عام لطیفے

رباب واسطی

محفلین
ایک میاں بیوی اکٹھے فوت ہوگئے
میاں بھوت بن گیا اور بیوی چڑیل، دونوں نے ایک دوسرے کو دیکھا میاں بولا:
"چڑیل بن کے اچھی لگ رہی ہو"
بیوی بولی
"ہاں بدل تو تم بھی گئے ہو، پہلے بھوت لگتے تھے اب بھوتنی کے لگ رہے ہو"
 

رباب واسطی

محفلین
پیاساکوا - Thirsty Crow

اصل میں اس زمانے میں میڈیا نہیں تھا میڈیا بولے تو سوشل میڈیا
ورنہ کوے کو کنکر تلاش کرنے کی زحمت نہ کرنی پڑتی
فوراً ٹویٹ آجانی تھی

کاکا ایویں ای کھجل نہ ہو ،،،، سٹرا لبھ لیا تے پانی پی لے۔
 

جاسمن

لائبریرین
ایک شخص ہاتھ دھو کر ایک خاتون کے پیچھے پڑا تھا۔ اس خاتون نے منہ دھو کر دکھایا تو معاملہ رفع دفع ہوا۔
 

ع عائشہ

محفلین
پپوکوشک ہواکہ اسکی بیوی کوکم سنائی دیتاہے
ایک روز30فٹ دورکھڑےہوکربیوی سےپوچھا
"آج کیابنارہی ہو"

کوئی جواب نہیں آیا
20فٹ دورسے
جواب ندارد
10فٹ اور5فٹ دورسےبھی بیوی نےنہیں سنا
آخربالکل اسکےقریب جاکرپوچھاتوبیوی بولی

"اونچاسننےلگےہو؟کب سےکہےجارہی ہوں کہ مرغی بنارہی ہوں"
 

عدنان عمر

محفلین
‏ایک بار میں سنگاپور جارہا تھا، خاتون میرے برابر کی سیٹ پر بیٹھی ہوئی مجھے مسلسل گھورے جارہی تھیں. میں سمجھ گیا کہ اس عورت نے آج تک کوئی سردار نہیں دیکھا.میں نے سوچا کہ اس خاتون سے گفتگو کا آغاز کروں.
اس کا نام مارگریٹا تھا اور تعلق اسپین سے.
دوران گفتگو اس نے پوچھا
آپ کون ہیں؟
‏میں نےکہا
I m sikh
خاتون کہنے لگیں سوری امید ہے آپ جلد ٹھیک ہو جائیں گے
محترمہ آپ غلط سمجھی ہیں
I am not sick as that of the body, I am Sikh as of religion
خاتون بہت خوش ہوئیں اورمجھ سےگرم جوشی سےہاتھ ملایا کہنےلگیں
it is nice meeting you, I am also sick of religion

(خوشونت سنگھ)
 

عدنان عمر

محفلین
*حاضر دماغی*
*مشہور ریاضی دان اور سائنس دان البرٹ آئن سٹائن جب کہیں لیکچر دینے جاتے تو انکا ڈرائیور ہال کے آخر میں بیٹھا لیکچر سنتا رہتا -ایک مرتبہ کسی یونیورسٹی میں لیکچر دینے کیلئے جب گاڑی میں بیٹھے تو ڈرائیور نے کہا*
*"جناب! میں آپ کے لیکچر سُن سُن کر تنگ آ گیا ہوں۔۔ سچ تو یہ ہے کہ مجھے آپ کے تمام لیکچر یاد ہو گئے ہیں" ۔*
*یہ سُن کر آئین سٹائن نے کہا ۔۔"ٹھیک ہے آج جس* *یونیورسٹی میں میرا لیکچر ہے اتفاق سے وہ مجھے جانتے بھی نہیں لہذا آج میری جگہ لیکچر دے دو"۔*
*مزید اصرار کرنے پر ڈرائیور مان گیا۔ یوں ڈرائیور آئن سٹائن اور اصلی آئن سٹائن ڈرائیور بن بیٹھا۔*
*ڈرائیور نے یونیورسٹی میں بہت ہی عمدہ طریقے سے لیکچر دیا۔ لیکچر دینے کے بعد ایک شخص نے نقلی آئن سٹائن سے پوچھا " ۔جناب! ٓپ نے لیکچر میں ریاضی کا جو فلاں فارمولہ بتایا ہے، وہ مجھے صیحح طرح سمجھ نہیں لہذا وضاحت کر دیں"۔*
*نقلی آئن سٹائن نے کہا "جناب! یہ فارمولہ تو اتنا آسان ہے کہ میرا ڈرائیور بھی آپکو سمجھا دے گا"۔*
*یہ کہہ کر اُس نے ڈرائیور کو آواز دی اور کہا کہ "ان صاحب کو فلاں فارمولہ سمجھا دو۔۔" *
 
