حمزہ عباسی نے شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا

جاسم محمد

محفلین
حمزہ عباسی نے شوبز انڈسٹری کو خیرباد کہہ دیا
شوبز رپورٹر جمع۔ء 15 نومبر 2019
1881367-hamzaabbasileaveshowbizzindustry-1573762899-645-640x480.jpg

اداکار نے ویڈیو پیغام میں بقیہ زندگی اسلام کے مطابق گزارنے کا اعلان کردیا (فوٹو: اسکریب گریب)

لاہور: اداکار حمزہ علی عباسی نے شوبز انڈسٹری چھوڑنے کا اعلان کردیا اور کہا ہے کہ بقیہ زندگی اسلام کے مطابق گزاروں گا تاہم لوگوں کو دینی اور سماجی پیغامات پہنچانے کے لیے یو ٹیوب اور سوشل میڈیا پر ویڈیو جاری کرتا رہوں گا۔

حمزہ علی عباسی نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کہا ہے کہ 10 سال کے عرصے کے دوران خدا اور موت کے بعد جیسی چیزوں پر تحقیق کی اور اس دوران جو باتیں سامنے آئیں اب وہ مداحوں کے ساتھ شیئر کررہا ہوں۔

حمزہ عباسی نے ویڈیو میں سب سے پہلے رب اور پھر مداحوں کا شکریہ ادا کیا اور اپنی ماضی کی زندگی کے بارے میں بتایا اور کہا کہ میں شوبز انڈسٹری کو اس وجہ سے نہیں چھوڑ رہا کہ اداکاری حرام ہے، مجھے تحقیق میں یہ بات سامنے آئی کہ اسلام میں صرف بدکاری حرام ہے، میڈیا کی حد تک اداکاری چھوڑ رہا ہوں اور اب اپنی بقیہ زندگی اسلام کے مطابق گزاروں گا لیکن اپنے مداحوں کو رب اور اسلام کے حوالے سے آگاہی دیتا رہوں گا۔

حمزہ علی عباسی نے کہا کہ میں کنارہ کشی مشہوری کے لیے اختیار نہیں کررہا بلکہ مستقبل میں آپ خود میری فلمیں اور ڈرامے دیکھیں گے، حمزہ علی عباسی نے ویڈیو میں سیاست چھوڑنے کا عندیہ بھی دیا اور مداحوں کو بتایا کہ وہ اپنے یوٹیوب چینل پر ویڈیوز شیئر کرتے رہیں گے۔

چند روز قبل حمزہ عباسی نے ایک ٹویٹ میں لکھا تھا کہ ایک دہائی سے زائد عرصے پر محیط سفر اپنے اختتام کو پہنچ گیا، رواں ماہ کے آخر میں بہت اہم اعلان کروں گا۔

یاد رہے کہ حمزہ عباسی اور نیمل خاور 25 اگست کو ازواجی بندھن میں بندھ گئے تھے جس کے بعد اداکارہ نیمل خاور نے شوبز انڈسٹری کو خیر باد کہہ دیا تھا اور اب حمزہ عباسی نے یہ اعلان کیا ہے۔
 

جاسمن

لائبریرین
تھیٹر سے ٹی وی ڈراموں میں آنے والے ایک مشہور اداکار ہیں۔۔شاید کسی فلم میں بھی کام کیا۔ اپنی باتوں کے انداز سے منفرد ہیں۔ شادی سادگی سے کی۔
میں اور بچے آج کل ان کا ڈرامہ "الف" دیکھ رہے ہیں۔
شاید "الف" نے ان پہ اثر کیا ہو۔۔۔
مجھے محسوس ہوتا تھا کہ اس ڈرامہ کی کہانی شاید کسی اداکار پہ تھوڑا بہت اثر کرے۔۔۔۔
 

جاسمن

لائبریرین
کوئی ضروری نہیں کہ انھیں بھی پتہ ہو۔ میں نے بھی جب الف دیکھنا شروع کیا تو مجھے اس اداکار کا پتہ چلا تھا۔ اس سے پہلے میں نہیں جانتی تھی۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہم نے تو اب ڈرامے دیکھنا شروع کیے ہیں۔ ایک طویل عرصے نہیں دیکھے۔ کبھی کبھار کوئی انگریزی فلم دیکھ لی۔یا بچے کوئی کارٹون دیکھ لیتے تھے۔ اب کمپیوٹر بند ہے بچوں کا۔ تو میں ان کے ساتھ بیٹھ کے چند ڈرامے دیکھتی ہوں۔
پیارے افضل نہیں دیکھا۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اپنی بیگم صاحبہ سے پوچھ لیں :)
کوئی ضروری نہیں کہ انھیں بھی پتہ ہو۔ میں نے بھی جب الف دیکھنا شروع کیا تو مجھے اس اداکار کا پتہ چلا تھا۔ اس سے پہلے میں نہیں جانتی تھی۔
ان کا ایک اور ڈرامہ "پیارے افضل" بہت ہٹ ہوا تھا۔
میرے خیال میں اسے ضرور علم ہوگا۔ ڈرامے شوق سے دیکھتی ہے اور "پیارے افضل" کا یہاں تک مجھے یاد ہے ایک آدھ بار گھر میں تذکرہ سنا تھا۔ :)
 

La Alma

لائبریرین
کافی بولڈ فیصلہ ہے ۔ اگر حمزہ عباسی قدرے سنجیدگی دکھائے اور آغاز میں اسلامی نظریات پر زیادہ بات کرنے کی بجائے صرف ذاتی پروڈکشنز پر توجہ دے تو ایک ٹرینڈ سیٹر کے طور پر ابھر کر سامنے آ سکتا ہے۔ جیسا کہ اس نے اپنا ارادہ بھی ظاہر کیا ہے کہ اس کی پروڈکشنز میں کوئی غیر اخلاقی یا بے حیائی کا مواد پیش نہیں کیا جائے گا۔کیونکہ اگر بطور مبلغ اسلام پر بات کرے گا تو اندیشہ ہے کہ مذہبی طبقات کی طرف سے اس کی کوئی ایسی پزیرائی نہیں ہو گی۔ زیادہ تر فتووں کی زد میں ہی رہے گا۔ کوئی بعید نہیں کچھ عرصے تک کافر ہی قرار دے دیا جائے۔ مذہبی اسٹیٹس کو، کو بدلنا اتنا سہل نہیں۔
شو بز انڈسٹری ذہن سازی کے لیے انتہائی پاور فل میڈیم ہے۔ اگر ڈراموں اور فلموں کے ذریعے نوجوانوں کی مثبت سمت میں رہنمائی کی جا سکتی ہے تو بظاہر اس میں کوئی ایسا حرج بھی نہیں۔ پیمرا تو ویسے بھی نجانے کہاں ہے ۔ وہ صرف اس وقت ہی حرکت میں نظر آتا ہے جب سیاسی تقاریر یا بیانات نشر کرنے پر پابندی لگانی ہو۔ وگرنہ یہاں رئیلٹی شوز کے نام پر کیا کیا خرافات پیش نہیں کی جا رہیں۔ شوبز کے دور جدید کے منٹو، وقار زکا کی مثال سامنے ہے۔ ایسے حالات میں ایک مہذب اور سلجھی ہوئی فکر کا سامنے آنا نہایت ضروری ہے۔
 
Top