زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
ملاقاتوں کا کہتے ہو، ملاقاتیں کہاں ہوویں؟
نہ ہم جاویں ہیں مسجد میں، نہ آپ آویں ہیں میخانے​
 

زیرک

محفلین
اک تہجد گزار کی خاطر ہم محبت گزار چل پڑے تھے
اک شکاری کا ایسا شہرہ تھا اس کی جانب شکار چل پڑے تھے
احمد عطاء اللہ​
 

زیرک

محفلین
شہر پہنچا تو یہی سوچ کے آنکھیں پونچھیں
میرا ہوتا تو مِرے ساتھ بھی آیا ہوتا

احمد عطاء اللہ​
 

زیرک

محفلین
عطا بے صبر لوگوں کے کبھی برتن نہیں بھرتے
گزارہ کرنے والوں کا گزارہ ہونے لگتا ہے

احمد عطاء اللہ​
 

زیرک

محفلین
اپنے ہی جیسا کرتا ہوں ہر شہر میں تلاش
بنتی نہیں ہے میری، کسی بہترین سے

احمد عطاء اللہ​
 

زیرک

محفلین
یہ عمر بھر کی مسافت ہے، دل بڑا رکھنا
کہ لوگ ملتے بچھڑتے رہیں گے رستے میں

احمد فراز​
 

زیرک

محفلین
کوفہ والوں کو بتاتے نہیں دل کی حالت
جیسے لاہور میں رستہ نہیں پوچھا جاتا

احمد عطاء اللہ​
 

زیرک

محفلین
ہمیں اکٹھے کبھی دیکھنا کہیں بیٹھے
نہیں ہے، پھر بھی لگے گا بڑا تعلق ہے

عمیر نجمی​
 

زیرک

محفلین
یوں توہم زمانے میں کب کسی سے ڈرتے ہیں
آدمی کے مارے ہیں، آدمی سے ڈرتے ہیں
خمار بارہ بنکوی​
 

زیرک

محفلین
آپ ظالم نہیں ظالم ہے مگر آپ کی یاد
وہی کمبخت ستاتی ہے برابر مجھ کو
بسمل عظیم آبادی​
 
Top