احمدی اقلیت اور ہمارے علما کا رویہ

عرفان سعید

محفلین
کمال تو یہ ہے کہ بقول آپ لوگوں کے اسلامی ریاست کے کرنے کا کام یہ ہے کہ لوگوں کو صرف اس بنیاد پر قتل کرے کہ وہ اپنی مرضی کے بغیر کس گھر میں خدا کی مرضی سے پیدا ہو گئے۔
دو ہی باتیں ہو سکتی ہیں۔ یا اسلام سلامتی کا دین نہیں۔ یا اسلام سلامتی کا دین ہے لیکن آپ اسلام سے مختلف کوئی شے بنائے بیٹھے ہیں۔ براہ مہربانی راہنمائی فرمائیے۔

یہ تو اچھی بات ہے کہ آپ اس طرح سوچتے ہیں۔
تھوڑی رہنمائی فرمائیے گا کہ آیا یہ رویہ درست ہے یا غلط ہے جس کی جانب برادر فرقان احمد نے توجہ دلائی ہے؟

سمجھ نہیں آئی۔ کیا آپ کے نزدیک اسلام ایک بزنس ہے؟ اگر نہیں تو اسے بزنس والی مثال سے کیوں تشبیہہ دی؟ تشبیہات ایسی استعمال کریں جو اصل سے قریب تو ہوں۔
سعد بیٹا آپ نے بھی اسلام چھوڑ دیا
:)
 

محمد سعد

محفلین
سعد بیٹا آپ نے بھی اسلام چھوڑ دیا
:)
:confused:
خیر، جس طرح کا سلوک ابتداء ہی میں اوریجنل پوسٹ کے مصنف کے ساتھ ہو چکا ہے [1] کہ بندے کا پس منظر معلوم نہ ہوتے ہوئے بھی اس کو صرف اس بنیاد پر قادیانی قرار دے دیا گیا کہ اس نے قادیانیوں کے ساتھ رکھے گئے بے جا رویوں پر تنقید کی ہے، ایسے میں میں کب تک خیر کی امید رکھ سکتا ہوں۔
 
آخری تدوین:

عدنان عمر

محفلین
یعنی اسلامی شریعت کے ذریعہ اس ریاستی اصول کو پامال کیا گیا جس کے مطابق پارلیمان کا کام قانون سازی کرنا جبکہ عدالتوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا کام احتساب کرنا ہے۔ یوں پارلیمان خود ہی قادیانیوں کیخلاف جج، جوری اور جلاد بن گئی۔ اور ریاست کے تین آزاد استونوں کی نفی کردی۔
میں آپ کا مدعا نہیں سمجھا۔
آپ کو قادیانیوں کو کافر قرار دینے پر اعتراض پر ہے
یا
قادیانیوں کو کافر قرار دینے کے طریقے پر اعتراض ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
کمال تو یہ ہے کہ بقول آپ لوگوں کے اسلامی ریاست کے کرنے کا کام یہ ہے کہ لوگوں کو صرف اس بنیاد پر قتل کرے کہ وہ اپنی مرضی کے بغیر کس گھر میں خدا کی مرضی سے پیدا ہو گئے۔
دو ہی باتیں ہو سکتی ہیں۔ یا اسلام سلامتی کا دین نہیں۔ یا اسلام سلامتی کا دین ہے لیکن آپ اسلام سے مختلف کوئی شے بنائے بیٹھے ہیں۔ براہ مہربانی راہنمائی فرمائیے۔
میں کس حیثیت سے رہنمائی فراہم کروں؟
میں عالم دین نہیں، اور آپ کے سوال کا تعلق اسلام کے فلسفہ سے ہے۔
براہِ مہربانی علمائے کرام سے رجوع فرمائیے۔
 

