برائے اصلاح

فیضان قیصر

محفلین
حال دل کا جو ہے سو وہ ہے کیا کریں؟
کیا ضروری ہے سب کو سنایا کریں؟

غم گساری پہ ہے کون قادر یہاں؟
کس لیے غم گساروں سے الجھا کریں؟

آپ سے ہے مری وحشتوں کو حسد
آپ بے حد ضروری ہیں سمجھا کریں

اس طرح سے تو تکلیف بھی ہے بہت
کب تلک جھوٹی امید باندھا کریں؟

آج کا دن بھی مانا گزر جائے گا
ہم فقط کیا یوں ہی دن گزارا کریں؟

دیکھیے گا یہ دروازے پر کون ہے؟
کوئی اپنا اگر ہو تو چلتا کریں

آج کل میں کسی سے نہیں مل رہا
آپ بھی مجھ سے ملنے نہ آیا کریں

سالِ نو ہے مگر ہے وہ ہی جستجو
وقت کو کس طرح ہم گزارا کریں؟

آگہی مل گئی ہے تو فیضان اب
آگہی کی اذیت گوارا کریں
 
آخری تدوین:
برادرم فیضان، آداب
یاد آوری کے لئے شکرگزار ہوں۔
ویسے تو اب یہ غزل اس شکل میں ہے کہ استاد محترم ہی نوک پلک سنوار سکتے ہیں۔
مجھے بس اس شعر میں، آپ اور بے حد کے درمیان تنافر محسوس ہورہا ہے۔
آپ سے ہے مری وحشتوں کو حسد
آپ بے حد ضروری ہیں سمجھا کریں
غالبا یہ مصرعہ پہلے کچھ یوں تھا ۔۔۔ آپ کتنے ضروری ہیں ۔۔۔
میرے خیال میں تو وہی صورت بہتر تھی۔

دیکھیے گا یہ دروازے پر کون ہے؟
کوئی اپنا اگر ہو تو چلتا کریں
پہلے مصرعے میں دروازے کی ی کا اسقاط مناسب معلوم نہیں ہوتا۔

دعاگو،
راحل۔
 

الف عین

لائبریرین
حال دل کا جو ہے سو وہ ہے کیا کریں؟
محاورہ 'جو ہے سو ہے' ہوتا ہے، یہی کر دیں تو کیا حرج ہے؟ 'ہم کیا کریں'، یا 'پھر کیا کرین'( تنافر کی وجہ سے 'ہم' مناسب نہیں اگر جملے کی بے ساختگی 'ہم' سے بہتر ہوتی ہے)
غم گساری پہ ہے کون قادر یہاں؟
کس لیے غم گساروں سے الجھا کریں؟
.. واضح نہیں ہوا کہ ہم الجھا کریں یا آپ؟ کچھ الفاظ بدل کر واضح کر دو
غم گسار لفظ دونوں مصرعوں میں استعمال نہ ہو تو بہتر ہے
اسی طرح دو اور اشعار میں 'دن' اور 'آگہی' دونوں مصرعوں میں آیا ہے، ان کے بھی الفاظ بدل دو تو اچھا ہے
'وہ ہی' جستجو؟ اسے 'وہی' کہنے میں کیا مانع ہے؟
دروازے کی ے ضرور گر رہی ہے، لیکن روانی شاید مخدوش نہیں ہو رہی، اسے قبول کیا جا سکتا ہے
 

فیضان قیصر

محفلین
حال دل کا جو ہے سو وہ ہے کیا کریں؟
محاورہ 'جو ہے سو ہے' ہوتا ہے، یہی کر دیں تو کیا حرج ہے؟ 'ہم کیا کریں'، یا 'پھر کیا کرین'( تنافر کی وجہ سے 'ہم' مناسب نہیں اگر جملے کی بے ساختگی 'ہم' سے بہتر ہوتی ہے)
غم گساری پہ ہے کون قادر یہاں؟
کس لیے غم گساروں سے الجھا کریں؟
.. واضح نہیں ہوا کہ ہم الجھا کریں یا آپ؟ کچھ الفاظ بدل کر واضح کر دو
غم گسار لفظ دونوں مصرعوں میں استعمال نہ ہو تو بہتر ہے
اسی طرح دو اور اشعار میں 'دن' اور 'آگہی' دونوں مصرعوں میں آیا ہے، ان کے بھی الفاظ بدل دو تو اچھا ہے
'وہ ہی' جستجو؟ اسے 'وہی' کہنے میں کیا مانع ہے؟
دروازے کی ے ضرور گر رہی ہے، لیکن روانی شاید مخدوش نہیں ہو رہی، اسے قبول کیا جا سکتا ہے
بے حد شکریہ سر -
 

