حکومت پاکستان کا کلین گرین پروگرام

الف نظامی

لائبریرین
_109821401_ekm_-xnwkaaps_2.jpg

وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ حکومت آہستہ آہستہ پاکستان کو صاف اور سرسبز بنانے کے منصوبے کلین گرین پروگرام کے حوالے سے مختص کیے جانے والے فنڈز بڑھائے گی

پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پہلے سمجھا جاتا تھا کہ دلی میں بہت آلودگی ہے لیکن اب لاہور بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سے ایک ہے۔
وہ اسلام آباد میں کلین اینڈ گرین انڈیکس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔


کلین اینڈ گرین انڈیکس پاکستان کا اپنا ماحولیاتی معیار ہے جس کے تحت کسی بھی شہر کو ماحول کے اعتبار سے سکور دیا جا سکے گا۔

انھوں نے کہا کہ ’جب لاہور میں ترقیاتی کام ہو رہے تھے تو کسی نے نہیں سوچا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے۔ پچھلے 10 برسوں کے اندر لاہور کے 70 فیصد درخت کاٹے گئے، اس کا نتیجہ تو آنا تھا۔

’میں لاہور میں بڑا ہوا، 30 سے 35 سال قبل تک لاہور ایک بڑا صاف شہر تھا مگر آج یہاں سانس لینا مشکل ہوچکا ہے۔‘

’ہم یہاں نلکے کا پانی پیا کرتے تھے اور آب و ہوا صاف ہوا کرتی تھی، مگر آج یہاں جو حالات ہیں، ان سے بوڑھوں اور بچوں کی زندگیوں کو خطرہ ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ آلودگی ایک خاموش قاتل ہے جس کا احساس کئی برسوں بعد ہوتا ہے۔

اس موقع پر وزیرِ اعظم نے ’کلین گرین چیمپیئنز مہم‘ کا بھی آغاز کیا جس کے تحت رضاکاروں کو اپنے اپنے علاقے میں صفائی ستھرائی کا اہتمام کرنے اور اس حوالے سے آگاہی پھیلانے پر پوائنٹس دیے جائیں گے۔

تصویر کے کاپی رائٹس @pid_gov@PID_GOV
وزیرِ اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’یہ وقت ہے کہ ہم سب مل کر (اس حوالے سے کام کریں) کیونکہ کوئی حکومت یہ کام اکیلے نہیں کر سکتی۔‘

وزیرِ اعظم نے کہا کہ لاہور میں زمان پارک میں ان کے گھر کے قریب سے نہر بہتی تھی لوگ جس کا پانی پیتے تھے مگر آج اس میں صرف سیوریج کا پانی پھینکا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ دریائے راوی میں بھی یہ صورتحال ہے اور جب تازہ پانی اوپر سے آتا ہے تو یہ فصلوں میں، زیرِ زمین اور لوگوں کے کنووں تک جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 12 موسمیاتی زونز ہیں اور یہاں ہر قسم کا پھل اگ سکتا ہے، یہاں زرخیز زمین اور معدنیات کے ذخیرے ہیں مگر اس کی ’ہم قدر نہیں کر رہے۔‘

_109822386_pti.png
تصویر کے کاپی رائٹTWITTER/@PTIOFFICIAL
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت صوبہ خیبر پختونخوا اور پنجاب میں ’پاکستان کی تاریخ کا سب سے بہترین بلدیاتی نظام‘ لا رہی ہے جو ’لوگوں کو پہلی مرتبہ بنیادی سطح تک حقیقی طور پر بااختیار‘ بنائے گا۔

بلدیاتی نظام کے حوالے سے وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا کہ سندھ میں ان کی حکومت نہیں ہے مگر وہ انھیں اس حوالے سے ’بتائیں گے‘۔

ساتھ ہی انھوں نے دعویٰ کیا کہ سندھ نے بھی اگر ترقی کرنی ہے تو وہ اس نظام کے بغیر نہیں کر سکتا۔

انھوں نے خیبر پختونخواہ میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے بلین ٹری سونامی شجرکاری منصوبے کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب حکومت وہاں ایک ارب درخت لگا سکتی ہے تو کوئی وجہ نہیں کہ پورے پاکستان کو ہم سرسبز نہ بنائیں۔

وزیرِ اعظم کا کہنا تھا کہ حکومت آہستہ آہستہ کلین اینڈ گرین پروگرام کے حوالے سے مختص کیے جانے والے فنڈز بڑھائے گی۔

_109822384_buzdar.png
تصویر کے کاپی رائٹTWITTER/@USMANAKBUZDAR
’مجھے خوشی ہے کہ لوگوں نے ٹیکس دینا شروع کر دیا ہے اور جیسے جیسے پیسے آئیں گے، وہ ہم نے اپنے لوگوں پر لگانے ہیں، اپنی ماحولیات پر لگانا ہے اور اپنے دریا صاف کرنے ہیں۔‘

انھوں نے لندن کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں شدید فضائی آلودگی ہوا کرتی تھی مگر انھوں نے آلودگی کا مقابلہ کیا۔

’جب میں پڑھنے کے لیے لندن گیا تو اس زمانے میں آپ لندن ہاتھ باہر نکال کر گھومتے تو ہاتھ کالا ہوجاتا تھا مگر آج انھوں نے لندن کی ہوا کو صاف کر دیا ہے۔‘

انھوں نے سنگاپور میں دریائی آلودگی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ’کچھ عرصہ قبل جب میں سنگاپور گیا تھا تو دیکھا کہ وہاں ایک دریا ہے جس میں سیوریج کا پانی پھینکا جا رہا تھا، آج وہ دریا اس قدر صاف کر دیا گیا ہے کہ وہاں مچھلیاں پائی جاتی ہیں۔

یاد رہے کہ چند روز قبل انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے ایک غیرمعمولی بیان میں کہا گیا تھا کہ پاکستانی شہر لاہور کے ہر شہری کی صحت کو سموگ یا گرد آلود زہریلی دھند سے خطرہ لاحق ہے۔
 
Top