اسلام آباد کی خصوصی عدالت نے سابق صدر جنرل پرویز مشرف کو سنگین غداری کیس میں سزائے موت کا حکم سنایا

زیرک

محفلین
موصوف پتہ نہیں کس شریعت کی رو سے گوریاں فتح کیا کرتے تھے؟ ایک امریکن گوری سے تو ان کی ایک نشانی بھی موجود ہے۔
ویسے عمران خان سے بڑے دل والی تو جمائمہ نکلی کے سابق شوہر سے طلاق کے بعد اس سے اپنی اور اس کی ناجائز اولاد سب کو بھی پال رہی ہے، اس بے شرم سے اتنا نہ ہوا کہ ٹیرین وائٹ کو اپنی اولاد تسلیم کرے، بھلا ہو امریکی قانون کا جس نے اسے باپ ثابت کیا۔
 

زیرک

محفلین
ویسے تاریخ اپنے آپ کو ایک بار پھر سے دھرا رہی ہے، جب بغداد پر ہلاکو خان نے حملہ کیا تھا تو وہاں کے سب بڑے آپس میں لڑ رہے تھے بالکل ویسے ہی مودی کی سینا بارڈر پر کھڑی ہے، اس نے کشمیر کو ایک گولی چلائے بغیر فتح کر لیا ہے۔ اور ہماری جرنیل مافیا ایک سابق جنرل جو باقاعدہ عدالت سے سزا یافتہ بھی ہے کی خاطر اپنی عدالتوں اور عدالتی فیصلوں سے پنجے لڑاتی پھر رہی ہے، اس سے بھی زیادہ افسوس کا مقام یہ ہے کہ ایک حکمران نما مخلوق اپنی حکومت کو بچانے کی خاطر جرنیل مافیا کے جائز و ناجائز حکم کی تحمیل میں عدلیہ اور ججز کی اکھاڑ پچھاڑ میں لگی ہوئی ہے۔
 

زیرک

محفلین
اس پوسٹ کے ساتھ وائنڈ اپ کروں گا کہ اگر غور کیا جائے تو پرویزمشرف کی سزائے موت کوئی بڑا مسئلہ نہیں ہے، لیکن چونکہ عدالت نے اپنے فیصلے میں پرویز مشرف کا ساتھ دینے والے جرنیلی جنتا کی کوتاہی اور جرم میں برابری کا ذکر کر دیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ مقدمہ درج ہونے کے بعد ان کو بیرونِ ملک بھگانے والے تمام سہولت کاروں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کا حکم دیا ہے، اس لیے بہت سے لوگوں کا تلملانا یہ ظاہر کرتا ہے کہ فیصلے کی تپش وہاں تک پہنچ گئی ہے جہاں قانون پہنچانا چاہتا تھا۔ اب حکومت اور مقتدر حلقے بنیادی انسانی حقوق کی آڑ لے کر فیصلے میں استعمال کیے گئے سخت الفاظ کو انسانیت، مذہب اور تہذیبی اقدار سے بالا تر قرار دے کر عدلیہ کو دفاعی پوزیشن میں کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ کسی طرح اپنے اوپر لگے داغ اور ممکنہ سزاؤں سے بچا جا سکے۔
 

زیرک

محفلین
حکومتی بزرجمہر اور اصل حکومت کے ترجمان جسٹس وقار احمد سیٹھ کے ڈی چوک میں لٹکانے کے فیصلے اور سخت الفاظ کو بہت اچھال رہے ہیں جبکہ وہ یہ بات بھول جاتے ہیں کہ جسٹس وقار کا فیصلہ اقلیتی فیصلہ ہے دوسرے دونوں ججز نے اس سے اختلاف کیا ہے۔ قانونی نقطۂ نگاہ سے اقلیتی فیصلے کی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔ واویلہ مچا کر کوشش کی جا رہی ہے کہ فیصلے کو مشکوک بنایا جائے، فیصلہ برقرار رہے گا، ہاں مجرم کو اپیل کا حق حاصل ہے، سپریم کورٹ میں جائیں اپیل دائر کریں اور اس فیصلے کو منسوخ کروائیں۔ میڈیا پر جنگ لڑ کر اپنی نوکری پکی کی جا رہی ہے اور مخالفین کو مسل پاور شو کی جا رہی ہے جو بالکل درست طریقہ نہیں ہے۔
 

