املا درستگی : غلط لفظ کو درست کرنے سے قبل اس کا سیاق و سباق دیکھنا

الف نظامی

لائبریرین
اردو میں کسی لفظ کی املا کی درستگی کے لیے غلط لفظ کے ماقبل و مابعد لفظ کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے
مثلا:
املا درستگی کی ڈکشنری فائل میں یہ لکھا ہوا ہے
1: سنگ وخشت | سنگ و خشت
2: وخشت | وحشت
اب املا کو درست کرنے کے لیے یہ اصول ہوگا کہ:
کہ جہاں "وخشت" سے قبل سنگ آجائے تو رول نمبر 1 کے مطابق درستگی ہوگی
اور جہاں ایسا نہ ہو وہاں رول نمبر 2 کے مطابق درستگی کی جائے
اس اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے مندرجہ ذیل جملہ
کہ سنگ وخشت مقید ہیں اور سگ آزاد ، یہ سن کر مجھے تو وخشت ہوتی ہے
تصحیح کے بعد یہ ہوگا
کہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد ، یہ سن کر مجھے تو وحشت ہوتی ہے
نہ کہ ہر جگہ وخشت کو وحشت سے تبدیل کر دیا جائے۔

یعنی مفرد لفظ (وخشت) کی درستگی کے سے پہلے یہ دیکھ لیا جائے کہ مفرد لفظ کے پہلے یا بعد والے لفظ کے مل کر کوئی ترکیب (سنگ وخشت) تو نہیں بن رہی جس کا اندراج فائنڈ ، ری پلیس الفاظ کی فہرست میں موجود ہو۔
 
آخری تدوین:

الف عین

لائبریرین
ہمارے کمپوزرس کی عادت بنی ہوئی ہے الفاظ کی درمیانی سپیس نہ چھوڑیں گے۔ میں یہاں بلکہ ہر جگہ کہتا رہا ہوں لیکن خود محفل کے احباب توجہ سے ٹائپ نہیں کرتے تو دوسروں کو کیا کہا جائے!
بسا اوقات ملانے پر بھی با معنی لفظ بن جاتا ہے جسے پکڑنا بہت مشکل ہے۔ مثلاً 'جو' اور 'ان' کو ملا کر لکھ دیں تو 'جوان' بھی درست لفظ بن جاتا ہے جب کہ مفہوم درست نہیں رہتا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ہمارے کمپوزرس کی عادت بنی ہوئی ہے الفاظ کی درمیانی سپیس نہ چھوڑیں گے۔ میں یہاں بلکہ ہر جگہ کہتا رہا ہوں لیکن خود محفل کے احباب توجہ سے ٹائپ نہیں کرتے تو دوسروں کو کیا کہا جائے!
بسا اوقات ملانے پر بھی با معنی لفظ بن جاتا ہے جسے پکڑنا بہت مشکل ہے۔ مثلاً 'جو' اور 'ان' کو ملا کر لکھ دیں تو 'جوان' بھی درست لفظ بن جاتا ہے جب کہ مفہوم درست نہیں رہتا۔
الفاظ کی درمیانی سپیس تو بہت ضروری ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہمارے کمپوزرس کی عادت بنی ہوئی ہے الفاظ کی درمیانی سپیس نہ چھوڑیں گے۔ میں یہاں بلکہ ہر جگہ کہتا رہا ہوں لیکن خود محفل کے احباب توجہ سے ٹائپ نہیں کرتے تو دوسروں کو کیا کہا جائے!
بسا اوقات ملانے پر بھی با معنی لفظ بن جاتا ہے جسے پکڑنا بہت مشکل ہے۔ مثلاً 'جو' اور 'ان' کو ملا کر لکھ دیں تو 'جوان' بھی درست لفظ بن جاتا ہے جب کہ مفہوم درست نہیں رہتا۔
الفاظ کی درمیانی سپیس تو بہت ضروری ہے۔
فانٹ میں سپیس بڑی رکھنی چاہیے اسی طرح ہی یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے
بالکل ، جمیل نوری نستعلیق میں یہی مسئلہ ہے۔ سپیس کا پتہ ہی نہیں چلتا۔
نستعلیق رسم الخط میں دیگر خطوط کی طرح افقی سپیس نہیں ہوتی۔
6e5a869a74d6b828ec1d64ad7eefe5b7.jpg

