اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا حکم سنایا

جاسم محمد

محفلین
اسٹیبلشمنٹ کا کوئی رشتہ دار ہے اعلیٰ عدلیہ میں؟
Whats-App-Image-2019-12-19-at-20-10-47.jpg
 

سروش

محفلین
فیصلے کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، 948 پوائنٹس کم، 181 ارب ڈوب گئے
کراچی ( اسٹاف رپورٹر) پاکستان اسٹاک ایکس چینج ، غیریقینی ملکی صورتحال کے باعث شدید مندی، 100 انڈیکس میں 948 پوائنٹس کی کمی سے 41 ہزار کی نفسیاتی حد سے نیچے آگیا، 86.81 فیصد کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی، سرمایہ کاری مالیت ایک کھرب 81ارب 89 کروڑ 51 لاکھ روپے گھٹ گئی، کاروباری حجم بھی بدھ کی نسبت 5.81 فیصد کم رہا۔


تفصیلات کے مطابق جمعرات کو مارکیٹ میں ٹریڈنگ کا آغاز ہی منفی زون میں ہوا، ملک میں پیدا ہونے والی غیر یقینی صورتحال کے سبب حصص فروخت کا دباؤ دیکھنے میں آیا جس میں وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ شدت آتی گئی اور مارکیٹ کے اختتام پر 100انڈیکس 948.34 پوائنٹس کی کمی سے 40655.37 پوائنٹس پر بند ہوا۔
 

زیرک

محفلین
اسٹیبلشمنٹ کا کوئی رشتہ دار ہے اعلیٰ عدلیہ میں؟
Whats-App-Image-2019-12-19-at-20-10-47.jpg
بالائے آئین حکومت کے ایک حامی کا لیول دیکھ لیں، کیسے آئینی اداروں کے سربراہان کو مطعون کیا جاتا ہے جب وہ ان بالائے آئین قوتوں کی مرضی کا فیصلہ نہ آئے تو یہ آئین و قانون کے محافظین کے فیصلوں کی بجائے ان کی فیملی بیک گراؤنڈ میں موجود غیر متعلقہ افراد کے نام پر ان کی ایسی کی تیسی کیسے کرتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

زیرک

محفلین
مشرف کے حامی یہ بھی پڑھ لیں کہ اس کے بارے جنرل حمید گل نے کیا کیا انکشافات کیے تھے، جنرل حمید گل نے ایک ٹی وی پروگرام کے دوران سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ "میں سمجھتا ہوں کہ جنرل پرویز مشرف امریکا کا ایک ملازم تھا، اس لیے میں نے شروع میں ہی اپنی راہیں اس سے جُدا کر لیں، حالانکہ وہ میرا سٹوڈنٹ تھا۔ اس نے میرے ماتحت بھی کام کیا اور وہ بھی مجھے اپنا رول ماڈل سمجھتا تھا، وہ اکثر میرے حوالے دیا کرتا تھا۔ جہاں تک اس کے ’سب سے پہلے پاکستان‘ کے نعرے کا تعلق تھا، وہ دراصل خود کو سب سے آگے رکھنے کا ایک بہانہ تھا اور وقت نے بھی یہ ثابت کر دیا کہ وہ ایک کرپٹ آدمی تھا"۔
 

زیک

مسافر
مشرف کے حامی یہ بھی پڑھ لیں کہ اس کے بارے جنرل حمید گل نے کیا کیا انکشافات کیے تھے، جنرل حمید گل نے ایک ٹی وی پروگرام کے دوران سوالات کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ "میں سمجھتا ہوں کہ جنرل پرویز مشرف امریکا کا ایک ملازم تھا، اس لیے میں نے شروع میں ہی اپنی راہیں اس سے جُدا کر لیں، حالانکہ وہ میرا سٹوڈنٹ تھا۔ اس نے میرے ماتحت بھی کام کیا اور وہ بھی مجھے اپنا رول ماڈل سمجھتا تھا، وہ اکثر میرے حوالے دیا کرتا تھا۔ جہاں تک اس کے ’سب سے پہلے پاکستان‘ کے نعرے کا تعلق تھا، وہ دراصل خود کو سب سے آگے رکھنے کا ایک بہانہ تھا اور وقت نے بھی یہ ثابت کر دیا کہ وہ ایک کرپٹ آدمی تھا"۔
حمید گل؟ ہاہاہا
 