بائیک پر جاتے ہوئے ایک انکل اور آنٹی پر نظر پڑی جو کافی پریشانی کے عالم میں آتے جاتے لوگوں کی طرف مدد طلب نظروں سے دیکھ رہے تھے۔ میں نے رک کر وجہِ پریشانی پوچھی تو کہنے لگے "کار لاک ہے اور چابی اندر ہی رہ گئی ہے"

ان کی بات سن کے میرے اندر کا عمران سیریز کا ہیرو جوش میں آگیا۔ میں نے کافی دیر تک سوچنے کے بعد حل نکالا۔

کار کے دروازے کے شیشے کے اوپر سے ربڑ ہٹایا اور ایک دھاگے کو ڈھیلی گرہ ڈال کے وہاں سے اندر ڈالا اور کافی تگ و دو کے بعد دھاگے کی گرہ کھڑکی کےلاک میں پھنس گئی اس کے بعد جھٹکے سے دھاگہ کھینچا تو لاک کھل گیا میں نے انکل کی طرف داد طلب نظروں سے دیکھا تو انہوں نے میرا پرجوش قسم کا شکریہ ادا کیا۔ میں اپنے آپ کو ایک کامیاب ہیرو محسوس کرتے ہوئے جانے لگا تو ان کی بیوی کی سرگوشی مجھے واضح طور پر سنائی دے گئی ۔