MirjamSomers--DecoTypeNastaleeqPress-TDCAward-2014.gif
 

الف عین

لائبریرین
اردو متن کی پروف ریڈنگ کرتے ہوئے متن پر ایسا فونٹ استعمال کرنا چاہیے جس میں صرف اردو یونیکوڈ حروف کی سپورٹ موجود ہو۔ ورنہ متن میں اردو اور عربی حروف مکس ہونے کا علم نہ ہو سکے گا۔
الف عین علوی امجد سید عاطف علی
میں اسی لیے متن کو اردو پروف ریڈر کے عمل سے گزارتا ہوں کہ عربی کیریکٹرس کو بھی اردو سے بدل دیا جائے
 

علوی امجد

محفلین
بالکل ، جمیل نوری نستعلیق میں یہی مسئلہ ہے۔ سپیس کا پتہ ہی نہیں چلتا۔

کرننگ کم رکھنے کا مشورہ تو دیا جا سکتا ہے؟

اصل میں ہمارے لیگیچرز بیسڈ فانٹس میں حقیقی اردو کرننگ لانا مشکل ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں لیگیچرز کے کرننگ ٹیبلز بنانا انتہائی مشکل اور بہت وقت لینے والا عمل ہے۔ اس لئے سپیس کیریکٹر کی چوڑائی کو کم کرکے کچھ کوشش تو کی جاتی ہے لیکن اس کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوتا۔ میرے خیال میں جب تک ایک حقیقی کیریکٹر بیسڈ فانٹ مکمل نہیں ہوگا کرننگ کو کنٹرول کرنا بہت مشکل ہے۔
 

ابو ہاشم

محفلین
الفاظ کی درمیانی سپیس تو بہت ضروری ہے۔

فانٹ میں سپیس بڑی رکھنی چاہیے اسی طرح ہی یہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے

بالکل ، جمیل نوری نستعلیق میں یہی مسئلہ ہے۔ سپیس کا پتہ ہی نہیں چلتا۔

نستعلیق رسم الخط میں دیگر خطوط کی طرح افقی سپیس نہیں ہوتی۔

کرننگ کم رکھنے کا مشورہ تو دیا جا سکتا ہے؟

سپیس افقی ہو یا ترچھی، دو الفاظ کے درمیان ایک مناسب فاصلہ ہونا چاہیے تاکہ معلوم ہو سکے کہ ایک لفظ کہاں ختم ہوا اور اگلا شروع۔ 'جوہر' اور 'جو ہر' میں فرق واضح انداز میں معلوم ہونا چاہیے۔
میرا خیال ہے دو الفاظ کے درمیان کرننگ کم رکھنی چاہیے لیکن ایک ہی لفظ کے اندر زیادہ ہو تو صحیح رہے گا کہ آپس میں گٹھا ہوا ہونے سے لفظ کی وحدت کا اظہار ہو گا۔
 

یاسر حسنین

محفلین
بات متن کی درستی سے چلتی چلتی نستعلیق فونٹ تک پہنچ گئی۔ میرے خیال میں اس بحث کو یہیں ختم کر کے اصل مقصد کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ کرننگ والوں کے پاس جمیل نوری نستعلیق ٣ اور ان پیج ہیں اور جن کو نہیں چاہیے ان کے پاس باقی کے ورژنز نستعلیق فونٹس اور ورڈ پروسیسر موجود ہیں۔
جہاں تک میرا چھوٹا سا دماغ سمجھا ہے اصل مقصد تو یہ ہے نا کہ متن میں الفاظ کا تشخص برقرار رہے اور تلاش کرنے یا انڈیکس وغیرہ بنانے میں آسانی ہو۔ کوئی لفظ محض غلط سپیس کی وجہ سے یا سپیس نہ ہونے کی وجہ سے رہ نہ جائے۔ یا کوئی اوٹ پٹانگ لفظ بنے جس کی وجہ سے سرچ یا ریسرچ کرنے میں مشکل ہو
 

