رُکا ہوں کس کے وہم میں، مرے گمان میں نہیں --- (غلام حسین ساجد)

فرقان احمد

محفلین
--------------------------------------------------------

رُکا ہوں کس کے وہم میں، مرے گمان میں نہیں
چراغ جل رہا ہے اور کوئی مکان میں نہیں

وہ طائرِ نگاہ بھی سفر میں ساتھ ہے مرے
کہ جس کا ذکر تک ابھی کسی اڑان میں نہیں

مری طلب مرے لیے ملال چھوڑ کر گئی!
جو شے مجھے پسند ہے، وہی دکان میں نہیں

کوئی عجیب خواب تھا اگر میں یاد کر سکوں
کوئی عجیب بات تھی مگر وہ دھیان میں نہیں

وہ دشمنی کی شان سے ملے تو دل میں رہ گئے
مگر یہ بات دوستی کی آن بان میں نہیں

میں رزقِ خواب ہو کے بھی اسی خیال میں رہا
وہ کون ہے جو زندگی کے امتحان میں نہیں

وہ خواب شامِ ہجر میں سحر کی آس تھا مجھے
مگر وہ تیرے وصل کی کھلی امان میں نہیں

--------------------------------------------------------
 
آخری تدوین:

میم الف

محفلین
--------------------------------------------------------

رُکا ہوں کس کے وہم میں، مرے گمان میں نہیں
چراغ جل رہا ہے اور کوئی مکان میں نہیں

وہ طائرِ نگاہ بھی سفر میں ساتھ ہے مرے
کہ جس کا ذکر تک ابھی کسی اڑان میں نہیں

مری طلب مرے لیے ملال چھوڑ کر گئی!
جو شے مجھے پسند ہے، وہی دکان میں نہیں

کوئی عجیب خواب تھا اگر میں یاد کر سکوں
کوئی عجیب بات تھی مگر وہ دھیان میں نہیں

وہ دشمنی کی شان سے ملے تو دل میں رہ گئے
مگر یہ بات دوستی کی آن بان میں نہیں

میں رزقِ خواب ہو کے بھی اسی خیال میں رہا
وہ کون ہے جو زندگی کے امتحان میں نہیں

وہ خواب شامِ ہجر میں سحر کی آس تھا مجھے
مگر وہ تیرے وصل کی کھلی امان میں نہیں

--------------------------------------------------------
حضرت!
آپ کے مراسلے دیکھے، تبصرے پڑھے، باتیں سنیں، سب کو لطیف پایا۔
لیکن جو باریکی آپ کے فانٹ استعمال کرنے میں ہے، اُس کا جواب نہیں۔
دعا ہے کہ آپ ہمیں یونہی عینک پہنواتے رہیں، آمین :nerd2:
 

میم الف

محفلین
حضرت!
آپ کے مراسلے دیکھے، تبصرے پڑھے، باتیں سنیں، سب کو لطیف پایا۔
لیکن جو باریکی آپ کے فانٹ استعمال کرنے میں ہے، اُس کا جواب نہیں۔
دعا ہے کہ آپ ہمیں یونہی عینک پہنواتے رہیں، آمین :nerd2:
دوسرے الفاظ میں ہم یہ کہنا چاہتے ہیں کہ اگر آپ فانٹ بڑی استعمال کر لیں تو ہمیں پڑھنے میں آسانی رہے۔۔
 
Top