کراچی سے لاہور جانے والی تیز گام ایکسپریس میں آتشزدگی سے 9 افراد جاں بحق، 30 زخمی

جاسم محمد

محفلین

الف نظامی

لائبریرین
شیخ رشید کی وزرت میں 86 ٹرین حادثات پیش آئے ۔ خسارے میں پھنسی ریلوے تو نہ سنبھل سکی
مہلک حادثات نے ریلوے انتظامیہ کو چکرا کے رکھ دیا
خصوصی رپورٹ دیکھیں

 

جاسم محمد

محفلین
شیخ رشید کی وزرت میں 86 ٹرین حادثات پیش آئے ۔ خسارے میں پھنسی ریلوے تو نہ سنبھل سکی
مہلک حادثات نے ریلوے انتظامیہ کو چکرا کے رکھ دیا
خصوصی رپورٹ دیکھیں

سانحہ تیز گام: ریلوے پولیس کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ منظر عام پر آگئی
207494_3571728_updates.jpg

آئی جی ریلوے پولیس واجد ضیا نے ٹرین حادثے کی تحقیات جلد مکمل کرنے کاحکم دیا ہے،فوٹو: اے ایف پی

سانحہ تیز گام سے متعلق پاکستان ریلوے پولیس نے ابتدائی تحقیقات مکمل کرلی ہیں جس میں حادثے کی بنیادی وجہ گیس سیلنڈرکاپھٹنا قرار دیا گیا ہے۔

ترجمان پاکستان ریلوے کے مطابق متاثرہ ٹرین کے گارڈ محمد سعید کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا ہے۔

نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ تھانہ ریلوے پولیس خان پور ملتان ڈویژن میں ریلوے ایکٹ کی دفعہ 126 اور تعزیزات پاکستان کی دفعات 436 اور 427 کےتحت درج کیا گیا ہے۔

ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ انسپکٹر جنرل پاکستان ریلوے پولیس واجد ضیا نے ٹرین حادثے کی تحقیات جلد مکمل کرنے کاحکم دیا ہے۔

حادثے سے متعلق ٹرین مسافروں کے متضاد بیانات


فوٹو: اے ایف پی


فوٹو: اے ایف پی


فوٹو: اے ایف پی


فوٹو: اے ایف پی


فوٹو: اے ایف پی


فوٹو: اے ایف پی


فوٹو: اے ایف پی


فوٹو: اے ایف پی


فوٹو: اے ایف پی


فوٹو: اے ایف پی



فوٹو: اے ایف پی




سانحے میں زخمی ہونے والے مسافروں نے جیو نیوز کو بتایا کہ 12 نمبر بوگی کا ایک مسافر سیلنڈر پر چائے بنارہا تھا جب کہ اس دوران سیلنڈر سے گیس بھی لیک ہو رہی تھی کہ اچانک سیلنڈر گرا، جس سے چولہے کی آگ بھڑک اٹھی اورشعلوں نے گدوں، کمبل اور برتھوں کو لپیٹ میں لے لیا۔


زخمی مسافروں کے مطابق بوگیوں میں پہلے دھواں پھیلا پھر آگ لگی، دھواں پھیلنے سے دم گھٹنے لگا تومتعدد مسافروں نے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگادی، مسافروں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ بوگی میں گنجائش سے زیادہ مسافر بھی سوار تھے۔

دوسری جانب آتشزدگی کا شکار کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس لاہور پہنچ گئی۔ لاہور پہنچنے کے بعد عینی شاہدین نے بتایا کہ ٹرین میں سےجلنےکی بُو بہت دیرسےآرہی تھی، سیلنڈرپھٹنےکی آواز حادثے کے ایک گھنٹے بعد آئی۔

عینی شاہدین نے بتایا کہ ایمرجنسی زنجیریں کھینچیں مگر کوئی اثر نہیں ہوا، کسی بوگی میں آگ بجھانےکاکوئی انتظام نہیں تھا، بوگیوں میں پہلے دھواں بھرا پھر آگ لگ گئی، 12 نمبربوگی میں آگ لگی جس نے 11اور 13 نمبربوگی کوبھی لپیٹ میں لےلیا۔