پکا چور لگتا ہے۔:eek:
تحریر : نامعلوم
 

جاسمن

لائبریرین
معلوماتی تحریر ..
.
بندہ اگر ایک گھنٹہ مسلسل ڈاکٹر شاھد مسعود کو سن لے جو کہ ویسے ہے ناممکن تو اس کو پختہ یقین ھو چلے کہ اگلے چار گھنٹے بعد قیامت آنے والی ہے.
.
بندہ آدھا گھنٹہ اگر مسلسل زید حامد کو سن لے (خدا نخواستہ) تو اس کو ایسا محسوس ہونے لگے گا کہ آج رات ہی ہماری فوج دہلی پر پاکستانی پرچم ٹھوک ڈالے گی.
.
بندہ اگر آدھا گھنٹا ارشاد بھٹی کو جھیلنے کی کوشش کر بیٹھے تو اس کو لگے گا کہ بھٹی کی جیب میں گھر کے سودے کی چار پانچ پرچیاں ہر وقت ہوتی ہیں جن کو وہ ٹی وی پہ سبق کی طرح سناتا رہتا ہے
۔
بندہ اگر پندرہ منٹ ہی حسن نثار کو سن لے تو اسے یہ محسوس ہونے لگے گا کہ ابھی یہ ٹی وی اسکرین سے نکل کر میرا گریبان پکڑ کر ادھار مانگ لے گا.
.
بندہ اگر ایک گھنٹہ مبشر لقمان کے انکشافات سن لے تو اس کو پختہ یقین ہو جائے گا کہ ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملہ بھی نون لیگ نے کرایا.
.
بندہ اگر آدھا گھنٹہ منصور علی خان کو سن لے تو اسے تیس منٹ میں لفظ "میرے کپتان" تین ہزار چار سو دس بار سنائی دینے کی وجہ کانوں میں تان، تان، تان کی گونج اگلے دو ہفتے آتی رہے گی۔
۔
بنده صرف پانچ منٹ روف کلاسرا کو سن لے تو ایسے لگتا هے جیسے پوری دنیا جہاں کی کرپشن صرف حکمران پارٹی نے هی کی ھے.
.
بندہ صرف اگر ایک گھنٹہ حامد میر کو سن لے تو ایسے لگتا ھے کہ اس کو بھی ابھی نامعلوم ایجنسیاں اسی طرح لاپتہ کرنے والی ھیں جس طرح باقی مسنگ پرسن کو کیا ھے.
۔
بندہ اگر دس منٹ ارشد شریف کو سن بیٹھے تو اسے لگے گا کہ اٹھارویں ترمیم کو فوری ختم کرنا، کرونا ختم کرنے سے بھی زیادہ ضروری ہے ورنہ اسلام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
۔
بندہ اگر اوریا مقبول بے جان کو چند منٹ سن لے تو اسے لگے گا کہ پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ فحاشی والا ملک ہے جس کی خواتین (اپنے مختصر غیر مناسب لباس کی وجہ سے) یہاں آنے والے ہر عذاب کی ذمہ دار ہیں اور ان کو کوڑے لگنے چاہیئں۔ جبکہ سب سے اچھا ہے کہ ملک میں فی الفور سپہ سالار کی قیادت میں اسلامی صدارتی نظام نافذ کر دیا جائے۔
۔
بندہ صرف جاوید چودھری کو دس منٹ (مجھ سے تو اس سے زیادہ سنا نہیں جاتا) سن لے تو اس کو ایسا محسوس ہوگا جیسے ابن رازی، توتن خامن، گوتم بدھ اور خلیل جبران سارے اس کے کلاس فیلو تھے اور یہ ان سب کا مانیٹر تھا
.
بندہ اگر صرف ایک گھنٹہ سوشل میڈیا کو دیکھ لے تو ایسا لگتا ھے کہ پاکستان ایک حنوط شدہ ممی کی مانند ھے اور اللہ نہ کرے کسی بھی وقت یہ ٹوٹ سکتا ھے.

باقی اینکرز اور تجزیہ نگاروں کے بارے میں آپ ایسے ہی اپنے محسوسات لکھیں۔ آپ کا میری رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
کاپی
 

