مانسہرہ: مدرسے میں بچے سے زیادتی کے مرکزی ملزم شمس الدین کا سرکاری سکول کے استاد ہونے کا انکشاف

آورکزئی

محفلین
اصل میں یہ اس نے یہ کام کیا ہی نہیں۔۔۔ پولیس نے غلطی سے اور شمس الدین کے نام کے ساتھ قاری لکھ دیا ہے۔۔
 

آورکزئی

محفلین
مانسہرہ کے بچے پر کئے گئے ظلم کی خبریں آنے کے بعد اب تک کی ٹائم لائن میں علما کی جماعت کا جو ردعمل سامنے آیا، وہ کچھ یوں تھا:

1۔ یہ واقعہ سرے سے ہوا ہی نہیں - سب جھوٹ ہے
2۔ اس واقعے میں کوئی قاری ملوث نہیں، یہ تو دو دوست آپس میں کھیلتے ہوئے لڑ پڑے تھے
3۔ اس واقعے میں مدرسے کا قاری نہیں بلکہ ایک سکول ٹیچر ملوث ہے
4۔ قاری شمس الدین پر الزام لگانے سے پہلے میڈیکل رپورٹ سے ثابت کرو کہ بچے کے ساتھ زیادتی ہوئی
5۔ ثابت کیا جائے کہ بچے کے ساتھ سو مرتبہ بدفعلی کی گئی - کیا وہاں کیلکولیٹر رکھا تھا جس سے کاؤنٹ کیا گیا؟
6۔ پہلے یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ بچے کے ساتھ زبردستی بدفعلی کی گئی یا اس کی رضا اور منظوری سے
7۔ قاری شمس الدین نے اگر بدفعلی کی ہے تو اس کے چار گواہ لائے جائیں، ان کے بغیر سزا سنائی گئی تو طوفان کھڑا ہوجائے گا۔
8۔ ابتدائی تحقیق سے ثابت ہوگیا کہ قاری شمس الدین نے زیادتی نہیں کی
9۔ قاری شمس الدین کا جرم بدفعلی ہے جو کہ بدکردار عمران خان سے کم ہی ہے۔ کم از کم بدکردار عورتوں سے زنا تو نہیں کیا
10۔ اگر کسی عالم پر بدفعلی کا الزام ثابت بھی ہوجائے تو پھر بھی اس کا چرچا نہیں کرنا چاہیئے۔ اس سے اسلام بدنام ہوتا ہے
11۔ بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک قاری نے سو سے زائد مرتبہ ایک ہی بچے کے ساتھ بدفعلی کی ہو؟
12۔ بدفعلی کی سزا مولوی کو دینے سے پہلے ان تمام سکولوں اور کالجوں کے سربراہوں کو بھی دو جہاں ریپ ہوتے آئے ہیں۔

یہ ہے وہ مختلف بیانات جو جے یو آئی کی طرف سے گزشتہ چند روز کے دوران دیئے گئے۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ کن لوگوں کے ہاتھ میں آپ نے دین کی چابی دے رکھی ہے!!! بقلم خود باباکوڈا

حقائق کو جانوں۔۔ حد سے بڑھنے کی ضرورت نہیں۔۔۔۔۔۔اب جب اپ لوگ حریم شاہ اور صندل خٹک کے موبائل میں قید ہوچکے ہو۔۔۔ تو کچھ نہ کچھ تو کرنا ہے اپ لوگوں نے
پرانا وطیرہ ہے۔۔۔ خیر امید ہے حقائق اب تک جان گئے ہونگے
 

