آورکزئی

محفلین
استعفٰی نہ لینے کی طعنے دینے والوں ہم صرف 12 دن بیٹھےتھے تم نے تو 126 دن اپنے شلواروں تک ڈی چوک پر لٹکا دئے تھے کیا استعفیٰ لیکر گئے تھے؟
 

آورکزئی

محفلین
EJUoB93XkAAoaWn


جاسم یہ سچ ہے کیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔؟؟؟
 

جاسم محمد

محفلین
عمران خان نے ایسی صورتحال پیدا کردی کہ کوئی وزیراعظم بننے کو تیار نہیں، فضل الرحمان
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
1880876-fazlu-1573731543-378-640x480.jpg

ہم آزادی مارچ کو جاری رکھے ہوئے ہیں، فضل الرحمان فوٹو: فائل


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ایسی صورتحال پیدا کردی ہے کہ کوئی اب وزیراعظم بننے کو تیار نہیں۔

اسلام آباد میں چوہدری برادران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور حکومت بھی آگے بڑھنے کو تیار نہیں، ہم آزادی مارچ کو جاری رکھے ہوئے ہیں، ہمارے کارکن پاکستان کی بڑی شاہراہوں پر موجود ہیں، کارکنوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ مسافروں کا خاص خیال رکھیں، وزیراعظم استعفیٰ دے دیتے تو معاملہ یہاں تک نہ پہنچتا، معاملے کو مزید خرابی اور تشدد کی طرف نہ لے جایا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سبزیاں اور اناج عوام کی پہنچ سے دور ہوگئے ہیں، ہم عوام کی جنگ لڑرہے ہیں، عمران خان نے ایسی صورتحال پیدا کردی کہ کوئی اب وزیراعظم بننے کو تیار نہیں۔

اس موقع پر چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ بےمثال تھا، اس سے پہلےدھرنوں میں لوگ زخمی ہوتے رہے لیکن مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ پرامن تھا، انہوں نے ثابت کردیا کہ اس وقت مولانا فضل الرحمان کےعلاوہ کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں۔

نواز شریف کے علاج سے متعلق چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت دی جائے،وزیراعظم عمران خان اپنے ماتھے پر کلنک کاٹیکا نہ لگائیں۔
 
عمران خان نے ایسی صورتحال پیدا کردی کہ کوئی وزیراعظم بننے کو تیار نہیں، فضل الرحمان
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
1880876-fazlu-1573731543-378-640x480.jpg

ہم آزادی مارچ کو جاری رکھے ہوئے ہیں، فضل الرحمان فوٹو: فائل


اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ عمران خان نے ایسی صورتحال پیدا کردی ہے کہ کوئی اب وزیراعظم بننے کو تیار نہیں۔

اسلام آباد میں چوہدری برادران سے ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہم اپنے مطالبات پر قائم ہیں اور حکومت بھی آگے بڑھنے کو تیار نہیں، ہم آزادی مارچ کو جاری رکھے ہوئے ہیں، ہمارے کارکن پاکستان کی بڑی شاہراہوں پر موجود ہیں، کارکنوں کو ہدایات دی گئی ہیں کہ مسافروں کا خاص خیال رکھیں، وزیراعظم استعفیٰ دے دیتے تو معاملہ یہاں تک نہ پہنچتا، معاملے کو مزید خرابی اور تشدد کی طرف نہ لے جایا جائے۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سبزیاں اور اناج عوام کی پہنچ سے دور ہوگئے ہیں، ہم عوام کی جنگ لڑرہے ہیں، عمران خان نے ایسی صورتحال پیدا کردی کہ کوئی اب وزیراعظم بننے کو تیار نہیں۔

اس موقع پر چوہدری پرویز الہیٰ نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ بےمثال تھا، اس سے پہلےدھرنوں میں لوگ زخمی ہوتے رہے لیکن مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ پرامن تھا، انہوں نے ثابت کردیا کہ اس وقت مولانا فضل الرحمان کےعلاوہ کوئی اپوزیشن لیڈر نہیں۔

نواز شریف کے علاج سے متعلق چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت دی جائے،وزیراعظم عمران خان اپنے ماتھے پر کلنک کاٹیکا نہ لگائیں۔
ہاں بس فضل ڈیزل تیار ہے۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
ہاں بس فضل ڈیزل تیار ہے۔۔
بچپن میں مولوی لوگ ہمیں بتایا کرتے تھے کہ راستے سے پتھر ہٹانا سنت ہے۔ اگر پاؤں سے ہٹاؤ گے تو ایک شہید کا ثواب ملے گا، ہاتھ سے ہٹاؤ گے تو ستر شہیدوں کا ثواب ملے گا۔
اب وقت بدل گیا ہے۔ اب مولوی اپنے لونڈوں سے کہتے ہیں کہ راستے میں پتھر اور رکاوٹیں کھڑی کرو گے تو ثواب ہوگا۔
جتنا بڑا پتھر ہوگا، اتنا زیادہ ثواب ہوگا۔
(منقول)
78183031_2640758145992124_3513152045467041792_n.png
 

