حفیظ تائب گھڑی مڑی جی بھر آوندا اے

الف نظامی

لائبریرین
madina.jpg
گھڑی مڑی جی بھر آوندا اے
یاد اوہ نور نگر آوندا اے

بہندیاں اٹھدیاں ٹردیاں پھردیاں
روضہ پاک نظر آوندا اے

ادبوں اکھ چکی نہیں جاندی
سامنے جد اوہ در آوندا اے

حرف لباں تے آون دی تھاویں
اکھیاں دے وچ تر آوندا اے

اوہدے درد بنا کد تائب
شعر گُلاں تے زر آوندا اے
(حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ)
 
madina.jpg

(ناکام ترجمہ :محمد خلیل الرحمٰن)

گھڑی گھڑی جی بھر آتاہے
یاد وہ نور نگر آتاہے


اُٹھتے بیٹھتے چلتے پھرتے
روضہِ پاک نظر آتاہے


پلک جھپکنا ناممکن ہے
سامنے جب وہ در آتاہے


حرف لبوں تک آتے آتے
آنکھ میں پانی بھر آتاہے


اُس کے درد بنا کب شاعر
شعروں میں پھر زر آتاہے
(حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ کےخوبصورت کلام کے ترجمے کی ایک ناکام کوشش)
 
آخری تدوین:

تلمیذ

لائبریرین
نہیں جناب خلیل الرحمن صاحب، ناکام کوشش ہرگز نہیں ہے۔ آپا بے حد پیاری نعت کو نہایت عمدگی کے ساتھ ارود میں ڈھالنے میں بالکل کامیاب رہے ہیں سوائے ایک جگہ کے جہاں پر آپ مفہوم سے تھوڑا ہٹ گئے ہیں (بے ادبی معاف):
ادبوں اکھ چکی نئیں جاندی = پلک جھپکنا ناممکن ہے
ادب کے حوالے سے میرے خیال میں دو مخالف کیفیات ہیں۔
 

یوسف سلطان

محفلین
madina.jpg

گھڑی مڑی جی بھر آوندا اے
یاد اوہ نور نگر آوندا اے


بہندیاں اٹھدیاں ٹردیاں پھردیاں
روضہ پاک نظر آوندا اے


ادبوں اکھ چکی نہیں جاندی
سامنے جد اوہ در آوندا اے


حرف لباں تے آون دی تھاویں
اکھیاں دے وچ تر آوندا اے


اوہدے درد بنا کد تائب
شعر گُلاں تے زر آوندا اے
(حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ)
سبحان اللہ ۔ بہت ہی ودھیا کلام​
madina.jpg

(ناکام ترجمہ :محمد خلیل الرحمٰن)

گھڑی گھڑی جی بھر آتاہے
یاد وہ نور نگر آتاہے


اُٹھتے بیٹھتے چلتے پھرتے
روضہِ پاک نظر آتاہے


پلک جھپکنا ناممکن ہے
سامنے جب وہ در آتاہے


حرف لبوں تک آتے آتے
آنکھ میں پانی بھر آتاہے


اُس کے درد بنا کب شاعر
شعروں میں پھر زر آتاہے
(حفیظ تائب رحمۃ اللہ علیہ کےخوبصورت کلام کے ترجمے کی ایک ناکام کوشش)
سبحان اللہ
بہت خوبصورت ترجمہ
 

الف نظامی

لائبریرین
نہیں جناب خلیل الرحمن صاحب، ناکام کوشش ہرگز نہیں ہے۔ آپا بے حد پیاری نعت کو نہایت عمدگی کے ساتھ ارود میں ڈھالنے میں بالکل کامیاب رہے ہیں سوائے ایک جگہ کے جہاں پر آپ مفہوم سے تھوڑا ہٹ گئے ہیں (بے ادبی معاف):
ادبوں اکھ چکی نئیں جاندی = پلک جھپکنا ناممکن ہے
ادب کے حوالے سے میرے خیال میں دو مخالف کیفیات ہیں۔
اصغر صاحب ، اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند فرمائے۔ آمین

اب اس شعر کو خلیل الرحمن صاحب نے اس طرح لکھا ہے:

آنکھ اُٹھانا ناممکن ہے
سامنے جب وہ در آتاہے
 
اصغر صاحب ، اللہ تعالیٰ آپ کے درجات بلند فرمائے۔ آمین

اب اس شعر کو خلیل الرحمن صاحب نے اس طرح لکھا ہے:

آنکھ اُٹھانا ناممکن ہے
سامنے جب وہ در آتاہے
اللہ اصغر صاحب کو کروٹ کروٹ جنت نصیب فرمائے آمین۔
 

الشفاء

لائبریرین
نہیں جناب خلیل الرحمن صاحب، ناکام کوشش ہرگز نہیں ہے۔ آپا بے حد پیاری نعت کو نہایت عمدگی کے ساتھ ارود میں ڈھالنے میں بالکل کامیاب رہے ہیں سوائے ایک جگہ کے جہاں پر آپ مفہوم سے تھوڑا ہٹ گئے ہیں (بے ادبی معاف):
ادبوں اکھ چکی نئیں جاندی = پلک جھپکنا ناممکن ہے
ادب کے حوالے سے میرے خیال میں دو مخالف کیفیات ہیں۔

مفہوم تو ہم سمجھ گئے تھے لیکن اسے اتنے کم الفاظ میں ڈھالنے کی مشکل درپیش ہوئی۔
اب اس شعر کو خلیل الرحمن صاحب نے اس طرح لکھا ہے:

آنکھ اُٹھانا ناممکن ہے
سامنے جب وہ در آتاہے
کیا اس مصرع کو یوں کہا جا سکتا ہے کہ
ادب سے آنکھ اٹھا نہ پائیں
یا
آنکھ ادب سے اٹھ نہ پائے
سامنے جب وہ در آتا ہے

قواعد شاید پورے ہو رہے ہیں یا نہیں۔۔۔
 
Top