وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف بغاوت کا الزام؛ عاطف خان سمیت 3 وزرا فارغ

جاسم محمد

محفلین
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف بغاوت کا الزام؛ عاطف خان سمیت 3 وزرا فارغ
ویب ڈیسک / شاہد حمید اتوار 26 جنوری 2020

1966474-cecdffbfbaecf-1580028973-529-640x480.jpg

عاطف خان کھیل وسیاحت، شہرام ترکئی صحت جب کہ شکیل احمد وزیرمال تھے فوٹو: فائل


پشاور: خیبر پختونخوا کابینہ میں سینیئر وزیر عاطف خان سمیت 3 اہم وزرا کو مبینہ طور پر وزیر اعلیٰ کے خلاف بغاوت کے جرم میں کابینہ سے فارغ کردیا گیا ہے۔

گورنر ہاؤس پشاور کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا نے آئین کے آرٹیکل 132 کی دفعہ 3 کے تحت سینیئر صوبائی وزیر عاطف خان، وزیر صحت شہرام تراکئی اور وزیر مال و ریونیو شکیل احمد سے ان کے قلمدان واپس لے لئے ہیں، یہ تینوں اب کابینہ کا حصہ نہیں اور اس کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

notification-1580029030.jpg


گروپ بندی کی تصدیق

دوسری جانب وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا کابینہ سے 3 وزرا کو فارغ کیا گیا ہے، فارغ کیےگئے وزرا میں ایک وزیر وزارت اعلیٰ کے امیدوار بھی تھے، تینوں وزرا ابتدا ہی سے پارٹی پالیسی کی مخالفت کررہے ہیں، ایک عرصے سے یہ تینوں گروپنگ کررہے تھے، تینوں کےعمل سےپارٹی اورحکومت کو نقصان پہنچ رہاتھا، تینوں کو سمجھایا یہاں تک کہ بات وزیراعظم تک پہنچ گئی، مجبوراً یہ فیصلہ کرنا پڑا کیونکہ گروپ بندی میں پارٹی خاموش رہتی ہے تومسائل پیدا ہوتے ہیں۔

واضح رہے کہ بلوچستان اور پنجاب کی حکومتوں کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں کے آغاز کے بعد خیبرپختونخوا میں بھی عاطف خان، شہرام ترکئی اورشکیل احمد کی جانب سے محمودخان کو ان کے عہدے سے ہٹانے کی کوششیں شروع کی گئیں تاہم وزیراعلی محمود خان نے پہلے مرحلے میں شہرام ترکئی سے بلدیات کی وزارت لیتے ہوئے انھیں صحت کامحکمہ حوالے کیاتاہم جب بغاوت ختم ہونے کی بجائے بڑھتی چلی گئی توانہوں نے تینوں وزراء کوکابینہ سے فارغ کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں وزراء کو فارغ کرنے کے لیے وزیراعلی نے وزیراعظم عمران خان سے ہدایات لی ہیں جس کے بعد یہ ایکشن لیا گیا اور امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ جلد ہی 3 نئے وزراء کابینہ کاحصہ بنائے جائیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی پر عمران خان نے اپنے قریبی عاطف خان تک کو ذلیل کرکے عہدہ سے فارغ کر دیا ہے۔ اب وہ لوگ کدھر ہیں ہیں جو کہتے تھے کہ عمران خان اپنوں کو نواز شریف کی طرح نوازتا ہے؟
 

جاسم محمد

محفلین
وزارت سے کیوں ہٹایا پتہ نہیں، مرتے دم تک عمران خان کا سپاہی رہوں گا: شکیل احمد
213067_213764_updates.jpg

7 سال ہو گئے پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی اور نہ کروں گا، شکیل احمد،فوٹو:فائل
خیبر پختونخوا (کے پی کے) کے برطرف وزیر برائے مال شکیل احمد کا کہنا ہے کہ وزارت سے کیوں ہٹایا گیا پتہ نہیں مگر مرتے دم تک عمران خان کا سپاہی رہوں گا۔

جیو نیوز سے گفتگو میں شکیل احمد کا کہنا تھا کہ پارٹی میں 7 سال ہو گئے، کبھی پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کی اور نہ کریں گے، عمران خان نے ٹکٹ دیا اور وزیر بنایا۔

انہوں نے کہا کہ وزارت سے کیوں ہٹایا گیا پتہ نہیں جس نے ہٹایا، ان سے پوچھا جائے۔

شکیل احمد کا کہنا تھا کہ حیات آباد میں اجلاس کے لیے نہیں بلکہ ڈنر کے لیے گیا تھا، اس ڈنر میں شہرام تراکئی، عاطف خان اور دیگر 5,6 دوست موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ میں نے اور عاطف خان اور شہرام تراکئی نے پارٹی ڈسپلن کی کوئی خلاف ورزی نہیں کی، ایسے پروگرام ہوتے رہتے ہیں جن میں دوست وزیر اور ممبران صوبائی اسمبلی (ایم پی ایز) شامل ہوتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
کے پی اور پنجاب کا انتشار ختم، کل بلوچستان کا بھی ختم ہوجائے گا: وزیر دفاع

جن لوگوں کے ذاتی کام نہیں ہوئے، ان کی نظر میں وزیر اعلیٰ اور خیبر پختونخوا حکومت دونوں خراب ہوگئے: پرویز خٹک— فوٹو:فائل

وفاقی وزیر برائے دفاع پرویز خٹک نے پیش گوئی کی ہے کہ خیبرپختونخوا اور پنجاب حکومتوں کا انتشار ختم ہوگیا جبکہ کل بلوچستان کا بھی ختم ہوجائے گا۔

نوشہرہ میں جیو نیوز سے گفتگو میں پرویز خٹک نے کہا کہ جن لوگوں کے ذاتی کام نہیں ہوئے، ان کی نظر میں وزیر اعلیٰ اور خیبر پختونخوا حکومت دونوں خراب ہوگئے، اگر ان کے ذاتی کام ہوجاتے تو حکومت اور وزیر اعلیٰ دونوں ٹھیک ہوجاتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ذاتی مسئلے حل ہوجاتے تو نہ حکومت کرپٹ ہوتی، نہ وزیر اعلیٰ خراب ہوا، کسی میں ہمت ہے تو سچ بولے کہ کس وجہ سے احتجاج کررہا ہے، پارٹی کے خلاف جانے والوں کو نوٹسز جاری کررہے ہیں، پارٹی میں جو اختلافات تھے، اس پر پارٹی کے اندر بات ہونی چاہیے تھی۔

پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ پنجاب اورخیبرپختونخوا حکومت میں جو انتشار تھا وہ ختم ہوچکا، کل تک بلوچستان حکومت کا انتشار بھی ختم ہوجائے گا کیوں کہ بلوچستان عوامی پارٹی سے مذاکرات ہورہے ہیں۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ اتحادی جماعتوں کے ساتھ جو وعدےکیے، وہ پورے کررہے ہیں، اگلے 3 سال میں کوئی مسئلہ نہیں آئے گا جس سے اتحاد میں شامل جماعتیں ناراض ہوں۔
 
Top