوتا ہے۔ سب ٹیکنالوجی کا کمال! علاج ہو رہا گھر میں ہر قسم کی سہولیات سائنس اور ٹیکنالوجی کی وجہ سے موجود ہیں اور آجاتے ہیں انٹرنیٹ پر سائنس کو مغرب کی سازش قرار دینے! اگر اتنا ہی غم ہے مسلمانوں کے پیچھے رہ جانے کا تو خود بھی سائنس کی تعلیم حاصل کریں اور اپنے بچوں کو بھی تعلیم دلوائیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ اگر مغرب سے اتنا ہی مقابلہ کرنے کا شوق ہے تو اپنے آپ کو اس قابل بنائیں نہ کہ ارتقاء، پولیو ویکسین اور پروفیسر ہود بھائی سے دشمنی کی وجہ سے سائنس کے نام پر وہ پروپگنڈا کیا جائے جس کا سائنس سے کوئی تعلق نہ ہو۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ایسی باتیں بلکہ طعنے بھی کہے جا سکتے ہیں پاکستان میں غیر تعلیم یافتہ افراد سے سننے کو ملتی رہتے ہیں۔ یہ اصل میں احساس کمتری اور عدم تحفظ کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسی باتیں کر کے شائد بہتر محسوس کرتے ہیں۔
صرف یہی نہیں جن افراد نے سائنس کی تعلیم حاصل نہیں کی ہوتی ہے وہ ہمیشہ اینٹی سائنس اور سازشی نظریات پر بات کرتے نظر آتے ہیں اور خاص طور پر ہمارے پاکستانی مسلمان بہن بھائی انگریز کی
و نشانہ بناتے نظر آتے ہیں۔ مزے کی بات جس پلیٹ فارم پر بات کر رہے ہوتے ہیں یہ نہیں سوچتے کہ وہ انٹرنیٹ کا حصہ ہے اور استعمال انھوں نے موبائل پی سی لیپ ٹاپ وغیرہ کیا ہوتا ہے۔ سب ٹیکنالوجی کا کمال! علاج ہو رہا گھر میں ہر قسم کی سہولیات سائنس اور ٹیکنالوجی کی وجہ سے موجود ہیں اور آجاتے ہیں انٹرنیٹ پر سائنس کو مغرب کی سازش قرار دینے! اگر اتنا ہی غم ہے مسلمانوں کے پیچھے رہ جانے کا تو خود بھی سائنس کی تعلیم حاصل کریں اور اپنے بچوں کو بھی تعلیم دلوائیں اور ان کی حوصلہ افزائی کریں۔ اگر مغرب سے اتنا ہی مقابلہ کرنے کا شوق ہے تو اپنے آپ کو اس قابل بنائیں نہ کہ ارتقاء، پولیو ویکسین اور پروفیسر ہود بھائی سے دشمنی کی وجہ سے سائنس کے نام پر وہ پروپگنڈا کیا جائے جس کا سائنس سے کوئی تعلق نہ ہو۔

سین خے


میرا مقصد ہرگز طعنہ زنی نہ تھا نہ ہی تعلیم یا فتہ کو برا گرداننا تھا اگر ایسا ہوتا تو نوکری کہ ساتھ ساتھ اپنی تعلیم جاری نہ رکھتی اور بچوں کو اعلیٰ تعلیم سے آراستہ نہ کراتی ۔
یہ ایک نظریہ ہے اور اختلاف کرنا آپکا بنیادی حق ہے ۔مجھے نہ سائنس اور ٹیکنالوجی سے کوئی اختلاف ہے نہ میں عدم تحفظ کا شکار ہوں نہ ہی احساس کمتری یا برتری کیونکہ دونوں ہی انسان کو کہیں کا نہیں رکھتیں۔ شکر ہے پرودگار کا اگر اس نے ہمیں اچھے گھرانے میں پیدا کیا تعلیم و تربیت کے زیور سے آراستہ کیا تو یہ اسکا کرم ہے اس میں ہمارا کوئی کمال نہیں ۔ سب کچھ منجانب اللہُ اس لئے فخر کیسا اور تکبر کیا ۔ وہ چاہے تو لمحے میں دماغ سے تما م چیزوں کو جس پر ہم فخر کرتے ہیں خاک کردے ۔۔۔۔تو تعلیم سائنس و ٹیکنالوجی سب کا موجد اسکی ذات پاک ہے؀
علم میں دولت بھی ہے، قدرت بھی ہے، لذت بھی
ایک مشکل ہے کہ ہاتھ آتانہیں اپنا سراغ
؀
حد سے بڑھے جو علم تو ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں وہ کچھ جانتے نہی
اگر تعلیم میں انسان کو انسانیت اور کمال کی طرف لے جانے کا عنصر موجود نہیں تو وہ کس کام کی۔۔۔ یہاں بنیادی مقصد کچھ ایسا ہی تھا۔اور دوسری بات کہ محنت کا کوئی متبادل نہیں۔
اور کون ٹیکنالوجی کا مخالفت کر رہا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ
ہم جدید علوم کے مخالف ہیں نہ سائنسی ترقی اور نہ زندگی کے روشن پہلوئوں سے استفادہ کرنے کے۔۔۔
 
