"بُڑھاپا خوب صورت ہے"

کسی کو آپ کے بالوں کی چاندی سے محبت ہو
کسی کو آپ کی آنکھوں پہ اب بھی پیار آتا ہو
لبوں پر مسکراہٹ کے گلابی پھول کھل پائیں
جبیں کی جُھرّیوں میں روشنی سمٹی ہوئ تو
بُڑھاپا خوبصورت ہے

شکن آلود ہاتھوں پر دمکتے ریشمی بوسے
سعادت کا، عقیدت کا، تقدّس کا حوالہ ہوں
جوانی یاد کرتا دل اداسی کا سمندر ہو
اداسی ﮐﮯ سمندر میں کوئ ہمراہ تَیرے تو
بُڑھاپا خوبصورت ہے

ذرا سا لڑکھڑائیں تو سہارے دوڑ کر آئیں
نئے اخبار لا کر دیں ،پُرانے گیت سُنوائیں
بصارت کی رسائی میں پسندیدہ کتابیں ہوں
مہکتے سبز موسم ہوں، پرندے ہوں،شجر ہوں تو
بڑھاپا خوب صورت ہے

پرانی داستانیں شوق سے سنتا رہے کوئ
محبت سے دل و جاں کی تھکن چنتا رہے کوئ
ذرا سی دھوپ میں حدّت بڑھے تو چھاؤں مل جائے
برستے بادلوں میں چھتریاں تن جائیں سر پر تو
بڑھاپا خوب صورت ہے

جنہیں دیکھیں تو آنکھوں میں ستارے جگمگا اُٹھیں
جنہیں چُومیں تو ہونٹوں پر دُعائیں جھلمِلا اُٹھیں
جواں رشتوں کی دولت سے اگر دامن بھرا ہو تو
رفیقِ دل، شریکِ جاں برابر میں کھڑا ہو تو
بڑھاپا خوب صورت ہے

حمیدہ شاہین
 

سید عاطف علی

لائبریرین
کسی کو آپ کے بالوں کی چاندی سے محبت ہو

اس پر ایک عربی لطیفہ یاد آگیا ۔
ایک درمیانی عمر کے آدمی کی دو بیبیاں تھیں ایک حانہ دوسری مانہ۔
حانہ کچھ عمر رسیدہ تھی سو وہ اس آدمی کی ڈاڑھی میں اگے کالے بال توڑ دیتی تھی کہ اب تم بھی عمر رسیدہ ہو چلے ہو سو یہ کالے بال تمہارے وقار کے مناسب نہیں۔
جب کہ دوسری طرف مانہ بھی یہ کہہ کر اس کے کالے بال توڑ دیتی کہ ابھی تو تم جوان ہو یہ سفید بال تمہاری جوانی کے شایاں نہیں ۔
کچھ ہی عرصے میں اس کی ڈاڑھی مکمل اختتام پذیر ہو گئی ۔ لوگوں کے پوچھنے پر وہ کہا کرتا ۔ "بین حانۃ و مانۃ ضاعت لحانا" اس جملے میں سارا لطف ہے لیکن عربی زبان میں پوشیدہ ہے ۔ترجمہ یہ کہ یعنی حانہ اور مانہ کے چکر میں اپنی ڈاڑھی ہی ختم ہو گئی ۔یہ جملہ عربی زبان کا ایک ضرب المثل بن گیا ۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ سب محفلین کی عمر کے تمام مرحلے خوشی ،امن اور سہولت سے پورے ہوں ۔اور دنیا و آخرت میں کامیاب ہوں ۔ آمین۔
 

جاسمن

لائبریرین
زبردست پہ ڈھیروں، ڈھیروں زبریں۔
بہت خوبصووووووووورت۔
خوبصورت ترین نظم۔
لاجواب۔
شریک کرنے پہ جزاک اللّہ خیرا کثیرا۔
 

نکتہ ور

محفلین
اس پر ایک عربی لطیفہ یاد آگیا ۔
ایک درمیانی عمر کے آدمی کی دو بیبیاں تھیں ایک حانہ دوسری مانہ۔
حانہ کچھ عمر رسیدہ تھی سو وہ اس آدمی کی ڈاڑھی میں اگے کالے بال توڑ دیتی تھی کہ اب تم بھی عمر رسیدہ ہو چلے ہو سو یہ کالے بال تمہارے وقار کے مناسب نہیں۔
جب کہ دوسری طرف مانہ بھی یہ کہہ کر اس کے کالے بال توڑ دیتی کہ ابھی تو تم جوان ہو یہ سفید بال تمہاری جوانی کے شایاں نہیں ۔
کچھ ہی عرصے میں اس کی ڈاڑھی مکمل اختتام پذیر ہو گئی ۔ لوگوں کے پوچھنے پر وہ کہا کرتا ۔ "بین حانۃ و مانۃ ضاعت لحانا" اس جملے میں سارا لطف ہے لیکن عربی زبان میں پوشیدہ ہے ۔ترجمہ یہ کہ یعنی حانہ اور مانہ کے چکر میں اپنی ڈاڑھی ہی ختم ہو گئی ۔یہ جملہ عربی زبان کا ایک ضرب المثل بن گیا ۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ سب محفلین کی عمر کے تمام مرحلے خوشی ،امن اور سہولت سے پورے ہوں ۔اور دنیا و آخرت میں کامیاب ہوں ۔ آمین۔

دونوں ہی کالے بال توڑتی تھیں؟

:LOL:
 
Top