جاسم محمد

محفلین
میں آپ کا مدعا نہیں سمجھا۔
آپ کو قادیانیوں کو کافر قرار دینے پر اعتراض پر ہے
یا
قادیانیوں کو کافر قرار دینے کے طریقے پر اعتراض ہے۔
مختلف فرقے ہمیشہ سے ایک دوسرے کو کافر و کاذب قرار دیتے چلے آئے ہیں۔ یہ کوئی نئی اور اہم بات نہیں۔
قادیانیوں کا مسئلہ اس لئے اہم ہے کیونکہ یہاں ریاست و حکومت خود فریق بنی ہے۔ ریاست و حکومت کا اس طرح ایک خاص مذہبی کمیونٹی کے خلاف کھڑے ہونا اپنے ہی شہریوں کے درمیان برابری اور مساوات قائم کرنے کے اصول کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
ریاست و حکومت کا اس طرح ایک مذہبی کمیونٹی کے خلاف کھڑے ہونے اپنے ہی شہریوں کے درمیان برابری اور مساوات قائم کرنے کے اصول کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
جنھیں آپ مذہبی کمیونٹی کہہ رہے ہیں، اسلام انھیں زندیق کہتا ہے۔
زنادیق کےخلاف ریاستِ پاکستان میں جو قانون سازی ہوئی، وہ کسی حساب سے بھی غیر شرعی نہیں تھی۔
 

عدنان عمر

محفلین
موضوع سے ہٹنے کی معذرت
"زندیق" کی اصطلاح کے ماخذ کے بارے کچھ معلومات ہوں تو کچھ وضاحت فرمائیے۔
’’زندیق‘‘ کی اصطلاح کے ماخذ کے بارے میں تو علمائے کرام ہی بہتر رہنمائی کرسکتے ہیں۔ مستند دینی کتب میں بھی موجود ہونا چاہیے۔
ویسے میں اس بارے میں نہیں جانتا، تاہم معلومات حاصل کرنے کی کوشش کروں گا عرفان سعید بھائی۔
 

جاسم محمد

محفلین
موضوع سے ہٹنے کی معذرت
"زندیق" کی اصطلاح کے ماخذ کے بارے کچھ معلومات ہوں تو کچھ وضاحت فرمائیے۔
’’زندیق‘‘ کی اصطلاح کے ماخذ کے بارے میں تو علمائے کرام ہی بہتر رہنمائی کرسکتے ہیں۔ مستند دینی کتب میں بھی موجود ہونا چاہیے۔
ویسے میں اس بارے میں نہیں جانتا، تاہم معلومات حاصل کرنے کی کوشش کروں گا عرفان سعید بھائی۔
کافر ، زندیق ، مرتد اور ملحد اور منافق میں فرق | جامعہ علوم اسلامیہ بنوری ٹاؤن
 

محمد سعد

محفلین
میں کس حیثیت سے رہنمائی فراہم کروں؟
میں عالم دین نہیں، اور آپ کے سوال کا تعلق اسلام کے فلسفہ سے ہے۔
براہِ مہربانی علمائے کرام سے رجوع فرمائیے۔
جب آپ کو یہ فیصلہ کرنے کے لیے، کہ کسی کے دائرہ اختیار سے باہر کے حالات کا اس کے زندہ رہنے کے حق پر فرق پڑنا چاہیے یا نہیں، دقیق فلسفے کی گہرائیوں میں اترنا پڑے، تو پھر یا آپ کے موقف میں کوئی مسئلہ ہے یا نیت میں کھوٹ۔
 

عدنان عمر

محفلین
جب آپ کو یہ فیصلہ کرنے کے لیے، کہ کسی کے دائرہ اختیار سے باہر کے حالات کا اس کے زندہ رہنے کے حق پر فرق پڑنا چاہیے یا نہیں، دقیق فلسفے کی گہرائیوں میں اترنا پڑے، تو پھر یا آپ کے موقف میں کوئی مسئلہ ہے یا نیت میں کھوٹ۔
اگر میرے بارے میں آپ کی رائے درست ہے تو خدا مجھ پر رحم فرمائے،
اور اگر میرے بارے میں آپ کی رائے غلط فہمی پرمبنی ہے، تو خدا آپ پررحم فرمائے۔
 