آخری تدوین:

نور وجدان

لائبریرین
سین خے

طفل سے بُو آئے کیا، ماں باپ کے اَطوار کی
میرا مقصد ہرگز طعنہ زنی نہ تھا نہ ہی تعلیم یا فتہ کو برا گرداننا تھا اگر ایسا ہوتا تو نوکری کہ ساتھ ساتھ اپنی تعلیم جاری نہ رکھتی اور بچوں کو اعلیٰ تعلیم سے آراستہ نہ کراتی ۔
یہ ایک نظریہ ہے اور اختلاف کرنا آپکا بنیادی حق ہے ۔مجھے نہ سائنس اور ٹیکنالوجی سے کو اختلاف ہے نہ میں عدم تحفظ کا شکار ہوں نہ ہی احساس کمتری یا برتری کیونکہ دونوں ہی انسان کو کہیں کا نہیں رکھتیں۔ شکر ہے پرودگار کا اگر اس نے ہمیں اچھے گھرانے میں پیدا کیا تعلیم و تربیت کے زیور سے آراستہ کیا تو یہ اسکا کرم ہے اس میں ہمارا کوئی کمال نہیں ۔ سب کچھ منجانب اللہُ اس لئے فخر کیسا اور تکبر کیا ۔ وہ چاہے تو لمحے میں دماغ سے تما م چیزوں کو جس پر ہم فخر کرتے ہیں خاک کردے ۔۔۔۔تو تعلیم سائنس و ٹیکنالوجی سب کا موجد اسکی ذات پاک ہے؀
علم میں دولت بھی ہے، قدرت بھی ہے، لذت بھی
ایک مشکل ہے کہ ہاتھ آتانہیں اپنا سراغ
؀
حد سے بڑھے جو علم تو ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں وہ کچھ جانتے نہی
اگر تعلیم میں انسان کو انسانیت اور کمال کی طرف لے جانے کا عنصر موجود نہیں تو وہ کس کام کی۔۔۔ یہاں بنیادی مقصد کچھ ایسا ہی تھا۔اور دوسری بات کہ محنت کا کوئی متبادل نہیں۔
اور کون ٹیکنالوجی کا مخالفت کر رہا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ
ہم جدید علوم کے مخالف ہیں نہ سائنسی ترقی اور زندگی کے روشن پہلوئوں سے استفادہ کرنے کے۔۔۔
کیا ڈکشن ہے ..
 

سین خے

محفلین
سین خے

طفل سے بُو آئے کیا، ماں باپ کے اَطوار کی
میرا مقصد ہرگز طعنہ زنی نہ تھا نہ ہی تعلیم یا فتہ کو برا گرداننا تھا اگر ایسا ہوتا تو نوکری کہ ساتھ ساتھ اپنی تعلیم جاری نہ رکھتی اور بچوں کو اعلیٰ تعلیم سے آراستہ نہ کراتی ۔
یہ ایک نظریہ ہے اور اختلاف کرنا آپکا بنیادی حق ہے ۔مجھے نہ سائنس اور ٹیکنالوجی سے کو اختلاف ہے نہ میں عدم تحفظ کا شکار ہوں نہ ہی احساس کمتری یا برتری کیونکہ دونوں ہی انسان کو کہیں کا نہیں رکھتیں۔ شکر ہے پرودگار کا اگر اس نے ہمیں اچھے گھرانے میں پیدا کیا تعلیم و تربیت کے زیور سے آراستہ کیا تو یہ اسکا کرم ہے اس میں ہمارا کوئی کمال نہیں ۔ سب کچھ منجانب اللہُ اس لئے فخر کیسا اور تکبر کیا ۔ وہ چاہے تو لمحے میں دماغ سے تما م چیزوں کو جس پر ہم فخر کرتے ہیں خاک کردے ۔۔۔۔تو تعلیم سائنس و ٹیکنالوجی سب کا موجد اسکی ذات پاک ہے؀
علم میں دولت بھی ہے، قدرت بھی ہے، لذت بھی
ایک مشکل ہے کہ ہاتھ آتانہیں اپنا سراغ
؀
حد سے بڑھے جو علم تو ہے جہل دوستو
سب کچھ جو جانتے ہیں وہ کچھ جانتے نہی
اگر تعلیم میں انسان کو انسانیت اور کمال کی طرف لے جانے کا عنصر موجود نہیں تو وہ کس کام کی۔۔۔ یہاں بنیادی مقصد کچھ ایسا ہی تھا۔اور دوسری بات کہ محنت کا کوئی متبادل نہیں۔
اور کون ٹیکنالوجی کا مخالفت کر رہا ہے۔حقیقت یہ ہے کہ
ہم جدید علوم کے مخالف ہیں نہ سائنسی ترقی اور زندگی کے روشن پہلوئوں سے استفادہ کرنے کے۔۔۔