زیرک

محفلین
بھارت فوج نے ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر 5 مختلف جگہوں پر سرحد پر لگی خاردار باڑ کاٹ دی ہے جبکہ پاکستانی فوجی جنتا عدالت کے پر کاٹنے پر تلی ہوئی ہے۔ جنرل صاحب اپنے اصل پروفیشن کی طرف توجہ دیں جس کی آپ تنخواہ لیتے ہیں، کم از کم اسے تو حلال کیجئے۔
 
جج وقار سیٹھ کوئی بہت ہی ہائی کلاس مزاقیہ بندہ لگ رہا ہے۔ لٹکانے کی جگہ بھی وہ لکھی جہاں کبھی کسی نے دن رات رقص کر کر کے گھنگرو توڑ ڈالے تھے۔ :heehee:

میرا حکومت سے مطالبہ ہے کہ ڈی چوک کو فوری ختم کرکے وہاں راؤنڈ آباؤٹ بنا دے۔ جج کے آرڈر کی ایسی کی تیسی۔ نا ہو گا بانس نا بجے گی بانسری۔ ;)
 

زیک

مسافر
پاکستان میں تشدد شدید رچ بس گیا ہے کہ کبھی کوئی وزیر پانچ ہزار لوگوں کو لٹکانے کی بات کرتا ہے تو کبھی جج لاش کو پھانسی دینے کی۔ کافی افسوس اور غور و خوض کا وقت ہے تمام پاکستانیوں کے لئے
 

جاسم محمد

محفلین
جج وقار سیٹھ کوئی بہت ہی ہائی کلاس مزاقیہ بندہ لگ رہا ہے۔ لٹکانے کی جگہ بھی وہ لکھی جہاں کبھی کسی نے دن رات رقص کر کر کے گھنگرو توڑ ڈالے تھے۔ :heehee:
مجرم کی لاش کو سڑکوں پر گھسیٹو اور وہیں لٹکا دو جہاں تحریک انصاف نے تاریخی دھرنا دیا تھا۔ جج پکا ن لیگی ہے :)
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان میں تشدد شدید رچ بس گیا ہے کہ کبھی کوئی وزیر پانچ ہزار لوگوں کو لٹکانے کی بات کرتا ہے تو کبھی جج لاش کو پھانسی دینے کی۔ کافی افسوس اور غور و خوض کا وقت ہے تمام پاکستانیوں کے لئے
A culture of hate breeds a culture of violence
 

جاسم محمد

محفلین
پرویز مشرف فیصلے کے الفاظ انسانیت، مذہب، تہذیب و اقدارسےبالاترہیں، ترجمان پاک فوج
ویب ڈیسک جمعرات 19 دسمبر 2019
1922490-asif-1576754281-610-640x480.jpg


ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کیس کے تفصیلی فیصلے کے الفاظ انسانیت، مذہب، تہذیب اور کسی بھی اقدارسےبالاترہیں۔

خدشات درست ثابت

پاک فوج کے ترجمان میجرجنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کیس کے حوالے سے کچھ دیرپہلےآرمی چیف کی وزیراعظم سے تفصیلی بات ہوئی ہے، پرویز مشرف کیس کے تفصیلی فیصلےسے وہ خدشات درست ثابت ہوگئے جن کا پہلے اظہار کیا تھا، یہ فیصلہ اور بالخصوص اس میں استعمال کیے گئےالفاظ انسانیت، مذہب، تہذیب اور کسی بھی اقدارسےبالاترہیں۔

جوابی اقدام تیار ہے

ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ چند لوگ اندرونی اور بیرونی حملوں سے ہمیں اشتعال دلاتے ہوئے آپس میں لڑانا چاہتےہیں اور پاکستان کو شکست دینے کے خواب دیکھ رہے ہیں، لیکن ایسا نہیں ہوگا، ہمارا جوابی اقدام تیار ہے۔