عرفان سعید

محفلین
معلوماتی تحریر ..
.
بندہ اگر ایک گھنٹہ مسلسل ڈاکٹر شاھد مسعود کو سن لے جو کہ ویسے ہے ناممکن تو اس کو پختہ یقین ھو چلے کہ اگلے چار گھنٹے بعد قیامت آنے والی ہے.
.
بندہ آدھا گھنٹہ اگر مسلسل زید حامد کو سن لے (خدا نخواستہ) تو اس کو ایسا محسوس ہونے لگے گا کہ آج رات ہی ہماری فوج دہلی پر پاکستانی پرچم ٹھوک ڈالے گی.
.
بندہ اگر آدھا گھنٹا ارشاد بھٹی کو جھیلنے کی کوشش کر بیٹھے تو اس کو لگے گا کہ بھٹی کی جیب میں گھر کے سودے کی چار پانچ پرچیاں ہر وقت ہوتی ہیں جن کو وہ ٹی وی پہ سبق کی طرح سناتا رہتا ہے
۔
بندہ اگر پندرہ منٹ ہی حسن نثار کو سن لے تو اسے یہ محسوس ہونے لگے گا کہ ابھی یہ ٹی وی اسکرین سے نکل کر میرا گریبان پکڑ کر ادھار مانگ لے گا.
.
بندہ اگر ایک گھنٹہ مبشر لقمان کے انکشافات سن لے تو اس کو پختہ یقین ہو جائے گا کہ ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملہ بھی نون لیگ نے کرایا.
.
بندہ اگر آدھا گھنٹہ منصور علی خان کو سن لے تو اسے تیس منٹ میں لفظ "میرے کپتان" تین ہزار چار سو دس بار سنائی دینے کی وجہ کانوں میں تان، تان، تان کی گونج اگلے دو ہفتے آتی رہے گی۔
۔
بنده صرف پانچ منٹ روف کلاسرا کو سن لے تو ایسے لگتا هے جیسے پوری دنیا جہاں کی کرپشن صرف حکمران پارٹی نے هی کی ھے.
.
بندہ صرف اگر ایک گھنٹہ حامد میر کو سن لے تو ایسے لگتا ھے کہ اس کو بھی ابھی نامعلوم ایجنسیاں اسی طرح لاپتہ کرنے والی ھیں جس طرح باقی مسنگ پرسن کو کیا ھے.
۔
بندہ اگر دس منٹ ارشد شریف کو سن بیٹھے تو اسے لگے گا کہ اٹھارویں ترمیم کو فوری ختم کرنا، کرونا ختم کرنے سے بھی زیادہ ضروری ہے ورنہ اسلام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
۔
بندہ اگر اوریا مقبول بے جان کو چند منٹ سن لے تو اسے لگے گا کہ پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ فحاشی والا ملک ہے جس کی خواتین (اپنے مختصر غیر مناسب لباس کی وجہ سے) یہاں آنے والے ہر عذاب کی ذمہ دار ہیں اور ان کو کوڑے لگنے چاہیئں۔ جبکہ سب سے اچھا ہے کہ ملک میں فی الفور سپہ سالار کی قیادت میں اسلامی صدارتی نظام نافذ کر دیا جائے۔
۔
بندہ صرف جاوید چودھری کو دس منٹ (مجھ سے تو اس سے زیادہ سنا نہیں جاتا) سن لے تو اس کو ایسا محسوس ہوگا جیسے ابن رازی، توتن خامن، گوتم بدھ اور خلیل جبران سارے اس کے کلاس فیلو تھے اور یہ ان سب کا مانیٹر تھا
.
بندہ اگر صرف ایک گھنٹہ سوشل میڈیا کو دیکھ لے تو ایسا لگتا ھے کہ پاکستان ایک حنوط شدہ ممی کی مانند ھے اور اللہ نہ کرے کسی بھی وقت یہ ٹوٹ سکتا ھے.

باقی اینکرز اور تجزیہ نگاروں کے بارے میں آپ ایسے ہی اپنے محسوسات لکھیں۔ آپ کا میری رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
کاپی
اینکرز کے ناموں کی بجائے محفلین کے نام شامل کر کے اپنے تاثرات بیان کریں۔
:)
 