اوہو آپ پھر اپنے اوپر لے گئیں :) یہ ایک جنرل تبصرہ تھا۔ خدا نہ کرے آپ کو کچھ نہیں کہا ہے اور اگر آپ کو ایسا محسوس ہوا تو معذرت خواہ ہوں۔

بھئی ایک سال ہم نے محفل پر بڑا تکلیف کا گزارا ہے یہاں پر آپ کو کچھ معلوم نہیں ہے سائنس کے نام پر ہم ملحد اور یہودی تک کہلائے جاتے رہے ہیں۔ اسی طرف اشارہ تھا :) یہ آپ میرے دستخط میں پولیو ویکسین کا لنک دیکھ رہی ہیں یہاں جا کر دیکھئے ہلکی سی جھلک نظر آجائے گی۔ اور اب جب وہ بین ہو چکے ہیں تو یہاں کے ممبرز کے خلاف فیس بک پر ملحد ملحد کا پروپگنڈا کر رہے ہیں۔ نئی نئی آئی ڈیز سے آکر سینئیر ممبرز کو ٹرول کرتے ہیں۔ اب اتنے ہزار مراسلوں کے جواب میں ایک جنرل سا کبھی تبصرہ کر دیا جائے باتوں ہی باتوں میں تو دوسرے سمجھتے ہیں ان کو بولا جا رہا ہے۔

اور بھلا میں آپ کو کیوں کم تعلیم یافتہ وغیرہ کہوں گی جبکہ آپ کے بارے میں سب کو ہی معلوم ہے آپ اعلی تعلیم یافتہ ہیں :) یہ بزنس مین کی طرف اشارہ تھا اور آپ دیکھیں میں نے عثمان بھائی کی بزنس مین کی بات کو ہی کوٹ کیا ہے کہ مقرر کیا کہہ رہا ہے۔ یہ معاشرے میں موجود ایک برائی کے اوپر بات کی ہے آپ کا تو کہیں پر نام بھی نہیں لیا۔ میں آپ سے ایک بار پھر معذرت خواہ ہوں۔

آخری بات براہ مہربانی جو بھی بولنا ہے مجھے بولیں میرے ماں باپ کے اطوار کو بیچ میں نہ لائیں۔ میں جو بھی ہوں خود ہوں۔ والدین کو اس سب میں لانے کی ضرورت نہیں ہے۔
 
آخری تدوین:

سین خے

محفلین
ہو سکتا ہے کسی بزنس مین کے اقوال آپ کو اچھے لگے ہوں لیکن ہو سکتا ہے مجھے کچھ اچھے نہ لگے ہوں تو یہ میرا حق ہے کہ میں اس بزنس مین پر تبصرہ کروں۔ اور یہاں پر مصنف یا مقرر وغیرہ پر تبصرہ کیا ہی جاتا رہتا ہے۔ کوئی انہونی بات نہیں ہے :)

محترمہ سیما علی آپ سے آخری بار یہاں مخاطب ہوئی ہوں کوشش کروں گی آپ سے دور رہوں کیونکہ میں یہ نہیں کر سکتی کہ جو بات میں نے کسی کو کہی نہ ہو اور دل میں اس بارے میں کوئی ایسا خیال بھی خدا نہ کرے نہ گزرا ہو اس کی وضاحت آپ کو بار بار دیتی رہوں۔ اور شائد میں کرتی بھی رہتی لیکن والدین کا ذکر آجانے کے بعد بہتر ہے کہ دور رہوں :)

بہت مہربانی آپکی، سلامت رہئیے
والسلام
 

جا ن

محفلین
السلام علیکم!