فیضان قیصر

محفلین
حال دل کا جو ہے سو وہ ہے کیا کریں؟
محاورہ 'جو ہے سو ہے' ہوتا ہے، یہی کر دیں تو کیا حرج ہے؟ 'ہم کیا کریں'، یا 'پھر کیا کرین'( تنافر کی وجہ سے 'ہم' مناسب نہیں اگر جملے کی بے ساختگی 'ہم' سے بہتر ہوتی ہے)
غم گساری پہ ہے کون قادر یہاں؟
کس لیے غم گساروں سے الجھا کریں؟
.. واضح نہیں ہوا کہ ہم الجھا کریں یا آپ؟ کچھ الفاظ بدل کر واضح کر دو
غم گسار لفظ دونوں مصرعوں میں استعمال نہ ہو تو بہتر ہے
اسی طرح دو اور اشعار میں 'دن' اور 'آگہی' دونوں مصرعوں میں آیا ہے، ان کے بھی الفاظ بدل دو تو اچھا ہے
'وہ ہی' جستجو؟ اسے 'وہی' کہنے میں کیا مانع ہے؟
دروازے کی ے ضرور گر رہی ہے، لیکن روانی شاید مخدوش نہیں ہو رہی، اسے قبول کیا جا سکتا ہے
سر اب دیکھیے گا


حال دل کا جو ہے سو ہے اب کیا کریں

دل کے سب مسئلے حل ہوں ممکن نہیں
ہم بھلا چارہ گر سے کیوں الجھا کریں
یا
آپ چارہ گروں سے نہ الجھا کریں

علم حاصل کیا ہے تو فیضان اب
آگہی کی اذیت گوارا کریں

آپ بے حد ضروری ہیں سمجھا کریں

یا

آپ کتنے ضروری ہیں سمجھا کریں
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
سر اب دیکھیے گا


حال دل کا جو ہے سو ہے اب کیا کریں

دل کے سب مسئلے حل ہوں ممکن نہیں
ہم بھلا چارہ گر سے کیوں الجھا کریں
یا
آپ چارہ گروں سے نہ الجھا کریں

علم حاصل کیا ہے تو فیضان اب
آگہی کی اذیت گوارا کریں

آپ بے حد ضروری ہیں سمجھا کریں

یا

آپ کتنے ضروری ہیں سمجھا کریں
اب بہتر ہیں اشعار
آپ کتنے ضروری.... بہتر ہے
 

فیضان قیصر

محفلین
برادرم فیضان، آداب
یاد آوری کے لئے شکرگزار ہوں۔
ویسے تو اب یہ غزل اس شکل میں ہے کہ استاد محترم ہی نوک پلک سنوار سکتے ہیں۔
مجھے بس اس شعر میں، آپ اور بے حد کے درمیان تنافر محسوس ہورہا ہے۔

غالبا یہ مصرعہ پہلے کچھ یوں تھا ۔۔۔ آپ کتنے ضروری ہیں ۔۔۔
میرے خیال میں تو وہی صورت بہتر تھی۔


پہلے مصرعے میں دروازے کی ی کا اسقاط مناسب معلوم نہیں ہوتا۔

دعاگو،
راحل۔
راحل صاحب آپ کی توجہ فرمانے کا بہت شکریہ - پتہ نہیں کیوں میں آپ کو ٹیگ نہیں کر پارہا
 

الف عین

لائبریرین
بہت شکریہ ❤️ آپ نے سر اس کا نہیں بتایا

ہم بھلا چارہ گر سے کیوں الجھا کریں

یا
آپ چارہ گروں سے نہ الجھا کریں

میں پہلے والا مصرع رکھنا چاہتا ہوں
اس صورت میں تو 'کیوں' درست طریقے سے وزن میں نہیں آتا
کیوں بھلا چارہ گر سے ہم الجھا کریں
کیا جا سکتا ہے تو یہ مصرع شاید تم کو بھی قبول ہو۔ 'الجھا' کے الف کا وصال جائز ہے
 
Top