شمشاد خان

محفلین
معلوماتی تحریر ..
.
بندہ اگر ایک گھنٹہ مسلسل ڈاکٹر شاھد مسعود کو سن لے جو کہ ویسے ہے ناممکن تو اس کو پختہ یقین ھو چلے کہ اگلے چار گھنٹے بعد قیامت آنے والی ہے.
.
بندہ آدھا گھنٹہ اگر مسلسل زید حامد کو سن لے (خدا نخواستہ) تو اس کو ایسا محسوس ہونے لگے گا کہ آج رات ہی ہماری فوج دہلی پر پاکستانی پرچم ٹھوک ڈالے گی.
.
بندہ اگر آدھا گھنٹا ارشاد بھٹی کو جھیلنے کی کوشش کر بیٹھے تو اس کو لگے گا کہ بھٹی کی جیب میں گھر کے سودے کی چار پانچ پرچیاں ہر وقت ہوتی ہیں جن کو وہ ٹی وی پہ سبق کی طرح سناتا رہتا ہے
۔
بندہ اگر پندرہ منٹ ہی حسن نثار کو سن لے تو اسے یہ محسوس ہونے لگے گا کہ ابھی یہ ٹی وی اسکرین سے نکل کر میرا گریبان پکڑ کر ادھار مانگ لے گا.
.
بندہ اگر ایک گھنٹہ مبشر لقمان کے انکشافات سن لے تو اس کو پختہ یقین ہو جائے گا کہ ہیروشیما اور ناگاساکی پر ایٹمی حملہ بھی نون لیگ نے کرایا.
.
بندہ اگر آدھا گھنٹہ منصور علی خان کو سن لے تو اسے تیس منٹ میں لفظ "میرے کپتان" تین ہزار چار سو دس بار سنائی دینے کی وجہ کانوں میں تان، تان، تان کی گونج اگلے دو ہفتے آتی رہے گی۔
۔
بنده صرف پانچ منٹ روف کلاسرا کو سن لے تو ایسے لگتا هے جیسے پوری دنیا جہاں کی کرپشن صرف حکمران پارٹی نے هی کی ھے.
.
بندہ صرف اگر ایک گھنٹہ حامد میر کو سن لے تو ایسے لگتا ھے کہ اس کو بھی ابھی نامعلوم ایجنسیاں اسی طرح لاپتہ کرنے والی ھیں جس طرح باقی مسنگ پرسن کو کیا ھے.
۔
بندہ اگر دس منٹ ارشد شریف کو سن بیٹھے تو اسے لگے گا کہ اٹھارویں ترمیم کو فوری ختم کرنا، کرونا ختم کرنے سے بھی زیادہ ضروری ہے ورنہ اسلام کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
۔
بندہ اگر اوریا مقبول بے جان کو چند منٹ سن لے تو اسے لگے گا کہ پاکستان دنیا کا سب سے زیادہ فحاشی والا ملک ہے جس کی خواتین (اپنے مختصر غیر مناسب لباس کی وجہ سے) یہاں آنے والے ہر عذاب کی ذمہ دار ہیں اور ان کو کوڑے لگنے چاہیئں۔ جبکہ سب سے اچھا ہے کہ ملک میں فی الفور سپہ سالار کی قیادت میں اسلامی صدارتی نظام نافذ کر دیا جائے۔
۔
بندہ صرف جاوید چودھری کو دس منٹ (مجھ سے تو اس سے زیادہ سنا نہیں جاتا) سن لے تو اس کو ایسا محسوس ہوگا جیسے ابن رازی، توتن خامن، گوتم بدھ اور خلیل جبران سارے اس کے کلاس فیلو تھے اور یہ ان سب کا مانیٹر تھا
.
بندہ اگر صرف ایک گھنٹہ سوشل میڈیا کو دیکھ لے تو ایسا لگتا ھے کہ پاکستان ایک حنوط شدہ ممی کی مانند ھے اور اللہ نہ کرے کسی بھی وقت یہ ٹوٹ سکتا ھے.

باقی اینکرز اور تجزیہ نگاروں کے بارے میں آپ ایسے ہی اپنے محسوسات لکھیں۔ آپ کا میری رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
کاپی
اسی لیے میں ان میں سے کسی کو بھی نہیں سُنتا۔
 

شمشاد خان

محفلین
فرازؔ تمہارے جانے سے دل بہت روتا ہے
اوپر پنکھا چلتا ہے نیچے مُنا سوتا ہے

فرازؔ تمہارے آنے سے دل بہت روتا ہے
اوپر پنکھا سوتا ہے نیچے بندہ روتا ہے

مجھ سے لوگ ملتے ہیں میرے اخلاق کی وجہ سے فرازؔ
ہور میرے کوئی سموسے تے نئیں مشہور

اتنا سُن کر ہی ہمارا دال ٹوٹ گیا فرازؔ
The number you have dialed is busy on another call

لیلٰی کی شادی میں لفڑا ہو گیا
اتنا ناچا فرازؔ کہ لنگڑا ہو گیا

در در پھرتے ہیں غمِ عشق کے مارے
صوفی سوپ کے لشکارے جگمگ کپڑے سارے

وہ کہتا تھا تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے فرازؔ
چمانٹ مار کے میں نے ایک ہاتھ سے بجا ڈالی

کون کہتا ہے بچیوں کے نمبر نہیں ملتے فرازؔ
Zong تو اشتہاروں میں نمبر بانٹ رہا ہے

ایک نفرت ہی نہیں دنیا میں درد کا سبب فرازؔ
سُنا ہے انجکشن کی سوئی بھی درد دیتی ہے

یہ کیا تُو سفید کُرتے میں پھر رہا ہے فرازؔ
اج کالا جوڑا پا، ساڈی فرمیش اے

ایک ہی صف میں کھڑے ہو گئے محمود و ایاز
اور ان کی جوتیاں لے کے بھاگ گیا فرازؔ

یوں دل کی بات کہنا تو مشکل ہے فراؔز
اس لیے Zong لو اور "سب کہہ دو"