زیرک

محفلین
عمران خان نے دھرنے کے دنوں میں اور مراد سید نے اسمبلی کے فلور پر کرپٹ مافیا کو ڈی چوک میں پھانسی پر لٹکانے کی بات تھی کہ چونکہ وہ بالائے قانون قوتوں کے حامی ہیں اس لیے کسی نے اس کے خلاف ایک لفظ نہیں بولا۔ ایک صوبے کا چیف جسٹس جو کہ مشرف جیسے آئین و قانون شکن کے مقدمے میں خصوصی عدالت کا سربراہ تھا، نے فیصلے میں لکھا کہ سزا دینے کے لیے مجرم کو 3 دن تک ڈی چوک پر لٹکایا جائے" تو وہ مجرم کیسے ہو گیا؟ جبکہ فیصلہ آئین و قانون ے لحاظ سے بالکل درست ہے(ہاں مروجہ پاکستانی سزا دینے کے اصولوں کے خلاف ضرور ہے، لیکن اس پیراگراف کو حذف کروایا جا سکتا ہے لیکن سزا برقرار رہے گی)
 
اب جرنیلوں کا بھی فرض بنتا ہے کہ نواز شریف کی طرح کیوں نکالا اور کیوں پھانسی دی ریلی نکالیں۔
ویسے تو تمام سیاسی دو نمبر ہیں لیکن نواز ان میں بھی دو نمبر سیاسی ہے اور مشرف ایک عظیم لیڈر۔۔۔
کس کا مقابلہ کس سے کردیا آپ نے۔
 

فرقان احمد

محفلین
اس لڑی میں بحث تو گرما گرم ہوئی تاہم لڑی کا عنوان خبر کی مناسبت سے سنسنی خیزی سے عاری ہے۔ 'فیصلہ سنایا' اور 'فیصلہ سنا دیا' میں بہت بڑا فرق ہے؛ کم از کم پاکستان کی حد تک تو یہی معاملہ ہے۔
 

زیرک

محفلین
مشرف ایک عظیم لیڈر۔۔۔
اپنے عظیم لیڈر سے کہیں ناں کہ وطن واپس آ کر مقدمے کا سامنا کرے، اپنا نام کلیئر کرائے، تمنچہ لیگ تو بھرپور طریقے سےاس کا اب بھی ساتھ دے رہی ہے، ممکن ہے اس کی واپسی پر کورٹ پر حملہ بھی کر دے لہٰذا وقت مناسب ہے اسے کہیں بہادر ہے تو پاکستان واپس آئے۔ ایک سزا یافتہ مجرم کو عظیم لیڈر کہتے ہوئے دو بار سوچنا چاہیے، یہ وہی عظیم لیڈر ہے ناں جس کے بارے میں تمنچہ لیگ کے حمید گل نے جو فرمایا تھا وہ بھی ملاحظہ کیجئے۔
 

زیرک

محفلین
اٹارنی جنرل آف پاکستان انور منصور خان نے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کے اس دعویٰ کہ "اگر جج وقار احمد سیٹھ سپریم جوڈیشل کونسل میں ان فٹ ڈکلیئر ہو گئے تو ان کے فیصلے بھی ختم ہو جائیں گے" پر رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ "اگر جج وقار احمد سیٹھ سپریم جوڈیشل کونسل میں ان فٹ ڈکلیئر ہو بھی گئے تو ان کے فیصلے ختم نہیں ہوں گے۔ فردوس اعوان نے غلط کہا ہے، فیصلہ تو میرٹ پر چلے گا، اس کا سپریم جوڈیشل کونسل سے کوئی تعلق نہیں۔ سپریم جوڈيشل کونسل کا معاملہ جسٹس وقار سیٹھ کے جج رہنے یا نہ رہنے تک ہے اس کا اس فیصلے سے کوئی تعلق نہیں ہے"۔
 

زیرک

محفلین
ہور چوپو گنے:kiss3:
"کسی ناپسندیدہ فیصلے کی بنیاد پرکسی جج کے خلاف ریفرنس دائر نہیں ہو سکتا، پہلے جسٹس شوکت صدیقی، اس کے بعد جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور اب جسٹس وقاراحمد سیٹھ کو من پسند فیصلہ نہ آنے پر ہراساں کیا جا رہا ہے، ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں؟ میں یہ معاملہ اقوام متحدہ میں لے کر جاؤں گا"۔ بیرسٹراکرم شیخ
 

جاسم محمد

محفلین
بالائے آئین حکومت کے ایک حامی کا لیول دیکھ لیں، کیسے آئینی اداروں کے سربراہان کو مطعون کیا جاتا ہے جب وہ ان بالائے آئین قوتوں کی مرضی کا فیصلہ نہ آئے تو یہ آئین و قانون کے محافظین کے فیصلوں کی بجائے ان کی فیملی بیک گراؤنڈ میں موجود غیر متعلقہ افراد کے نام پر ان کی ایسی کی تیسی کیسے کرتے ہیں۔
جسٹس قیوم کو فون کال عمران خان نے نہیں شہباز شریف نے کی تھی اپنی مرضی کا فیصلہ لکھوانے کیلئے۔ ججوں سے یاریاں، رشتہ داریاں اور پھر بعد میں رونا کہ عدلیہ ظالم ہے۔
 
Top