جاسم محمد

محفلین
جنھیں آپ مذہبی کمیونٹی کہہ رہے ہیں، اسلام انھیں زندیق کہتا ہے۔
زنادیق کےخلاف ریاستِ پاکستان میں جو قانون سازی ہوئی، وہ کسی حساب سے بھی غیر شرعی نہیں تھی۔
"کافر"وہ شخص ہےجودین اسلام کو ظاہراً وباطناً ماننے والانہ ہو۔ "زندیق" وہ شخص ہے جوزبان سےتومسلمان ہونےکااقرارکررہاہو لیکن احکامِ اسلام کی باطل تاویل کرتاہو۔ "مرتد" وہ شخص ہےکہ اپنی مرضی اوررضامندی سےاسلام قبول کرنےکےبعداسلام سے پھرجائے۔

اگر یہ اصطلاحات درست ہیں تو قادیانی کافر نہیں ہو سکتے کیونکہ وہ اسلام کو مانتے ہیں۔
وہ مرتد بھی نہیں ہو سکتے کیونکہ ان کی اکثریت پیدائشی قادیانی ہے۔
البتہ وہ زندیق ہو سکتے ہیں کیونکہ مسلمانوں کے مطابق وہ احکام اسلام کی باطل تاویل کرتے ہیں۔
اب احکام اسلام کی کونسی تاویل درست اور کونسی باطل ہے کا فیصلہ اللہ تعالی نے خود زمین پر آکر نہیں کرنا۔ علما کرام نے ہی کرنا ہے۔ اور ظاہر ہے یہیں پر اختلافات پیدا ہوتے ہیں جس کے بعد نت نئے فرقے جنم لیتے ہیں۔ ہر فرقہ اپنے تئیں یہی خیال کرتا ہے کہ وہ احکام اسلام کی سب سے صحیح تاویل کر رہا ہے۔ اور اس کے علاوہ باقی سب باطل ہیں۔ یوں حتمی طور پر حق و باطل کا فیصلہ کرنے کا اختیار اللہ تعالی نے صرف اپنے پاس رکھا ہے۔
اگر اسلامی ریاست خود فریق بن کر احکام اسلام کی باطل تاویلیں کرنے والوں کو لٹکانے شروع کردے تو بات کہاں سے کہاں پہنچ جائے گی۔ اس لئے ذرا ہوش کے ناخن لیں۔
 

محمد سعد

محفلین
اگر میرے بارے میں آپ کی رائے درست ہے تو خدا مجھ پر رحم فرمائے،
اور اگر میرے بارے میں آپ کی رائے غلط فہمی پرمبنی ہے، تو خدا آپ پررحم فرمائے۔
اس میں امکانات دو لکھے ہیں۔ مسئلہ لازمی نہیں کہ آپ میں ہو۔ آپ کے موقف میں بھی ہو سکتا ہے۔
 

عدنان عمر

محفلین
اب احکام اسلام کی کونسی تاویل درست اور کونسی باطل ہے کا فیصلہ اللہ تعالی نے خود زمین پر آکر نہیں کرتا۔ علما کرام نے ہی کرنا ہے۔ اور ظاہر ہے یہیں پر اختلافات پیدا ہوتے ہیں جس کے بعد نت نئے فرقے جنم لیتے ہیں۔ ہر فرقہ اپنے تئیں یہی خیال کرتا ہے کہ وہ احکام اسلام کی سب سے صحیح تاویل کر رہا ہے۔ اور اس کے علاوہ باقی سب باطل ہیں۔ یوں حتمی طور پر حق و باطل کا فیصلہ کرنے کا اختیار اللہ تعالی نے صرف اپنے پاس رکھا ہے۔
آپ کی انوکھی منطق سے تو یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ جیسے ہی اسلام میں پہلا فرقہ پیدا ہوا تھا، اسی وقت سے مسلمانوں کو اسلام ترک کر دینا چاہیے تھا کیونکہ کسی بھی فرقے کا مسلک (آپ کے حساب سے) قابلِ تصدیق نہیں اور روزِ حشر سے پہلے درست اور غلط کی تصدیق ہو نہیں سکتی۔ ایسی تاویلات آپ ہی کو مبارک ہوں۔
 