اب تو ڈر لگتا ہے کھولنے سے بھی دراز
کہیں ایسا نہ ہو کہ اس میں سے نکل آئے فرازؔ
 

شمشاد خان

محفلین
قدیم فقرے جدید استعمال

استاد (شاگرد سے) : ۱ + ۱ کتنے ہوئے؟
شاگرد : گیارہ
استاد : وہ کیسے؟
شاگرد : شادی کروا کے دیکھ لیں۔
---------
اظہر صاحب کے پہلے ۹ بچے تھے۔
اس سال جڑواں بچے ہونے سے نو دو گیارہ ہو گئے۔
-----------------
چور غریب کی جھونپڑی کا چھپر پھاڑ کر رہا سہا سامان بھی لے گئے۔
---------------
 

شمشاد خان

محفلین
روایتی جملے

- آپ سے مل کر بہت خوشی ہوئی۔
- مجھے بچپن سے ہی ڈاکٹر بننے کا شوق تھا۔
- میں نے امتحان کی تیاری تو بہت اچھی طرح سے کی تھی ۔۔۔۔ مگر!
- میں مشکل وقت میں سب کے کام آیا ہوں، مگر میرے کام کوئی نہیں آیا۔
- یہ میرے بہت اچھے اور بہترین دوست ہیں۔
- ہم پہلے بہت امیر تھے۔
- میں جانتا ہوں۔
 

شمشاد خان

محفلین
ماڈرن ہیر کا دقیانوسی رانجھے کے نام خط

ہیلو سنی بوائے،

میں بالکل ٹھیک ہوں۔ تم سناؤ کیسے ہو؟ اب تم شکوہ نہ کرنا کہ ہیر مجھ سے رابطہ نہیں رکھتی۔ دراصل میں نے تم سے انٹرنیٹ اور فون پر بات کرنے کا سوچا بھی تھا لیکن تم تو پتھر کے زمانے میں رہ رہے ہو۔ بھلا تمہارے پاس کمپیوٹر اور موبائل فون کہاں؟ اب ناراض ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ میں تمہیں خط لکھ رہی ہوں۔ پہلے تو مجھے خط لکھنے کی فرصت ہی نہیں تھی، دراصل ہر وقت پارٹیز اور فنکشنز ہوتے رہتے ہیں اور ظاہر ہے مجھے تو آٹینڈ کرنے ہوتے ہیں اور ہاں، تمہیں شرم آنی چاہیے کہ تم دوبارہ میٹرک کے امتحان میں فیل ہو گئے ہو۔ اور قصوروار تم نے مجھے ٹھہرایا ہے کہ ہیر ہر وقت میرے خیالوں میں سمائی رہتی ہے۔ اسی وجہ سے میری فرینڈز ہر وقت میرا مذاق اڑاتی رہتی ہیں۔ تم اب یہ بانسری وانسری بجانا چھوڑ دو اور کوئی پاپ میوزیکل بینڈ جائن کر لو۔ اگر تم ایسا کرو گے تو پھر وعدہ رہا کہ میں تمہارے کنسرٹ میں ضرور آؤں گی۔ دیکھو سنی بوائے، اب تم میرے مشوروں پر غور ہی نہ کرتے رہ جانا، عمل بھی کرنا ورنہ میرے کالج کے سامنے بہت سے لڑکے کھڑے رہتے ہیں، پھر یہ نہ کہنا کہ ہیر بے وفا نکلی۔

اچھا اب بائے بائے، میں نے اپنے فرینڈ میرا مطلب ہے کہ اپنی فرینڈ کی برتھ دے پر جانا ہے اور میک اپ جسے تم بیک ورڈ لوگ لیپا پوتی کہتے ہو وہ بھی کرنا ہے۔

اچھا بس ۔۔۔ بائے بائے
ہمیشہ کی طرح حسین و جمیل دلربا و دلنشین ہیر۔
 
Top