غزل برائے اصلاح : بات ہے اب کے مرے وہم و گماں سے آگے

جناب الف عین سر سید عاطف علی محمّد احسن سمیع :راحل: و دگر احباب سے گزارش ہے کہ برائے مہربانی اصلاح فرمائیں

بات ہے اب کے مرے وہم و گماں سے آگے
ہے نگہ جلوہ طلب حسن بتاں سے آگے

تو نے سمجھا ہے جسے منزلِ مقصود نہیں
منزلِ عشق تو ہے منزلِ جاں سے آگے

دل ہوا ہمدمِ جبریل امیں سدرہ نشیں
عقل بڑھتی ہی نہیں سود و زیاں سے آگے

عمر بھر نالہ کناں پھرتے رہیں شہر بہ شہر
اور ہم کرتے بھی کیا آہ و فغاں سے آگے

لوٹ کے پھر سے وہ آجائیں یہ ممکن ہی نہیں
قافلہ جن کا گیا عمرِ رواں سے آگے



شکریہ۔۔۔
 

سید عاطف علی

لائبریرین
تو نے سمجھا ہے جسے منزلِ مقصود نہیں
بھئی واہ ریحان صاحب بہت خوب ۔ اچھی غزل پیش کی ہے آپ نے ۔ کچھ خاص اصلاح کی ضرورت تو نہیں البتہ منزل مقصود والے شعر میں پہلے مصرع کی وجہ سے پورے شعر کا اسلوب اور بیان ذرا کمززور ہو رہا ہے ۔ دوسرے مصرع کی نشست خوب ہے لیکن پہلا مصرع ایک ضعف کا شکار ہے اسی وجہ سے پورا شعر ضعیف لگ رہا ہے ۔۔۔اس میں "نہیں" کی نشست دوسرے مصرع کی طرح چست نہیں لگ رہی ۔ایک مثال ایسے ٹھیک رہے گی ۔
تو اسے منزل مقصور سمجھ بیٹھا ہے ۔
 
بہت اچھے میاں! تراکیب کا عمدہ استعمال کیا ہے.
اتنی کم عمری میں اچھی گرفت ہے ہے آپ کی.

بس میرے بھائی، جہاں کہیں اضافت ہو تو اعراب ضرور لگا دیا کریں، اس سے بحر کے تعین میں سہولت رہتی ہے.
 
بھئی واہ ریحان صاحب بہت خوب ۔ اچھی غزل پیش کی ہے آپ نے ۔ کچھ خاص اصلاح کی ضرورت تو نہیں البتہ منزل مقصود والے شعر میں پہلے مصرع کی وجہ سے پورے شعر کا اسلوب اور بیان ذرا کمززور ہو رہا ہے ۔ دوسرے مصرع کی نشست خوب ہے لیکن پہلا مصرع ایک ضعف کا شکار ہے اسی وجہ سے پورا شعر ضعیف لگ رہا ہے ۔۔۔اس میں "نہیں" کی نشست دوسرے مصرع کی طرح چست نہیں لگ رہی ۔ایک مثال ایسے ٹھیک رہے گی ۔
تو اسے منزل مقصور سمجھ بیٹھا ہے ۔
جی بھائی بہت شکریہ حوصلہ افزائی کیلئے اور مشورہ دینے کیلئے
 
بہت اچھے میاں! تراکیب کا عمدہ استعمال کیا ہے.
اتنی کم عمری میں اچھی گرفت ہے ہے آپ کی.

بس میرے بھائی، جہاں کہیں اضافت ہو تو اعراب ضرور لگا دیا کریں، اس سے بحر کے تعین میں سہولت رہتی ہے.
راحل بھائی شکریہ آپ کا حوصلہ افزائی کیلئے
 

یاسر علی

محفلین

الف عین

لائبریرین
ایک اور تجویز
تو جو سمجھا ہے، وہی منزل مقصود نہیں
بھئی واہ ریحان صاحب بہت خوب ۔ اچھی غزل پیش کی ہے آپ نے ۔ کچھ خاص اصلاح کی ضرورت تو نہیں البتہ منزل مقصود والے شعر میں پہلے مصرع کی وجہ سے پورے شعر کا اسلوب اور بیان ذرا کمززور ہو رہا ہے ۔ دوسرے مصرع کی نشست خوب ہے لیکن پہلا مصرع ایک ضعف کا شکار ہے اسی وجہ سے پورا شعر ضعیف لگ رہا ہے ۔۔۔اس میں "نہیں" کی نشست دوسرے مصرع کی طرح چست نہیں لگ رہی ۔ایک مثال ایسے ٹھیک رہے گی ۔
تو اسے منزل مقصور سمجھ بیٹھا ہے ۔
 
Top