دشمن کے موجودہ منصوبے کا مقابلہ کریں گے

میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ ملک دشمن قوتوں کے موجودہ ڈیزائن (منصوبے) کا مقابلہ کریں گے، اندرونی اور بیرونی دشمنوں کو ناکام کریں گے، فوج ادارہ نہیں بلکہ خاندان ہے، ادارے کی عزت اور وقار کا بہت اچھی طرح دفاع کرنا جانتے ہیں، اگر ملک کو ادارے کی قربانی، کارکردگی اور یکجہتی کی ضرورت ہو تو دشمن کی چال (ڈیزائن) میں آکر ان چیزوں کو خراب نہیں ہونے دیں گے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : پرویز مشرف کے خلاف غداری کیس کا تفصیلی فیصلہ

ادارے کی عزت کراناجانتے ہیں

ترجمان پاک فوج نے کہا کہ ہم نے اس ملک کے استحکام کیلئے بہت قربانیاں دی ہیں، اس استحکام کو ہم کسی بھی صورت ریورس نہیں ہونے دینگے، ہم ملک کا دفاع اور ادارے کی عزت کراناجانتے ہیں، ایسا کام دنیا کی کوئی فوج نہیں کرسکی ہم نے وہ بھی کرکے دکھایا، جہاں دشمن ہمیں داخلی طورپرکمزورکرتے رہےاب بیرونی طرف سے آوازیں اٹھ رہی ہیں، اگرہمیں تھریٹ کاپتہ ہےتوہمارا رسپانس بھی ان پلیس ہے۔

اندرونی و بیرونی دشمنوں کو بھرپور جواب

میجرجنرل آصف غفور نے یہ بھی کہا کہ فوج اور حکومت پچھلےچندسالوں سے ملک کو اس طرف لےجاناچاہتی ہےجہاں خطرات ختم ہوئے، عوام افواج پاکستان پر اعتمادرکھیں ہم ملک میں کسی صورت انتشارنہیں پھیلنے دیں گے، اندرونی اور بیرونی جتنے بھی دشمن ہیں، ان کے جو آلہ کار اور سہولت کار ہیں، انہیں بھرپور جواب دیں گے۔

واضح رہے کہ پاک فوج کی جانب سے سنگین غداری کیس میں فیصلے پر پہلے ہی شدید غم و غصے کا اظہار کیا گیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
آگ سے کھیلنے کے شوقین ججز کو علم نہیں جل بھی سکتے ہیں، فواد چوہدری
ویب ڈیسک جمعرات 19 دسمبر 2019
1922545-fawadchodry-1576759079-113-640x480.jpg

ایسے لوگ بھی جج بن گئے جن کی اہلیت اور علم پر سنجیدہ سوالات ہیں، وفاقی وزیر فوٹو:فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ آگ سے کھیلنے کے شوقین ججز کو علم نہیں جل بھی سکتے ہیں۔

فواد چوہدری نے کہا ہے کہ چیف جسٹس (ر) افتخار چوہدری کی بحالی کے نتیجے میں ایسے لوگ بھی جج بن گئے جن کی اہلیت اور علم پر سنجیدہ سوالات ہیں، آگ سے کھیلنے کے شوقین حضرات کو علم ہی نہیں کہ جل بھی سکتے ہیں۔

فواد چوہدری نے پرویز مشرف کی لاش کو ڈی چوک میں گھسیٹ کر لانے اور تین دن تک لٹکانے کا عدالتی فیصلے کا پیرا ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ نہ لفظ چننے کی اہلیت نہ بیان کا سلیقہ، یہ ریت نئی نہیں لیکن تاریخ کا سبق ہے کہ کوئی تاریخ سے سبق نہیں سیکھتا۔
 

جاسم محمد

محفلین
جسٹس وقار سیٹھ ذہنی ان فٹ ہیں، انہیں کام سے فوری روکا جائے، حکومت
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1922725-firog-1576766130-855-640x480.jpg

جج وقار سیٹھ نے بہت غلط آبزرویشن دی ہے، وفاقی وزیر۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: وزیرقانون بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ جسٹس وقار سیٹھ مینٹلی ان فٹ ہیں انہیں کام کرنے سے فوری روک دیا جائے۔