جاسم محمد

محفلین
حقائق کو جانوں۔۔ حد سے بڑھنے کی ضرورت نہیں۔۔۔۔۔۔اب جب اپ لوگ حریم شاہ اور صندل خٹک کے موبائل میں قید ہوچکے ہو۔۔۔ تو کچھ نہ کچھ تو کرنا ہے اپ لوگوں نے
پرانا وطیرہ ہے۔۔۔ خیر امید ہے حقائق اب تک جان گئے ہونگے
پولیس، تفتیشی اہلکار، بچے کے ورثا، گواہان سب غلط ہیں۔ صرف اس ایک شخص کا بیان درست ہے۔ آپ بھی اسی قبیل سے ہیں۔
1۔ یہ واقعہ سرے سے ہوا ہی نہیں - سب جھوٹ ہے
2۔ اس واقعے میں کوئی قاری ملوث نہیں، یہ تو دو دوست آپس میں کھیلتے ہوئے لڑ پڑے تھے
3۔ اس واقعے میں مدرسے کا قاری نہیں بلکہ ایک سکول ٹیچر ملوث ہے
4۔ قاری شمس الدین پر الزام لگانے سے پہلے میڈیکل رپورٹ سے ثابت کرو کہ بچے کے ساتھ زیادتی ہوئی
5۔ ثابت کیا جائے کہ بچے کے ساتھ سو مرتبہ بدفعلی کی گئی - کیا وہاں کیلکولیٹر رکھا تھا جس سے کاؤنٹ کیا گیا؟
6۔ پہلے یہ بھی ثابت کرنا ہوگا کہ بچے کے ساتھ زبردستی بدفعلی کی گئی یا اس کی رضا اور منظوری سے
7۔ قاری شمس الدین نے اگر بدفعلی کی ہے تو اس کے چار گواہ لائے جائیں، ان کے بغیر سزا سنائی گئی تو طوفان کھڑا ہوجائے گا۔
8۔ ابتدائی تحقیق سے ثابت ہوگیا کہ قاری شمس الدین نے زیادتی نہیں کی
9۔ قاری شمس الدین کا جرم بدفعلی ہے جو کہ بدکردار عمران خان سے کم ہی ہے۔ کم از کم بدکردار عورتوں سے زنا تو نہیں کیا
10۔ اگر کسی عالم پر بدفعلی کا الزام ثابت بھی ہوجائے تو پھر بھی اس کا چرچا نہیں کرنا چاہیئے۔ اس سے اسلام بدنام ہوتا ہے
11۔ بھلا یہ کیسے ممکن ہے کہ ایک قاری نے سو سے زائد مرتبہ ایک ہی بچے کے ساتھ بدفعلی کی ہو؟
12۔ بدفعلی کی سزا مولوی کو دینے سے پہلے ان تمام سکولوں اور کالجوں کے سربراہوں کو بھی دو جہاں ریپ ہوتے آئے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
اللہ کا لاکھ لاکھ کرم سے ہم اپ جیسے لوگوں میں سے نہیں
ENGsnWIWsAAPG02.jpg
 
آپ دیکھ سکتے ہیں کہ پاکستان کے آئین اور تعذیرات میں کس طرح لونڈے بازی کو تحفظ دیا گیا۔ یہ وہ 73 کا آئین ہے جس کا تذکرہ فضل الرحمان بار بار کرتا آیا ہے، جس کے تحفظ کا وہ دعوی کرتا ہے اور اسی 73 کے آئین کے تحت آپ کسی بھی مدرسے کے بچے کے ساتھ زیادتی کرنے والے مولوی کو ریپ کا مجرم قرار نہیں دے سکتے۔
مطلب مولوی کو بھرپور معاونت فراہم کرتا ہے آئین و قانون۔۔۔
اب سمجھ آیا کہ اس قسم کے واقعات میں 90 فیصد مولوی ہی کیوں ملوث ہوتے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
مطلب مولوی کو بھرپور معاونت فراہم کرتا ہے آئین و قانون۔۔۔
اب سمجھ آیا کہ اس قسم کے واقعات میں 90 فیصد مولوی ہی کیوں ملوث ہوتے ہیں۔
جی بالکل۔ ناروے میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی قتل سے بھی بڑا جرم ہے۔ جس کی کم سے کم سزا ۲۱ سال قید با مشقت ہے۔ پاکستان میں اس حوالہ سے قانون سازی بہت کمزور اور ناقص ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین

ابن جمال

محفلین
ڈان گروپ کےسربراہ پرمشہور فلمساز نے ریپ کا الزام لگایاہے، اب ان لوگوں کی زبانیں کیوں اچانک بند ہوگئی ہیں جو مجرم کو کیفردار پہنچانے کی آر میں مذہب اور مذہبی شخصیات کو مطعون کرنا شروع کردیتاہے، ڈان گروپ سربراہ نے اس الزام کی تردید کی ہے لیکن یہ بھی جھوٹا آدمی ہے اور بی بی سی پر ایک مرتبہ اس کے جھوٹ کی قلعی بی بی سی کا اینکر کھول چکاہے۔
سوال یہی ہے کہ مذکورہ قاری کی آر میں تمام مولویوں کو نشانہ بنانے والا اب تمام مسٹروں کو کیوں نہیں کوس رہاہے، کیوں وہ خاموش ہے،کیوں اس کی زبان پر تالے پڑ گئے ہیں، اس سے واضح نہیں ہوتاکہ ایسے لوگ دوغلے منافق اورکسی خاص ایجنڈہ پر عمل پیرا ہیں، ان کا مقصد مجرم کو سزا دلانا نہیں بلکہ اس کی آر میں اسلام اورمذہبی شخصیات کو نشانہ بناناہے، جو ملامنافق کے نعرے لگاتے تھے، اب وہ کیوں نہیں بولتے کہ میں منافق ہوں کیوں کہ یہ جرم میرے جیسے ایک مسٹر نے کیاہے۔
 
Top