عینی شاہدین کے مطابق ٹرین کی اکثربوگیاں ٹیڑھی ہیں اس لیے دروازے صحیح طرح بند نہیں ہوتے، اگر دروازے بند ہوجائیں تو آسانی سے کھلتے نہیں۔

ادھر جیونیوز سے گفتگو کے دوران وزیر ریلوے شیخ رشید نے حادثے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ واقعے میں ٹرین کی تین بوگیاں متاثر ہوئیں، لوگ اجتماع پر جا رہے تھے، زیادہ تر ہلاکتیں مسافروں کے چلتی ٹرین سے چھلانگ لگانے کی وجہ سے ہوئیں۔

واضح رہے کہ جمعرات کی صبح کراچی سے راولپنڈی جانے والی تیز گام ایکسپریس میں آتشزدگی سے 74 افراد جاں بحق اور 40 سے زائدزخمی ہوگئے تھے۔
 

جاسمن

لائبریرین
71 گٹھڑیاں تھیں جلے ہوئے لوگوں کی۔ اور ان میں بھی کچھ پتہ نہیں تھا کہ ایک گٹھڑی میں ایک ہی ہے یا کتنے؟ وہاں جو ہمارے ملنے والے تھے، ان کے مطابق کم از کم ڈیڑھ سو لوگ جلے ہیں۔
آپ یہ دیکھ لیں کہ ایک بڑی بوگی میں کتنے لوگوں کی گنجائش ہوتی ہے۔شاید 80. پھر اس گنجائش سے زیادہ لوگ ان تینوں میں موجود تھے۔
 

جاسمن

لائبریرین
شارٹ سرکٹ ہوا ہے۔ اسی سے سلنڈر پھٹا۔ زنجیریں کام نہیں کر رہی تھیں۔
اور مجھے لگتا ہے زیادہ تر زنجیریں خراب ہی رہتی ہیں۔
ریل گاڑیوں میں ایمرجنسی کی صورت میں کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں ہوتا۔
 

الف نظامی

لائبریرین
71 گٹھڑیاں تھیں جلے ہوئے لوگوں کی۔ اور ان میں بھی کچھ پتہ نہیں تھا کہ ایک گٹھڑی میں ایک ہی ہے یا کتنے؟ وہاں جو ہمارے ملنے والے تھے، ان کے مطابق کم از کم ڈیڑھ سو لوگ جلے ہیں۔
آپ یہ دیکھ لیں کہ ایک بڑی بوگی میں کتنے لوگوں کی گنجائش ہوتی ہے۔شاید 80. پھر اس گنجائش سے زیادہ لوگ ان تینوں میں موجود تھے۔
انا للہ و انا الیہ راجعون
 

الف نظامی

لائبریرین
شارٹ سرکٹ ہوا ہے۔ اسی سے سلنڈر پھٹا۔ زنجیریں کام نہیں کر رہی تھیں۔
اور مجھے لگتا ہے زیادہ تر زنجیریں خراب ہی رہتی ہیں۔
ریل گاڑیوں میں ایمرجنسی کی صورت میں کوئی خاطر خواہ انتظام نہیں ہوتا۔
شیخ رشید اور ریلوے حکام نے مر جانے والوں پر الزام دھر دیا۔ دو دن بعد سب بھول جائیں گے سانحہ ساہیوال و سانحہ ماڈل ٹاون کی طرح۔
 