اول تو ہمیں یہ طے کرنا ہو گا کہ کامیابی کی تعریف اور معیار کیا ہے۔ دنیا میں موجود ہر انسان کے لیے کامیابی کا معیار مختلف ہے۔ اگر کوئی کامیابی دولت کمانے کو سمجھتا ہے تو وہ اسی راستے پہ چلے گا جس پہ اسے اپنی کامیابی ملتی نظر آئے گی، کسی اور شخص کی کامیابی کا معیار کسی وبا پہ تحقیق کرنا ہے اور انسانی صحت کو بہتر سے بہتر بنانا ہے تو اس کی کامیابی ایسا کرنے میں ہو گی، الغرض ہر شخص کی کامیابی کی تعریف اور حصول کے طریقے مختلف ہیں!
دوم تعلیم کامیابی اور ترقی کی بنیادی ضرورت ہے جس پر کامیابی اور ترقی کی ساری عمارت کھڑی ہوتی ہے، ایک کاروباری شخص اگر کاروبار کے طریقہ کار سے ناواقف ہے اور علم نہیں رکھتا تو اس کی تنزلی فطری عمل ہے، ایک چور جس کی کامیابی چوری کرنے میں ہے اگر چوری کرنے سے ناواقف ہے تو وہ کامیاب چور نہیں کہلایا جا سکتا، ایک بینکر اگر بینکنگ کے اصولوں سے ناواقف ہے تو وہ کامیاب بینکر نہیں ہو سکتا، ایک کمپنی کا مالک اگر کمپنی مینیجمنٹ کے طریقہ کار کا علم نہیں رکھتا تو وہ کمپنی کو کامیابی سے نہیں چلا سکتا، ایک ملاح اگر کشتی چلانے کے ہنر سے پوری طرح واقف نہیں تو وہ کامیاب ملاح نہیں کہلایا جا سکتا، ایک کسان اگر زمین کی نوعیت، پانی، فصلوں کے موسم اور بیجوں کی اقسام کا علم نہیں رکھتا تو وہ کامیاب کسان نہیں ہو سکتا، الغرض زندگی کے ہر شعبے میں کامیابی اور ترقی کے لیے علم کا ہونا ضروری ہے!

شکریہ!
 

سیما علی

لائبریرین
اوہو آپ پھر اپنے اوپر لے گئیں :) یہ ایک جنرل تبصرہ تھا۔ خدا نہ کرے آپ کو کچھ نہیں کہا ہے اور اگر آپ کو ایسا محسوس ہوا تو معذرت خواہ ہوں۔

بھئی ایک سال ہم نے محفل پر بڑا تکلیف کا گزارا ہے یہاں پر آپ کو کچھ معلوم نہیں ہے سائنس کے نام پر ہم ملحد اور یہودی تک کہلائے جاتے رہے ہیں۔ اسی طرف اشارہ تھا :) یہ آپ میرے دستخط میں پولیو ویکسین کا لنک دیکھ رہی ہیں یہاں جا کر دیکھئے ہلکی سی جھلک نظر آجائے گی۔ اور اب جب وہ بین ہو چکے ہیں تو یہاں کے ممبرز کے خلاف فیس بک پر ملحد ملحد کا پروپگنڈا کر رہے ہیں۔ نئی نئی آئی ڈیز سے آکر سینئیر ممبرز کو ٹرول کرتے ہیں۔ اب اتنے ہزار مراسلوں کے جواب میں ایک جنرل سا کبھی تبصرہ کر دیا جائے باتوں ہی باتوں میں تو دوسرے سمجھتے ہیں ان کو بولا جا رہا ہے۔

اور بھلا میں آپ کو کیوں کم تعلیم یافتہ وغیرہ کہوں گی جبکہ آپ کے بارے میں سب کو ہی معلوم ہے آپ اعلی تعلیم یافتہ ہیں :) یہ بزنس مین کی طرف اشارہ تھا اور آپ دیکھیں میں نے عثمان بھائی کی بزنس مین کی بات کو ہی کوٹ کیا ہے کہ مقرر کیا کہہ رہا ہے۔ یہ معاشرے میں موجود ایک برائی کے اوپر بات کی ہے آپ کا تو کہیں پر نام بھی نہیں لیا۔ میں آپ سے ایک بار پھر معذرت خواہ ہوں۔

