فیس بُک اسٹیٹس از محمد خلیل الرحمٰن

فیس بُک اسٹیٹس
از محمد خلیل الرحمٰن

مالکن نے ایک دن غصے میں رضیہ سے کہا
کیوں اری رضیہ نگوڑی! یہ تجھے کیا ہوگیا

آئے دن تو بن بتائے چھٹیاں کرتی ہے کیوں
کاٹتی ہوں جب تری تنخواہ تب مرتی ہے کیوں

اب بتا کمبخت دو دن سے کہاں تو مرگئی
سنتے ہی رضیہ پٹاخہ جھٹ سے یوں گویا ہوئی

کیوں خفا ہوتی ہو چھوٹی سی مری حرکت پہ تم
رحم کیوں کھاتی نہیں باجی! مری حالت پہ تم

کام کرتے جب مری حالت دگر گوں ہوگئی
ایک دن آرام کرنے کے لیے میں سو گئی

ہاں خدا لگتی ذرا کہیو کہہ بتلایا نہ تھا
فیس بُک پر میرا اسٹیٹس نظر آیا نہ تھا

میرا اسٹیٹس جسے صاحب نے بھی لائیک کیا
اور نیچے " مس یو رضیہ" اتفاقاً لکھ دیا
*****


 

آصف اثر

معطل
ڈیزائنر کو اگر گائڈ کیا جائے تو پاکستانی تہذیب و تمدن کے مطابق بہتر تصویر لگائی جاسکتی ہے۔
 
Top