جاسم محمد

محفلین
شارٹ سرکٹ ہوا ہے۔ اسی سے سلنڈر پھٹا۔
یہ بات ابھی حتمی طور پر طے نہیں ہوئی۔ بہت سے چشم دید گواہان کے مطابق بوگی نمبر 12 میں کوئی شخص چائے بنا رہا تھا کہ سلنڈر گر کر پھٹ گیا اور اس نے پوری بوگی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
شیخ رشید اور ریلوے حکام نے مر جانے والوں پر الزام دھر دیا۔ دو دن بعد سب بھول جائیں گے سانحہ ساہیوال و سانحہ ماڈل ٹاون کی طرح۔
اخلاقی طور پر شیخ رشید کو استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ دوسری صورت میں عمران خان خود انہیں فارغ کر سکتے ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
یہ بات ابھی حتمی طور پر طے نہیں ہوئی۔ بہت سے چشم دید گواہان کے مطابق بوگی نمبر 12 میں کوئی شخص چائے بنا رہا تھا کہ سلنڈر گر کر پھٹ گیا اور اس نے پوری بوگی کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

جی۔ اب وکٹوریہ ہسپتال میں ایک زخمی سے انٹرویو لیا ہے تو اس نے یہی بتایا ہے کہ میں سلنڈر والی جگہ سے دس فٹ کے فاصلے پہ بیٹھا تھا اور چولہے پہ کسی نے کچھ بنانا شروع کیا تھا کہ سلنڈر پھٹ گیا۔
 

جاسم محمد

محفلین
جی۔ اب وکٹوریہ ہسپتال میں ایک زخمی سے انٹرویو لیا ہے تو اس نے یہی بتایا ہے کہ میں سلنڈر والی جگہ سے دس فٹ کے فاصلے پہ بیٹھا تھا اور چولہے پہ کسی نے کچھ بنانا شروع کیا تھا کہ سلنڈر پھٹ گیا۔
سارا حکومت کا قصور ہے۔ عمران خان استعفی دے۔
 

عباس اعوان

محفلین
سارا حکومت کا قصور ہے۔ عمران خان استعفی دے۔
بالکل۔ سلنڈر لے جانے/جلانے کی اجازت کیوں دی گئی ؟ بوگیوں کے الیکٹرک سسٹم کی جانچ کیوں نہیں کی گئی ؟
سب سے بڑھ کر، سموک/فائر سینسرز کہاں تھے ؟ نیز ایمرجنسی بریک کیوں نہیں لگی ؟
 

جاسم محمد

محفلین
بالکل۔ سلنڈر لے جانے/جلانے کی اجازت کیوں دی گئی ؟ بوگیوں کے الیکٹرک سسٹم کی جانچ کیوں نہیں کی گئی ؟
سب سے بڑھ کر، سموک/فائر سینسرز کہاں تھے ؟ نیز ایمرجنسی بریک کیوں نہیں لگی ؟
جس دن عمران خان نے حکومت بنائی اسی دن پاکستان میں مغرب والی جدید ٹرینیں لگا دی گئی تھیں۔ اس لئے عمران خان ٹرینیں ناقص ہونے کی وجہ سے استعفی دے۔
 

عباس اعوان

محفلین
جس دن عمران خان نے حکومت بنائی اسی دن پاکستان میں مغرب والی جدید ٹرینیں لگا دی گئی تھیں۔ اس لئے عمران خان استعفی دے۔
نئی ٹرینیں خریدنے کے لیے پیسے نہیں تھے تو موجودہ کو درست کیا ؟
نظام بہتر بنانے پر کوئی خرچہ نہیں ہوتا۔ کیا آپ یہ ماننے کو تیار ہیں کہ ریلوے کے پاس ایمرجنسی بریک کی جانچ کے لیے بندے نہیں ہیں ؟
 

جاسم محمد

محفلین
نظام بہتر بنانے پر کوئی خرچہ نہیں ہوتا۔ کیا آپ یہ ماننے کو تیار ہیں کہ ریلوے کے پاس ایمرجنسی بریک کی جانچ کے لیے بندے نہیں ہیں ؟
90 کی دہائی میں انہی ٹرینوں پر بہت سفر کیا ہے جو 50 کی دہائی سے ملک میں چل رہی ہیں۔ اس وقت عمران خان کا سیاست میں نام و نشان نہیں تھا۔
 
Top