ابو ہاشم

محفلین
اصل مقصد تو یہ ہے نا کہ متن میں الفاظ کا تشخص برقرار رہے اور تلاش کرنے یا انڈیکس وغیرہ بنانے میں آسانی ہو۔ کوئی لفظ محض غلط سپیس کی وجہ سے یا سپیس نہ ہونے کی وجہ سے رہ نہ جائے۔ یا کوئی اوٹ پٹانگ لفظ بنے جس کی وجہ سے سرچ یا ریسرچ کرنے میں مشکل ہو
یہ باتیں ایک دوسرے سے منسلک ہیں
سپیس نظر آئے گی تو ٹائپ کرنے والے کو اسے لگانے یا نہ لگانے کے فرق کا احساس ہو گا وگرنہ معاملات یونہی چلتے رہیں گے
 

جاسم محمد

محفلین
اصل میں ہمارے لیگیچرز بیسڈ فانٹس میں حقیقی اردو کرننگ لانا مشکل ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں لیگیچرز کے کرننگ ٹیبلز بنانا انتہائی مشکل اور بہت وقت لینے والا عمل ہے۔ اس لئے سپیس کیریکٹر کی چوڑائی کو کم کرکے کچھ کوشش تو کی جاتی ہے لیکن اس کا خاطر خواہ فائدہ نہیں ہوتا۔ میرے خیال میں جب تک ایک حقیقی کیریکٹر بیسڈ فانٹ مکمل نہیں ہوگا کرننگ کو کنٹرول کرنا بہت مشکل ہے۔
کیا آپ نے واقعی یہ ان پیج جیسی آٹو کرننگ والا یونیکوڈ لگیچر فانٹ نہیں دیکھا؟
فونٹ - جمیل نوری نستعلیق 3 آٹو کشیدہ ریلیز!
 

الف عین

لائبریرین
میرا طریقہ یہ ہے کہ ورڈ میں کام کرتے وقت میں ہمیشہ ڈرافٹ ویونگ موڈ میں رکھتا ہوں ڈاکومنٹ اور ورڈ آپشن میں یہ مقرر کر دیا ہے کہ وہ تاہوما فانٹ میں متن دکھائے۔ اس طرح بھی درمیان میں سپیس نہ دی گئی ہو تو پکڑی جا سکتی ہے۔
لیکن بنیادی سوال یہی ہے کہ ٹائپ کرنے والے اپنی غلطی کیوں پکڑنا چاہتے ہیں؟ انہیں چاہیے کہ خود ہی خیال رکھیں۔ ہاں اس کے باوجود غلطی یو جائے تو نسخ فانٹ میں متن دیکھ لیا کریں
 

GULLFAM SOHAIB ASLAM

محفلین
اردو میں کسی لفظ کی املا کی درستگی کے لیے غلط لفظ کے ماقبل و مابعد لفظ کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے
مثلا:
املا درستگی کی ڈکشنری فائل میں یہ لکھا ہوا ہے
1: سنگ وخشت | سنگ و خشت
2: وخشت | وحشت
اب املا کو درست کرنے کے لیے یہ اصول ہوگا کہ:
کہ جہاں "وخشت" سے قبل سنگ آجائے تو رول نمبر 1 کے مطابق درستگی ہوگی
اور جہاں ایسا نہ ہو وہاں رول نمبر 2 کے مطابق درستگی کی جائے
اس اصول کو مدنظر رکھتے ہوئے مندرجہ ذیل جملہ
کہ سنگ وخشت مقید ہیں اور سگ آزاد ، یہ سن کر مجھے تو وخشت ہوتی ہے
تصحیح کے بعد یہ ہوگا
کہ سنگ و خشت مقید ہیں اور سگ آزاد ، یہ سن کر مجھے تو وحشت ہوتی ہے
نہ کہ ہر جگہ وخشت کو وحشت سے تبدیل کر دیا جائے۔

یعنی مفرد لفظ (وخشت) کی درستگی کے سے پہلے یہ دیکھ لیا جائے کہ مفرد لفظ کے پہلے یا بعد والے لفظ کے مل کر کوئی ترکیب (سنگ وخشت) تو نہیں بن رہی جس کا اندراج فائنڈ ، ری پلیس الفاظ کی فہرست میں موجود ہو۔
جناب والا لفظ درستگی غلط ہے
 
Top