عدنان عمر

محفلین
اس میں امکانات دو لکھے ہیں۔ مسئلہ لازمی نہیں کہ آپ میں ہو۔ آپ کے موقف میں بھی ہو سکتا ہے۔
اس صورت میں بھی خدا مجھ پر رحم فرمائے یعنی صحیح علم عطا فرمائے۔
اور آپ کے لیے بھی میں خدا سے علم کی درستی اور زیادتی کا طلب گار ہوں۔
 
اگر اسلامی ریاست خود فریق بن کر احکام اسلام کی باطل تاویلیں کرنے والوں کو لٹکانے شروع کردے تو بات کہاں سے کہاں پہنچ جائے گی۔
بات سمجھ میں آنے والی ہے۔ آج کے دور میں جب مسلم امہ سیکڑوں فرقوں میں تقسیم ہے، ریاست اپنے تئیں اسلام نافذ کرنا شروع کردے تو مشکل ہوجاتی ہے۔ تاریخ کا وہ تاریک دور بھی سب کے مطالعے میں ہوگا جب ریاست نے اسلام کی اپنی تعریف پر امت کو جمع کرنے کا بیڑہ اٹھایا اور اس کے نتیجے میں ائمہء اسلام کو قید و بند اور کوڑوں جیسی مشقت جھیلنی پڑی۔ مسلمانوں کے خلیفہ کا نام ہارون رشید اور کوڑے کھانے والے اور قید وبند کی صعوبتیں اٹحانے والے امام کا نام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ علیہ تھا۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
آپ کی انوکھی منطق سے تو یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ جیسے ہی اسلام میں پہلا فرقہ پیدا ہوا تھا، اسی وقت سے مسلمانوں کو اسلام ترک کر دینا چاہیے تھا کیونکہ کسی بھی فرقے کا مسلک (آپ کے حساب سے) قابلِ تصدیق نہیں اور روزِ حشر سے پہلے درست اور غلط کی تصدیق ہو نہیں سکتی۔ ایسی تاویلات آپ کو ہی مبارک ہوں۔
میں نے اسلام ترک کرنے کا کہاں ذکر کیا؟ صرف اتنا کہا ہے کہ احکام اسلام کی باطل تاویل کرنے والوں کا فیصلہ خود نہ کریں بلکہ اسے اللہ پر چھوڑ دیں۔ کیونکہ عین ممکن ہے اللہ کے نزدیک اس کے احکامات کی گئی تاویلات جو آپ کر رہے ہیں ، وہ بھی باطل ہوں۔
 

