خادم رضوی کے بھائی، بھتیجے سمیت 86 افراد کو 4 ہزار 738 سال قید کی سزا

جاسم محمد

محفلین
خادم رضوی کے بھائی، بھتیجے سمیت 86 افراد کو 4 ہزار 738 سال قید کی سزا

جنگ نیوز
17 جنوری ، 2020



212384_9709691_updates.jpg

فائل فوٹو

راولپنڈی: انسداد دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے دہشتگردی کا الزام ثابت ہونے پر علامہ خادم رضوی کے بھائی اور بھتیجے سمیت تحریک لبیک پاکستان کے 86کارکنوں کو مجموعی طور پر 4738 سال قید کی سزا سنادی۔

راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شوکت کمال ڈار نے رات 10 بجے فیصلہ سنایا جس پر پولیس نے تمام مجرموں کو حراست میں لے لیا اور تین بسوں میں ڈال کر پولیس اور ایلیٹ فورس کے کڑے پہرے میں اٹک جیل لے گئے۔

عدالت نے ملزمان پر ایک کروڑ 30 لاکھ روپے سے زائد جرمانہ اور ان کی تمام منقولہ وغیرمنقولہ جائیداد ضبط کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔

پنڈی گھیب پولیس نے 24 نومبر 2018 کو تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ علامہ خادم رضوی کی گرفتاری کے بعد ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ، پولیس ملازمین کو زخمی، سرکاری ونجی املاک کو نقصان پہنچانے اور دہشتگردی سمیت مختلف الزامات کے تحت خادم رضوی کے بھائی امیر حسین اور ان کے بیٹے محمد علی سمیت 87 افراد کو گرفتار کیا تھا۔

بعدازاں مجرموں کی ضمانت ہوئی تو ایک ملزم اعزاز الحق بیرون ملک فرار ہوگیا تھا جس پر عدالت نے مفرور ملزم کے ضمانتی سے ایک لاکھ روپے جرمانہ وصول کر کے ملزم کو اشتہاری قرار دے کر دائمی وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے تھے۔

عدالت نے 13 ماہ زیرسماعت رہنے والے مقدمے میں جرم ثابت ہونے پر مختلف الزامات میں ملوث ہر مجرم کو مجموعی طور پر 55،55 سال قید سخت اور 2 لاکھ 35 ہزار روپے جرمانہ و عدم ادائیگی جرمانہ 32 ماہ مزید قید دینے کا حکم دے کر مجرموں کی تمام منقولہ وغیرمنقولہ جائیداد بھی بحق سرکار ضبط کرنیکا حکم دیا۔

عدالت نے امیر حسین رضوی، ان کے صاحبزادے محمد علی اور دیگر 2 مجرموں قاری مشتاق اور گلزار احمد کو اسلحہ برآمد ہونے کے جرم میں علیٰحدہ سے 2،2 سال قید اور پچاس پچاس ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔

جرمانہ ادا نہ کرنے پر مجرموں کو مجموعی طور پر 146 سال سے زائد مزید سزا کاٹنا ہوگی۔
 

جاسم محمد

محفلین
خادم رضوی کو بٹھایا جائے۔ ہوسکتا ہے وہ دوبارہ زندہ ہو کر مزید سو سال پہرہ دے دے۔
سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کو بھی کہا جا سکتا ہے کہ جب وہ ڈیم کے پہرے سے اکتا جائیں تو کچھ عرصہ ان قیدیوں پر پہرہ دے دیں :)
 
وہ پوچھنا تھا 55,55 سال کی سزا سے کسی کا وقار مجروع ہوا یا نہیں؟ نیز اس سزا کو انسانی یا غیر انسانی قرار دیا جائے گا؟ (20 نمبر)
 

جاسم محمد

محفلین
پھر 126 دن دھرنے والوں پر بھی کیس بننا چاہیے۔ :)
توڑ پھوڑ، سرکاری املاک کو نقصان اور پولیس ملازمین کو زخمی تو انھوں نے بھی کیا تھا۔
۱۲۶ دن کے دھرنے والے بہترین بوٹ چمکانے کے عوض ابھی تک گوڈ بکس میں ہیں۔
جبکہ یہ پین کی نِب والے آرمی چیف اور چیف جسٹس پاکستان کو سر عام دھمکانے کے بعد ساری گوڈ اور بیڈ بکس سے نکل گئے تھے :)
 
۱۲۶ دن کے دھرنے والے بہترین بوٹ چمکانے کے عوض ابھی تک گوڈ بکس میں ہیں۔
جبکہ یہ پین کی نِب والے آرمی چیف اور چیف جسٹس پاکستان کو سر عام دھمکانے کے بعد ساری گوڈ اور بیڈ بکس سے نکل گئے تھے :)
تو پھر اصل جرم لکھا جائے۔
ورنہ تو بلدیہ ٹاؤن فیکٹری جلانے کا حکم دینے والے بھی حکومت میں بیٹھے ہیں۔
 
Top