غزل برائے اصلاح - زنیرہ گل

زنیرہ عقیل

محفلین
اس نے جو مجھ سے گفتگو کی ہے
دل ملانے کی جستجو کی ہے
کچھ جھکی سی وہ اک نگاہ نے آج
مجھ کو پانے کی آرزو کی ہے
مرے الفاظ بھی لرزنے لگے
بات جب اس کے رو برو کی ہے
ہوئے ارمان سارے خاک مرے
اُس کی خواہش تو بس سُبَوُ کی ہے
وہ کیا جانے ہے محبت کیا
پھر بھی اُس نے یہ آرزو کی ہے
پھول کی طرح مجھ پہ ظلم ہوا
دشمنی یہ تو رنگ و بو کی ہے
منجمد خوف سے ہے خوں میرا
تشنگی اُس کی میرے لہو کی ہے
شاخ پر اِن مہکتے پھولوں کو
چاہ شبنم سے اب وضو کی ہے
کہ مہکنا تو گُل کی فطرت ہے
توڑنا اِس کو خُو عُدو کی ہے

زنیرہ گل
 

الف عین

لائبریرین
اس نے جو مجھ سے گفتگو کی ہے
دل ملانے کی جستجو کی ہے
.... ربط کی کمی ہے، تکنیکی طور پر درست

کچھ جھکی سی وہ اک نگاہ نے آج
مجھ کو پانے کی آرزو کی ہے
... پہلا مصرع رواں نہیں، کچھ، وہ، اک وغیرہ سارے الفاظ کی ضرورت نہیں

مرے الفاظ بھی لرزنے لگے
بات جب اس کے رو برو کی ہے
... درست، مرے وزن میں نہیں، مکمل 'میرے' آتا ہے

ہوئے ارمان سارے خاک مرے
اُس کی خواہش تو بس سُبَوُ کی ہے
... یہ تو بالکل بے ربط ہو گیا ہے. سبو قافیہ زبردستی استعمال کیا گیا ہے

وہ کیا جانے ہے محبت کیا
پھر بھی اُس نے یہ آرزو کی ہے
... پہلا مصرع وزن میں نہیں، شاید سوالیہ کیا کو کِیا تقطیع کیا گیا ہے۔ فعل کرنے کا ماضی مطلق
وہ نہیں جانتا ہے کیا ہے عشق
کر دو

پھول کی طرح مجھ پہ ظلم ہوا
دشمنی یہ تو رنگ و بو کی ہے
.. پھول پر ظلم کیا معمول کی بات ہے؟

منجمد خوف سے ہے خوں میرا
تشنگی اُس کی میرے لہو کی ہے
.. دوسرا مصرع بحر سے خارج۔
پیاس کر دو تشنگی کی جگہ، وزن میں آ جاتا ہے

شاخ پر اِن مہکتے پھولوں کو
چاہ شبنم سے اب وضو کی ہے
... درست

کہ مہکنا تو گُل کی فطرت ہے
توڑنا اِس کو خُو عُدو کی ہے
.. درست
 

زنیرہ عقیل

محفلین
استاد محترم الف عین صاحب

مجھ سے جو اُس نے گفتگو کی ہے
دل میں رہنے کی جستجو کی ہے
اک جھکی سی نگاہ تھی جس نے
مجھ کو پانے کی آرزو کی ہے
میرے الفاظ بھی لرزنے لگے
بات جب اس کے روبرو کی ہے
خاک ارماں ہوئے کہ اس کی تو
چاہ بس جسم کے سبو کی ہے
وہ نہیں جانتا ہے کیا ہے عشق
پھر بھی اس نے یہ آرزو کی ہے
چاک داماں ہوں پھول کی مانند
دل کو ہے فکر تو رفو کی ہے
منجمد خوف سے ہے خوں میرا
پیاس اُس کی میرے لہو کی ہے
شاخ پر اِن مہکتے پھولوں کو
چاہ شبنم سے اب وضو کی ہے
کہ مہکنا تو گُل کی فطرت ہے
توڑنا اِس کو خُو عُدو کی ہے

زنیرہ گل
 
Top