آخری بات براہ مہربانی جو بھی بولنا ہے مجھے بولیں میرے ماں باپ کی تربیت کو بیچ میں نہ لائیں۔ میں جو بھی ہوں خود ہوں۔ والدین کا اس سب میں لانے کی ضرورت نہیں ہے۔
اوہو آپ پھر اپنے اوپر لے گئیں :) یہ ایک جنرل تبصرہ تھا۔ خدا نہ کرے آپ کو کچھ نہیں کہا ہے اور اگر آپ کو ایسا محسوس ہوا تو معذرت خواہ ہوں۔

بھئی ایک سال ہم نے محفل پر بڑا تکلیف کا گزارا ہے یہاں پر آپ کو کچھ معلوم نہیں ہے سائنس کے نام پر ہم ملحد اور یہودی تک کہلائے جاتے رہے ہیں۔ اسی طرف اشارہ تھا :) یہ آپ میرے دستخط میں پولیو ویکسین کا لنک دیکھ رہی ہیں یہاں جا کر دیکھئے ہلکی سی جھلک نظر آجائے گی۔ اور اب جب وہ بین ہو چکے ہیں تو یہاں کے ممبرز کے خلاف فیس بک پر ملحد ملحد کا پروپگنڈا کر رہے ہیں۔ نئی نئی آئی ڈیز سے آکر سینئیر ممبرز کو ٹرول کرتے ہیں۔ اب اتنے ہزار مراسلوں کے جواب میں ایک جنرل سا کبھی تبصرہ کر دیا جائے باتوں ہی باتوں میں تو دوسرے سمجھتے ہیں ان کو بولا جا رہا ہے۔

اور بھلا میں آپ کو کیوں کم تعلیم یافتہ وغیرہ کہوں گی جبکہ آپ کے بارے میں سب کو ہی معلوم ہے آپ اعلی تعلیم یافتہ ہیں :) یہ بزنس مین کی طرف اشارہ تھا اور آپ دیکھیں میں نے عثمان بھائی کی بزنس مین کی بات کو ہی کوٹ کیا ہے کہ مقرر کیا کہہ رہا ہے۔ یہ معاشرے میں موجود ایک برائی کے اوپر بات کی ہے آپ کا تو کہیں پر نام بھی نہیں لیا۔ میں آپ سے ایک بار پھر معذرت خواہ ہوں۔

آخری بات براہ مہربانی جو بھی بولنا ہے مجھے بولیں میرے ماں باپ کی تربیت کو بیچ میں نہ لائیں۔ میں جو بھی ہوں خود ہوں۔ والدین کو اس سب میں لانے کی ضرورت نہیں ہے۔
آپ سے میں معذرت خواہ ہوں ۔اگر کچھ دل آزاری ہوئی ،میں سارا دن مصروف رہی سب سے پہلی باتیں آپکی پڑھیں یقیناً جب آپکے علم میں پوری بات نہ ہو یا پس منظر نہ ہو تو آپ اوور ری ایکٹ کرتے جیسا کہ میں نے کیا ۔دوبارہ معافی کی طلب گار ۔ دل سے معاف کر دیجے گا ورنہ بہت دکھ ہوگامجھے۔ہم بالکل منافق نہیں جو بات جس طر ح محسوس کرتے ہیں کہہ دیتے ہیں ایک بارپھر دست بستہ معافی کے طلبگار ہیں۔:crying3::crying3:آپ کو اختلاف رائے کا اختیار ہے اور بالکل کیجیے۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
ہو سکتا ہے کسی بزنس مین کے اقوال آپ کو اچھے لگے ہوں لیکن ہو سکتا ہے مجھے کچھ اچھے نہ لگے ہوں تو یہ میرا حق ہے کہ میں اس بزنس مین پر تبصرہ کروں۔ اور یہاں پر مصنف یا مقرر وغیرہ پر تبصرہ کیا ہی جاتا رہتا ہے۔ کوئی انہونی بات نہیں ہے :)

