پاکستان دنیا کا واحد ملک جہاں ایک بچہ فیس بک استعمال کرنے والے 7 لوگوں کے گھرپیداہوگیا

عرفان سعید

محفلین
Jan 02, 2020 | 14:32

news-1577957823-6720.jpg


لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)لمبی لمبی چھوڑنے اورکاپی پیسٹ کرنے والوں میں سوشل میڈیاصارفین کا شایدکوئی ثانی نہیں ہوگا۔اندھا دھند پوسٹ کرنے کی انوکھی حرکتوں نے پاکستان کو دنیا کاوہ واحد ملک بنادیاہے جہاں فیس بک استعمال کرنے والے 7لوگوں کے گھر ایک ہی بچہ پیدا ہوگیا ہے۔ اب ان منچلوں کی حرکت پر بچہ بھی سوچے گا کہ کیا یار۔۔۔ کہاں پیدا ہوگیاہوں میں۔۔!

news-1577957573-8547.jpg


سننے میں یہ بات تھوڑی عجیب لگتی ہے لیکن سوشل میڈیا صارفین کے جھوٹے دعووں پر یقین کرلیاجائے تو پھر یہ خبر سچ لگنے لگے گی۔ہوا یہ ہے کہ ایک معصوم اور بے حد خوبصورت بچے کی تصویر کسی کاپی پیسٹرکے ہتھے چڑھ گئی ہے۔اس نے بلا حیل وحجت نہ صرف اسے پوسٹ کیا ہے بلکہ اسے اپنا بچہ قرار دے کر محبتیں اورلائیکس سمیٹنے کی کوشش بھی کرڈالی۔

news-1577957450-2486.jpg


شاید اس شخص کو یہ معلوم نہیں تھا کہ فیس بک پر وہ واحد شخصیت نہیں ہیں جو دوسروں کی پوسٹس کو اپنے کھاتے میں ڈال کراتراتے پھرتے ہیں، ان جیسے کچھ اور لوگوں نے بھی داد سمیٹنے کی کوشش میں اسی تصویر کو پوسٹ کیااور یہ دعویٰ کیا کہ یہ ان کا بچہ ہے۔

news-1577957450-8676.jpg


اس کے بعد ایک دو نہیں بلکہ ابتک معلوم پورے سات لوگوں نے ایک ہی دعوے کو دہرایاہے۔

news-1577957450-6856.jpg


news-1577957450-9426.jpg


news-1577957450-7264.jpg


news-1577957450-1955.jpg


news-1577957450-1949.jpg


ان لوگوں کو بے نقاب کرنے کیلئے ایک صاحب نے تمام تصاویر جمع کیں اور فیس بک پر پوسٹ کردیں جو کہ وائرل ہوگئیں۔کیا ہی دلچسپ بات ہو کہ اس معصوم سے بچے کے والدین یہ پوسٹ دیکھیں اور’ نقلی والدین ‘ کواصلی جھاڑ پلادیں۔

ربط
 
آخری تدوین:
ہو سکتا ہے کہ یہ ایک ہی صاحب کے اکاؤنٹس ہوں۔ نوکری والے ہر ففتھیے کو بڑی سوشل نیٹ ورکنگ سائیٹ پر کم ازکم تیس اکاؤنٹس تو شاید ہینڈل کرنے ہی پڑتے ہوں گے۔
 

عثمان

محفلین
اس خبر میں خبر یہ ہے کہ ایک اخبار نے اسے ایک خبر سمجھا۔
پاکستان "دنیا کا واحد ملک" نہیں ہے۔ ایسی حرکتیں سوشل میڈیا میں عام ہیں اور تمام خطوں کے لوگ ایسا کرتے رہتے ہیں۔
اخبار کے نزدیک یہ خبر "سائنس اور ٹیکنالوجی" کے زمرے سے تعلق رکھتی ہے۔
سرخی اور متن کو پڑھ کر محسوس ہوتا ہے کہ اخبار آرا اور خبر میں کوئی فرق محسوس نہیں کرتا۔
اخبار خبر میں دیگر لوگوں کی نقل کا مذاق اڑاتا ہے اور خود اس ماخذ کا ربط دینا گوارا نہیں کرتا جسے بنیاد بنا کر اس نے یہ خبر شائع کی ہے۔ ماخذ کی محض سکرین شاٹ پر اکتفا کیا گیا ہے۔
 

عرفان سعید

محفلین
اس خبر میں خبر یہ ہے کہ ایک اخبار نے اسے ایک خبر سمجھا۔
پاکستان "دنیا کا واحد ملک" نہیں ہے۔ ایسی حرکتیں سوشل میڈیا میں عام ہیں اور تمام خطوں کے لوگ ایسا کرتے رہتے ہیں۔
اخبار کے نزدیک یہ خبر "سائنس اور ٹیکنالوجی" کے زمرے سے تعلق رکھتی ہے۔
سرخی اور متن کو پڑھ کر محسوس ہوتا ہے کہ اخبار آرا اور خبر میں کوئی فرق محسوس نہیں کرتا۔
اخبار خبر میں دیگر لوگوں کی نقل کا مذاق اڑاتا ہے اور خود اس ماخذ کا ربط دینا گوارا نہیں کرتا جسے بنیاد بنا کر اس نے یہ خبر شائع کی ہے۔ ماخذ کی محض سکرین شاٹ پر اکتفا کیا گیا ہے۔
صحافت کے معیار پر بہت لطیف تبصرہ کیا ہے!
 
Top