ماہر القادری حمد: خدا کا نام سہارا ہے ہر کسی کے لیے

خدا کا نام سہارا ہے ہر کسی کے لیے
خدا کا ذکر ہی تسکیں ہے زندگی کے لیے

دل و نظر کو ضرورت نہیں چراغوں کی
یقیں کی شمع ہی سب کچھ ہے روشنی کے لیے

میں کیوں جہاں میں کسی اور کی طرف دیکھوں
خدا کی ذات ہی کافی ہے دوستی کے لیے

اسی کا نام فنا ہے، اس کا نام بقا
رضائے دوست ضروری ہے زندگی کے لیے

گمان و وہم کے آگے یقیں کی منزل ہے
پھر اس کے بعد اجالا ہے آدمی کے لیے

زباں پر اشهد أن لا إله ہے ماہرؔ
یہی وظیفہ ہے ایماں کی تازگی کے لیے

٭٭٭
ماہر القادریؒ
 

الف نظامی

لائبریرین
زباں پر اشهد أن لا إله ہے ماہرؔ
یہی وظیفہ ہے ایماں کی تازگی کے لیے

اشھد ان لا الہ الا اللہ
 
Top