محترمہ سیما علی آپ سے آخری بار یہاں مخاطب ہوئی ہوں کوشش کروں گی آپ سے دور رہوں کیونکہ میں یہ نہیں کر سکتی کہ جو بات میں نے کسی کو کہی نہ ہو اور دل میں اس بارے میں کوئی ایسا خیال بھی خدا نہ کرے نہ گزرا ہو اس کی وضاحت آپ کو بار بار دیتی رہوں۔ اور شائد میں کرتی بھی رہتی لیکن والدین کا ذکر آجانے کے بعد بہتر ہے کہ دور رہوں :)

بہت مہربانی آپکی، سلامت رہئیے
والسلام
ہو سکتا ہے کسی بزنس مین کے اقوال آپ کو اچھے لگے ہوں لیکن ہو سکتا ہے مجھے کچھ اچھے نہ لگے ہوں تو یہ میرا حق ہے کہ میں اس بزنس مین پر تبصرہ کروں۔ اور یہاں پر مصنف یا مقرر وغیرہ پر تبصرہ کیا ہی جاتا رہتا ہے۔ کوئی انہونی بات نہیں ہے :)

محترمہ سیما علی آپ سے آخری بار یہاں مخاطب ہوئی ہوں کوشش کروں گی آپ سے دور رہوں کیونکہ میں یہ نہیں کر سکتی کہ جو بات میں نے کسی کو کہی نہ ہو اور دل میں اس بارے میں کوئی ایسا خیال بھی خدا نہ کرے نہ گزرا ہو اس کی وضاحت آپ کو بار بار دیتی رہوں۔ اور شائد میں کرتی بھی رہتی لیکن والدین کا ذکر آجانے کے بعد بہتر ہے کہ دور رہوں :)

بہت مہربانی آپکی، سلامت رہئیے
والسلام
بہت ساری دعائیں۔
سلامت رہیے اور بالکل دور نہ رہیے ہم آہستہ لکھتے ہیں شائد اس لئےہمارا جواب دیر سے آپ تک پہنچا۔ دوبارہ معافی بات ٹھیک ہو گئی ۔میری بات ٹھیک نہیں تھی۔ اس لئے کبھی ایسا نہیں ہوگا۔
غلطی میری ہے آپکو قطعناً وضاحت دینے کی ضرورت نہیں ۔بات درگزر کر دیجے۔
 
آخری تدوین:

سیما علی

لائبریرین
السلام علیکم!

اول تو ہمیں یہ طے کرنا ہو گا کہ کامیابی کی تعریف اور معیار کیا ہے۔ دنیا میں موجود ہر انسان کے لیے کامیابی کا معیار مختلف ہے۔ اگر کوئی کامیابی دولت کمانے کو سمجھتا ہے تو وہ اسی راستے پہ چلے گا جس پہ اسے اپنی کامیابی ملتی نظر آئے گی، کسی اور شخص کی کامیابی کا معیار کسی وبا پہ تحقیق کرنا ہے اور انسانی صحت کو بہتر سے بہتر بنانا ہے تو اس کی کامیابی ایسا کرنے میں ہو گی، الغرض ہر شخص کی کامیابی کی تعریف اور حصول کے طریقے مختلف ہیں!
دوم تعلیم کامیابی اور ترقی کی بنیادی ضرورت ہے جس پر کامیابی اور ترقی کی ساری عمارت کھڑی ہوتی ہے، ایک کاروباری شخص اگر کاروبار کے طریقہ کار سے ناواقف ہے اور علم نہیں رکھتا تو اس کی تنزلی فطری عمل ہے، ایک چور جس کی کامیابی چوری کرنے میں ہے اگر چوری کرنے سے ناواقف ہے تو وہ کامیاب چور نہیں کہلایا جا سکتا، ایک بینکر اگر بینکنگ کے اصولوں سے ناواقف ہے تو وہ کامیاب بینکر نہیں ہو سکتا، ایک کمپنی کا مالک اگر کمپنی مینیجمنٹ کے طریقہ کار کا علم نہیں رکھتا تو وہ کمپنی کو کامیابی سے نہیں چلا سکتا، ایک ملاح اگر کشتی چلانے کے ہنر سے پوری طرح واقف نہیں تو وہ کامیاب ملاح نہیں کہلایا جا سکتا، ایک کسان اگر زمین کی نوعیت، پانی، فصلوں کے موسم اور بیجوں کی اقسام کا علم نہیں رکھتا تو وہ کامیاب کسان نہیں ہو سکتا، الغرض زندگی کے ہر شعبے میں کامیابی اور ترقی کے لیے علم کا ہونا ضروری ہے!

شکریہ!
جان صاحب !!
بجا فرمایا :flower::flower::flower::flower:
 
Top