معاونین خصوصی فردوس عاشق اعوان اور شہزاد اکبر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرقانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف سے متعلق خصوصی عدالت کا تفصیلی فیصلہ آیا جس میں کہا گیا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے اگر پرویز مشرف کو گرفتار نہ کرسکیں تو ان کی لاش کوتین دن تک ڈی چوک میں لٹکایاجائے۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سرعام پھانسی کی انسانی اور مذہب میں کوئی گنجائش نہیں، اور کسی جج کو لاش لٹکانے کا فیصلہ دینے کا کوئی اختیار نہیں، جج وقار سیٹھ نے بہت غلط آبزرویشن دی ہے، جسٹس وقار سیٹھ مینٹلی ان فٹ ہیں انہیں کام کرنے سے فوری روک دیا جائے۔

معاون خصوصی احتساب شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اداروں نے بھی قانون کی پاسداری کا حلف اٹھایا ہے لیکن پرویز مشرف کیس کے تفصیلی فیصلے کے پیرا 66 میں تمام قانون کو بالائے طاق رکھ دیا گیا، آج کا تفصیلی فیصلہ پڑھنے کے بعد بحیثیت قانون کے طالب علم میرا سر شرم سے جھک گیا اور بالخصوص پیرا 66 پوری دنیا میں شرمندگی کا باعث ہے۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ فیصلے کے آخری محرکات کو دیکھنے کی اشد ضرورت ہے، کن قواعد و قانون کے تحت یہ آبزرویشن دی گئی اور فیصلے میں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ 4 سطری پیراگراف کہاں سے آیا، ہمارا اعتراض یہ ہے کہ کیا غداری صرف ایک بندے نے کی؟ ہم اور لوگوں کو بھی اس کیس میں لانا چاہتے ہیں۔

معاون خصوصی احتساب نے کہا کہ جسٹس وقارسیٹھ کے ہاتھوں اور بھی بہت سارے بے گناہ لوگوں کی زندگیاں ہیں، فیصلے سے کیس کو خراب کر کے کچھ لوگوں کو فائدہ دیا گیا ہے، اس طرح کا فیصلہ عدلیہ پر خودکش حملہ اور شرعی قوانین اور بین الاقوامی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے، وفاقی حکومت کو تفصیلی فیصلے سے اور بھی تحفظات ہیں اور اس کے خلاف اپیل بھی کریں گے۔
 

زیرک

محفلین
بھارت فوج نے ورکنگ باؤنڈری اور لائن آف کنٹرول پر 5 مختلف جگہوں پر سرحد پر لگی خاردار باڑ کاٹ دی ہے جبکہ پاکستانی فوجی جنتا عدالت کے پر کاٹنے پر تلی ہوئی ہے۔ جنرل صاحب اپنے اصل پروفیشن کی طرف توجہ دیں جس کی آپ تنخواہ لیتے ہیں، کم از کم اسے تو حلال کیجئے۔
لائن آف کنٹرول پر نیلم ویلی کے اٹھمقام سیکٹر میں واقع جوڑا سب سیکٹر/چوکی پر پاکستان آرمی اور بھارتی فورسز کے مابین شدید گولہ باری ہو رہی ہے، دو طرفہ شیلنگ سے سرحدی علاقے میں آبادی کافی مشکل میں ہے۔ بھارتی فورسز کی شیلنگ اور فائرنگ سے 2 شہری شہید اور متعدد زخمی ہو چکے ہیں، املاک کا بھی کافی نقصان ہو رہا ہے۔ جوڑا کے علاوہ میر پورہ اور کنڈل شاہی سے بھی یہی اطلاعات مل رہی ہیں کہ دونوں افواج کے درمیان شدید شیلنگ جا ری ہے۔
 
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سرعام پھانسی کی انسانی اور مذہب میں کوئی گنجائش نہیں، اور کسی جج کو لاش لٹکانے کا فیصلہ دینے کا کوئی اختیار نہ
مبینہ طور پر کم وبیش سو بچوں کے قاتل جاوید اقبال کی سزا میں بھی عدلیہ نے مینار پاکستان پر پھانسی دینے اور لاش کو مزید سخت کارروائی تک لٹکانے کا حکم دیا تھا۔ شاید (واللہ العالم باالصواب)
 
Top