دوست

محفلین
غیر مسلم قرار دے دیا، بہترین ہو گیا۔
ختمِ نبوت کا حلف نامہ لے لیا، بہترین ہو گیا۔
اقلیت قرار دے دیا۔
اب امرِ واقعہ ہے کہ قادیانی یہ بات نہیں مانتے، وہ کہتے ہیں ہم بھی مسلمان ہیں (بھائی میں سُنی دیوبندی مسلمان، ختمِ نبوت پر یقین رکھتا ہوں، یہ صرف ان کا دعویٰ بتایا ہے)
دوسرا امرِ واقعہ ہے کہ عام عوام کو اس 'فتنے' سے نمٹنے کا طریقہ یہ بتایا گیا ہے کہ ان سے کم از کم درجے میں قطع تعلق کیجیے، زیادہ سے زیادہ درجے میں کیا؟ اس وقت لاہور میں ان کی عبادت گاہ پر ہونے والا حملہ یاد آ رہا ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہو جاتا ہے کہ پاکستان کے آئین کے تحت عدم امتیاز وغیرہ نہ برتنے، برابری کے حقوق دینے کی باتیں معاشرتی قطع تعلق کے بعد کیسے پوری ہوں؟
زندیق کہہ لیں، منافق کہہ لیں، کافر کہہ لیں، ڈاکو کہہ لیں، بالآخر ہیں تو انسان، خون بھی سرخ ہے، کیا جینے کا حق بھی چھین لیں گے؟
اب اگر جینے کا حق بھی چھیننا ہے تو آئین میں صرف یہی کیوں لکھا کہ غیر مسلم ہیں، یہی لکھ دیتے کہ انہیں یہاں رہنے، اس ہوا میں سانس لینے، اس مٹی کا رزق کھانے کا حق بھی نہیں ہے۔ یہ نہیں لکھ سکے نا، یہ اوپر والے کا حق تھا، ہم بھی انسان یہ بھی انسان، اور سب کا خالق اللہ رب العالمین۔ اب ہوا یہ کہ یہ قادیانی گمراہ ہو گئے، اب ہم، مسلمان، جو گمراہ نہیں ہیں، کیا کریں گے؟
ایک کام تو کر لیا کہ غیر مسلم قرار دے لیا، یہ مانتے نہیں، ہم کہتے مانو، ورنہ بہت بری ہو گی، پھر بھی نہیں مانتے، تو کیا کریں؟ قطع تعلق کر لیں، لین دین ختم کر دیں، یہ روٹی کے محتاج ہو جائیں، اس روئے زمین سے غائب ہو جائیں، ملک چھوڑ جائیں (جو کہ وہ پھر کرتے ہیں، اور اس پر پاکستان کی بدنامی بھی ہوتی ہے)۔
ایک سوال ہے بس، غیر مسلم قرار دے دیا، یہ نہیں مانتے، کیا کریں۔ جینے کا حق چھین لیں اس پر؟ تو قانون سازی کر لیجیے ناں کہ یہ فلاں گروہ ہے، یہ مسلمان نہیں ہے، یہ خود کو دھوکے سے مسلمان کہتا ہے، اور اس کی سزا یہ ہے کہ یہ اس روئے زمین پر چلنے کا حق نہیں رکھتا۔ لیکن یہ کر نہیں سکتے، اس کے نتیجے میں بس یہی کر سکتے ہیں کہ معاشرتی قطع تعلقی کریں، لیکن معاشرتی قطع تعلقی کرنے کی بھی قانون سازی نہیں کر سکتے، یہ امتیازی سلوک کے تحت آ جاتا ہے، نسل پرستی کے تحت آ جاتا ہے۔
تو پھر کیا کریں بتائیں؟
لا الہ اللہ محمد الرسول اللہ، جدی پشتی مسلمان ہوں، قادیانی کو غیر مسلم سمجھتا ہوں، روزِ قیامت نبی اکرم ﷺ کی شفاعت کا طلبگار ہوں، محمد الرسول اللہ ﷺ کے بعد جو کوئی نبی ہونے کا دعویٰ کرے، ظلی، بروزی، امتی نبی کا دعویٰ کرے، جھوٹا ہے کذاب ہے، بکتا ہے، نفسیاتی مریض ہے۔ لیکن یہ اوپر والے سوال، یہ قادیانی خود کو غیر مسلم نہیں مانتے تو کیا کریں، کیا جینے کا حق بھی چھین لیں گے؟
 

عدنان عمر

محفلین
احکام اسلام کی باطل تاویل کرنے والوں کا فیصلہ خود نہ کریں بلکہ اسے اللہ پر چھوڑ دیں۔ کیونکہ عین ممکن ہے اللہ کے نزدیک اس کے احکامات کی گئی تاویلات جو آپ کر رہے ہیں ، وہ بھی باطل ہوں۔
نصوص یعنی واضح اور قطعی دینی احکامات اور تاویلات میں فرق ہوتا ہے۔
اسلام میں عقیدۂ ختم نبوت نصوص کی روسے ثابت ہے۔ جو ختمِ نبوت پر ایمان نہیں رکھتا، وہ مسلمان ہی نہیں۔
عقیدۂ ختمِ نبوت کو آپ کسی بھی قسم کی تاویلات کا بہانہ قرار دے کر ساقط نہیں کرسکتے۔
 
Top