نماز جمعہ اور نماز تراویح کا باجماعت اہتمام ہوگا

اے خان

محفلین
اگر ابھی تک پاکستان میں اس وائرس سے ہزاروں اموات نہیں ہوئیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ لازمی اٹلی اور امریکہ جیسے حالات پیدا کیے جائیں کہ پھر لوگ اپنی زندگی کے آخری دن نہایت اذیت میں اپنے گھر والوں سے دور گزاریں اور جب مریں تو ان کے گھر والے ان کا جنازہ تک خود ادا نہ کر سکیں۔
آپ کے خیال میں لاک ڈاؤن کتنے دن ہونا چاہیے؟
 
صاحب اگر آپ کو جیتنا ہی ہے تو یقین جانیے ہم تو پہلے ہی ہارے بیٹھے ہیں۔
لیکن اگر اس کے لیے آپ تلبیس سے کام لیں گے تو ہم اظہار افسوس کے سوا کچھ نہ کرسکیں گے۔ جن لوگوں میں وائرس کی کسی بھی قسم کی symptoms ہیں یا جو عمر رسیدہ ہیں ان کی تو بات ہی نہیں۔ بلکہ انہیں تو صاف جماعت سے معذور قرار دیا جارہا ہے۔ بات صرف ان لوگوں کی ہے جن میں علامات بالکل موجود نہیں اگر وہ "احتیاطی تدابیر" کے ساتھ مسجد میں جماعت کے ساتھ نماز پڑھ لیں تو کیا مضائقہ ہے۔
اور ہاں! آپ کی یہ شاعری خوب تھی۔ بہت لطف آیا۔ کیا آپ کی کچھ اور غزلیں یا نظمیں بھی ہیں؟ :)

اگر کسی میںsymptoms نا بھی ہوں وہ کیریر تو ہو سکتا ہے تو کیا ایسی "احتیاطی تدابیر" ہیں جن کے اہتمام سے کسی اور کے کیریر یا مریض بننے کا امکان سو فیصد ختم ہو جائے؟ سوشل ڈسٹنسنگ کے بغیر میرے خیال میں تو یہ ممکن ہی نہیں۔ایسا تو سنا ہے کہ کچھ مخصوص حالات میں مسجد میں جماعت نا ہوئی ہو۔ ایسا کبھی نہیں سنا کہ جماعت سے نماز تو ہوئی ہو لیکن صفوں میں ایک دوسرے سے اتنا فاصلہ رکھا جائے جس کے لئے کہا جا رہا ہے۔ جماعت میں تو کندھے سے کندھا ملانے کا ہی سنا ہے
 
اگر کسی میںsymptoms نا بھی ہوں وہ کیریر تو ہو سکتا ہے تو کیا ایسی "احتیاطی تدابیر" ہیں جن کے اہتمام سے کسی اور کے کیریر یا مریض بننے کا امکان سو فیصد ختم ہو جائے؟ سوشل ڈسٹنسنگ کے بغیر میرے خیال میں تو یہ ممکن ہی نہیں۔ایسا تو سنا ہے کہ کچھ مخصوص حالات میں مسجد میں جماعت نا ہوئی ہو۔ ایسا کبھی نہیں سنا کہ جماعت سے نماز تو ہوئی ہو لیکن صفوں میں ایک دوسرے سے اتنا فاصلہ رکھا جائے جس کے لئے کہا جا رہا ہے۔ جماعت میں تو کندھے سے کندھا ملانے کا ہی سنا ہے
جی عذر کی بنا پر صفوں میں فاصلہ رکھا جاسکتا ہے جتنا محکمہ صحت کی جانب سے ضروری قرار دیا گیا ہے۔
تفصیل یہاں دیکھ لیجیے۔
 
آخری تدوین:
جی عذر کی بنا پر صفوں میں فاصلہ رکھا جاسکتا ہے جتنا محکمہ صحت کی جانب سے ضروری قرار دیا گیا ہے۔
تفصیل یہاں دیکھ لیجیے۔
دو صفوں کے درمیان فاصلے کی بات نہیں کی تھی۔ وہ فاصلہ ناصرف زیادہ ہوتے دیکھا ہے بلکہ ایک سے زیادہ دفعہ ایسا بھی ہوا ہے کہ سجدہ اگلی صف کے نمازی کی کمر پر بھی کیا ہے۔ میں ایک ہی صف میں کھڑے دو نمازیوں کے درمیان کے فاصلہ کے بارے میں عرض کر رہا تھا۔ آپ کے دیئے گئے لنک میں اس بارے میں تو کچھ نہیں ملا
 
اب مولویوں کو وہ حدیث یاد نہیں آ رہی، جس کا مفہوم یہ ہے کہ اگر دو نمازیوں کے درمیان فاصلہ ہو تو درمیان میں شیطان ہوتا ہے۔
عَنْ أَنَسٍ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْه وَسَلَّمَ: رَصُّوْاصُفُوْ فَکُمْ وَقَارِبُوْ بَیْنَهَا، وَحَاذُوْ بِالْاَعْنَاقِ فَوَالَّذِيْ نَفْسِيْ بِیَدِه إِنِّيْ لَأَرَیَ الشَّیْطَانَ یَدْخُلُ مِنْ خُلَلِ الصَّفِّ کَأَنَّهَا الْحَذَفُ. (رواه أبوداؤد)”.

