سندھی زبان و ثقافت کے جانکار احباب توجہ دیں!

فاخر

محفلین
سندھی زبان و ثقافت کے جانکار’ احباب‘ توجہ دیں!

سندھی زبان و ثقافت کی اپنی ایک شناخت ہے ۔ ان ہی کا ایک حصہ سچل سرمست نامی صوفی بھی ہیں ۔سچل سرمست کو ذاتی طور پر میں نہیں جانتا،اس کی کئی وجوہ ہیں ۔یوٹیوب کے ذریعہ ہی سچل سرمست کا نام سن رہا ہوں ، یوٹیوب کے ذریعہ ہی کئی نامور پاکستانی فنکاروں سے آشنا بھی ہوا جن میں فرید ایاز الحسینی اور ابومحمد سرفہرست ہیں، جنہوں نےحضرت امیر خسرو کی غزل ’’خبرم رسیدہ امشب کہ نگار خواہی آمد‘‘ نئے طرز و آہنگ میں گائی ہے۔ ان کے علاوہ عابدہ پروین اورصنم ماروی کو بھی یوٹیوب کے ذریعہ ہی جانا ہوں۔عابدہ پروین نے حضرت شاہ نیاز بے نیاز کا کلام’یار کو ہم نے جا بجا دیکھا‘ بڑے ہی زبردست انداز میں گایا ہے۔

گزشتہ دنوں جب صنم ماروی کا گایا ہوا کلام ’’سنگھڑا آویں سانول یار ‘‘ کانوں سے ٹکرایا تو سچل سرمست کے بارے میں بھی جاننے کا تجسس پیدا ہوا۔ میں یہ زبان نہیں جانتا ہوں ؛لیکن کلام کی اثر پذیری کہہ لیں کہ یہ زبان نہ جانتے ہوئے بھی اس کے کئی معنی سمجھنے لگا۔اب یہ تجسس پیدا ہورہا ہے کہ اس کلام کے اصل معنی کیا ہیں اور سچل سرمست کون ہیں؟ ان کے بارے میں تھوڑا بہت جان لوں ۔
علامہ گوگل کی خدمات حاصل کی گئی تو جو تصویر سامنے آئی اس سے یہ معلوم ہوا کہ یہ وہی صاحب ہیں جنہیں ہمارے ملک (ہندوستان )کے کئے ہندو لوگ ’’بھگوان‘‘سمجھ کر پوجتے ہیں ان کی تصاویر اپنے گھروں میں آویزاں کرتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ جو لوگ ان کی پوجا کرتے ہیں وہ سندھی ہندو ہوں ۔ خیر! ویکی پیڈیا نے جو معلومات فراہم کیں، وہ اس لنک میں ہیں۔سچل سرمست - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
الغرض ! ہمارا مقصد یہ ہے کہ :’ سچل سرمست کے متعلق مکمل تفصیل یا ان کے متعلق کوئی کتاب جو اردو زبان میں ہو ،اس کا لنک ارسال کرنے کی زحمت کی جائے اور اگر ہوسکے تو سندھی زبان جاننے والے احباب ’’سنگھڑا آوین سانول یار –روندے وتاں دین زارو زار ‘‘کے پورے کلام کا ترجمہ بھی فراہم کردیا جائے تو بڑی مہربانی ہوگی۔
 
مدیر کی آخری تدوین:

فرقان احمد

محفلین
سندھی زبان و ثقافت کے جانکار’ احباب‘ توجہ دیں!

سندھی زبان و ثقافت کی اپنی ایک شناخت ہے ۔ ان ہی کا ایک حصہ سچل سرمست نامی صوفی بھی ہیں ۔سچل سرمست کو ذاتی طور پر میں نہیں جانتا،اس کی کئی وجوہ ہیں ۔یوٹیوب کے ذریعہ ہی سچل سرمست کا نام سن رہا ہوں ، یوٹیوب کے ذریعہ ہی کئی نامور پاکستانی فنکاروں سے آشنا بھی ہوا جن میں فرید ایاز الحسینی اور ابومحمد سرفہرست ہیں، جنہوں نےحضرت امیر خسرو کی غزل ’’خبرم رسیدہ امشب کہ نگار خواہی آمد‘‘ نئے طرز و آہنگ میں گائی ہے۔ ان کے علاوہ عابدہ پروین اورصنم ماروی کو بھی یوٹیوب کے ذریعہ ہی جانا ہوں۔عابدہ پروین نے حضرت شاہ نیاز بے نیاز کا کلام’یار کو ہم نے جا بجا دیکھا‘ بڑے ہی زبردست انداز میں گایا ہے۔

گزشتہ دنوں جب صنم ماروی کا گایا ہوا کلام ’’سنگھڑا آویں سانول یار ‘‘ کانوں سے ٹکرایا تو سچل سرمست کے بارے میں بھی جاننے کا تجسس پیدا ہوا۔ میں یہ زبان نہیں جانتا ہوں ؛لیکن کلام کی اثر پذیری کہہ لیں کہ یہ زبان نہ جانتے ہوئے بھی اس کے کئی معنی سمجھنے لگا۔اب یہ تجسس پیدا ہورہا ہے کہ اس کلام کے اصل معنی کیا ہیں اور سچل سرمست کون ہیں؟ ان کے بارے میں تھوڑا بہت جان لوں ۔
علامہ گوگل کی خدمات حاصل کی گئی تو جو تصویر سامنے آئی اس سے یہ معلوم ہوا کہ یہ وہی صاحب ہیں جنہیں ہمارے ملک (ہندوستان )کے کئے ہندو لوگ ’’بھگوان‘‘سمجھ کر پوجتے ہیں ان کی تصاویر اپنے گھروں میں آویزاں کرتے ہیں۔ ہوسکتا ہے کہ جو لوگ ان کی پوجا کرتے ہیں وہ سندھی ہندو ہوں ۔ خیر! ویکی پیڈیا نے جو معلومات فراہم کیں، وہ اس لنک میں ہیں۔سچل سرمست - آزاد دائرۃ المعارف، ویکیپیڈیا
الغرض ! ہمارا مقصد یہ ہے کہ :’ سچل سرمست کے متعلق مکمل تفصیل یا ان کے متعلق کوئی کتاب جو اردو زبان میں ہو ،اس کا لنک ارسال کرنے کی زحمت کی جائے اور اگر ہوسکے تو سندھی زبان جاننے والے احباب ’’سنگھڑا آوین سانول یار –روندے وتاں دین زارو زار ‘‘کے پورے کلام کا ترجمہ بھی فراہم کردیا جائے تو بڑی مہربانی ہوگی۔
سرِ دست، یہی روابط مل پائے!
ربط اول
ربط دوم
 

فاخر

محفلین
سرِ دست، یہی روابط مل پائے!
ربط اول
ربط دوم
اس شاندار علمی تعاون پر آپ کا تہہ دل سے شکریہ !!
اتنا ہی کافی ہے ،دونوں کتاب ’’سچل سرمست : کلام اور اردو ترجمہ‘‘ اور ’’سچل سرمست شاعر ہفت زبان ‘‘کو لوڈکرلیا ہوں۔ اسے ان شاء اللہ حرفاً حرفاً پڑھوں گا۔
 
Top