آورکزئی

محفلین
بچپن میں مولوی لوگ ہمیں بتایا کرتے تھے کہ راستے سے پتھر ہٹانا سنت ہے۔ اگر پاؤں سے ہٹاؤ گے تو ایک شہید کا ثواب ملے گا، ہاتھ سے ہٹاؤ گے تو ستر شہیدوں کا ثواب ملے گا۔
اب وقت بدل گیا ہے۔ اب مولوی اپنے لونڈوں سے کہتے ہیں کہ راستے میں پتھر اور رکاوٹیں کھڑی کرو گے تو ثواب ہوگا۔
جتنا بڑا پتھر ہوگا، اتنا زیادہ ثواب ہوگا۔
(منقول)
78183031_2640758145992124_3513152045467041792_n.png

واقعی ٹھیک۔۔۔ دیوار پر لگے کاغذ پر صرف کالا دھبہ ہی نظر ائیگا۔۔۔ پورا سفید کاغذ نظر نہیں ائیگا۔۔ یہ ہے یوتھیوں کی اصلیت۔۔ جب یہی مولوی صفائی کر رہے تھے اسلام اباد میں تب اپ نے
کچھ نہیں لکھا۔۔۔۔۔۔۔ اب میں اپ کو کیا کہہ کر پکاروں۔۔؟؟؟
 

فرقان احمد

محفلین
مولانا کی اس دھرنے سے پہلے جو پوزیشن تھی، اب اُس سے بہتر ہی ہے۔ تاہم، دھرنے کا نتیجہ متوقع تھا؛ اس پر حیرت نہیں ہونی چاہیے۔ یہ معاملہ ویسے ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ اس دھرنے کے باعث موجودہ چیف آف آرمی اسٹاف کی شخصیت کو مزید متنازع بنا دیا گیا ہے۔ یعنی کہ، مستقبل میں، جو کچھ ہو گا، یا جو کچھ کرنے کی کوشش کی جائے گی، مولانا اس پر نظر رکھیں گے اور دوسری جانب، مولانا پر وہ بھی کڑی نظر رکھیں گے، کہ جن کا اصل کام ہی کڑی نگرانی رکھنا ہے۔ :)
 

محمد وارث

لائبریرین
گلیوں گلیوں سڑکوں سڑکوں دھرنا دیکھ کر، خلد آشیانی قبلہ و کعبہ مرزا اسد اللہ خان غالب کو کتنا سکون ملا ہوگا کہ ان کے مصرعے کو اصل تعبیر ڈیڑھ صدی بعد جا کر ملی!

ع - بیٹھے ہیں رہ گزر پہ ہم، "غیر" ہمیں اُٹھائے کیوں!
 

جاسم محمد

محفلین
’غبارے سے ہوا نکل گئی‘، وزیراعظم کا فضل الرحمان پر طنز
208359_2133556_updates.jpg

مولانا نے سردی اور بارش میں عوام کا وقت اور پیسہ ضائع کیا جو سب نے دیکھ لیا، عمران خان کی کور کمیٹی اجلاس میں گفتگو— فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم نے مولانا فضل الرحمان پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’غبارے سے ہوا نکل گئی‘۔

ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ پر وزیراعظم نے مسکرا کر کہا ’غبارے سے ہوا نکل چکی ہے‘۔

وزیر اعظم نے آزادی مارچ سے متعلق اپنے خیالات کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ ’مولانا نے سردی اور بارش میں عوام کا وقت اور پیسہ ضائع کیا جو سب نے دیکھ لیا، اب مولانا فضل الرحمان پلان بی سے لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کررہے ہیں‘۔

انہوں نے کہا کہ ’حکومت نے مولانا فضل الرحمان کو دھرنےمیں مکمل سہولت دی اورخیال رکھا،اب مولانا فضل الرحمان سڑکیں بند کرکےعوام کوکیا سبق سکھانا چاہتےہیں؟ہمیں اندازہ ہے کہ قوم مولانا کے بیانیے کو مسترد کر چکی ہے‘۔

کور کمیٹی کی جے یو آئی ف کے دھرنے میں ناقابل قبول زبان استعمال کرنے کی مذمت
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت تحریک انصاف کی کور کمیٹی اجلاس کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کور کمیٹی نے جے یو آئی ف کے دھرنے میں ناقابل قبول زبان استعمال کرنے کی مذمت کی۔

اعلامیے کے مطابق دھرنے سے کشمیر کاز کو بہت نقصان پہنچا، کمشیر کاز کو نقصان پہچا کر بھارت کے ہاتھوں میں کھیلا گیا۔

کور کمیٹی نے دھرنے میں اپوزیشن رہنماوں کی تقریروں میں قوانین کی خلاف ورزی کا جائزہ لینے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ اہم اپوزیشن رہنماوں نے دھرنے میں پارٹی بن کر اپنے موقع پرستانہ ہونے کا مظاہرہ کیا، اہم اپوزیشن رہنما اپنی کرپشن پر پردہ ڈالنے کے لیے دھرنے کا حصہ بنے۔
 
Top