ترجمہ: حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ راوی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” اپنی صفیں ملی ہوئی رکھو (یعنی آپس میں خوب مل کر کھڑے ہو) اور صفوں کے درمیان قرب رکھو (یعنی آپس میں خوب مل کر کھڑے ہو) اور صفوں کے درمیان قرب رکھو (یعنی دو صفوں کے درمیان اس قدر فاصلہ نہ ہو کہ ایک صف اور کھڑی ہو سکے ) نیز اپنی گردنیں برابر رکھو (یعنی صف میں تم میں سے کوئی بلند جگہ پر کھڑا نہ ہو، بلکہ ہم وار جگہ پر کھڑا ہو تاکہ سب کی گردنیں برابر رہیں ) قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضے میں میری جان ہے میں شیطان کو بکری کے کالے بچے کی طرح تمہاری صفوں کی کشادگی میں گھستے دیکھتا ہوں۔
 
دو صفوں کے درمیان فاصلے کی بات نہیں کی تھی۔ وہ فاصلہ ناصرف زیادہ ہوتے دیکھا ہے بلکہ ایک سے زیادہ دفعہ ایسا بھی ہوا ہے کہ سجدہ اگلی صف کے نمازی کی کمر پر بھی کیا ہے۔ میں ایک ہی صف میں کھڑے دو نمازیوں کے درمیان کے فاصلہ کے بارے میں عرض کر رہا تھا۔ آپ کے دیئے گئے لنک میں اس بارے میں تو کچھ نہیں ملا
البتہ موجودہ حالات میں اگر حکام کی جانب سے باجماعت نماز میں مل مل کر کھڑے ہونے کی اجازت نہ دی جائے، یا مسلمان ماہرین اطباء کی جانب سے موجودہ وابائی وائرس سے بچاؤ کے لیے ضروری قرار دیا جائے، تو باجماعت نماز میں دو افراد کے درمیان کسی قدر فاصلے سے کھڑے ہونے کی صورت میں نماز ادا کرنے کی گنجائش ہوگی
:):)
 

محمد سعد

محفلین
مکالمے میں طنز کی منطقی و مرکزی حیثیت ہے اور مباحثے میں طنز سے گریز کیا جاتا ہے۔ شاید یہ ریورس سائیکالوجی نہیں ہے؟
آپ نے کافی اچھی بات کہی۔ آپ سے اتفاق کرتا ہوں۔ بس ایک خلش دل میں رہے گی کہ کاش کسی کو یہ اچھی اچھی باتیں تب بھی یاد آئی ہوتیں جب اسی فورم پر ایک ایک تھریڈ میں سات سات بار مجھ سمیت دیگر ساتھیوں پر قادیانی، دہریے اور دیگر اقسام کے لیبل لگائے گئے۔ اب میرے صرف حقیقت ٹی وی کا نام لینے پر یکدم اخلاقیات یاد آ جاتی ہیں؟
 
اب مولویوں کو وہ حدیث یاد نہیں آ رہی، جس کا مفہوم یہ ہے کہ اگر دو نمازیوں کے درمیان فاصلہ ہو تو درمیان میں شیطان ہوتا ہے۔
آپ کو اصول شرع اور احکامِ عذر سے کس قدر واقفیت ہے؟ اس کی بنیاد پر ہی اس بات کو واضح کرکے یہ بتایا جاسکتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی احادیث میں عذر سے متعلق کیا اصول موجود ہیں۔
 

محمد سعد

محفلین
ہندوستان کے علماء پہلے ہی یہ حل بتا چکے ہیں کہ مسجد پر تین سے پانچ افراد کی ڈیوٹی لگا کر باقی لوگ گھروں پر نمازیں ادا کریں۔ ایسے میں ایک طرف یہ اصرار کرنا کہ مساجد میں لوگ اسی تعداد میں آتے رہیں اور دوسری طرف دکھانے کو احتیاطی تدابیر کے نام پر یہ تصاویر پیش کرنا۔ کچھ واضح تو کریں کہ آپ کس طرح کے ماڈل کے ساتھ اتفاق کر رہے ہیں؟ جو ماڈل بیشتر علماء پیش کر رہے ہیں، اس میں تو اس تصویر جتنا فاصلہ بھی رکھنا ممکن نہیں، باوجود اس کے کہ یہ فاصلہ بھی اس وباء میں محفوظ نہیں ہے۔
 
Top