شراب، بادہ ، ساقی، میخانہ، مینا، پر اشعار

زیرک

محفلین
چشمِ ساقی مجھے ہر گام پہ یاد آتی ہے
راستہ بھول نہ جاؤں کہیں مے خانے کا
اقبال صفی پوری​
 

زیرک

محفلین
روح کس مست کی پیاسی گئی مے خانے سے
مے اڑی جاتی ہے ساقی ترے پیمانے سے
داغ دہلوی​
 

زیرک

محفلین
جونؔ کی تشنگی کا تھا خوب ہی ماجرا کہ جو
مینا بہ مینا، مے بہ مے، جام بہ جام ہو گیا
جون ایلیا​
 

زیرک

محفلین
یوں بے تحاشہ پینے لگے میکدے میں شیخ
ٹھرّا بھی اب تو بادۂ عرفاں ہے غالباً
شوق بہرائچی​
 

زیرک

محفلین
سلامت میکدہ، تھوڑی بہت ان کو بھی دے ساقی
تکلف میں جو بیٹھے رہ گئے کچھ بادہ خوار اب تک
بسمل عظیم آبادی​
 
Top