تنقید علی التحریص برائے دلفریب و دلنشین و لیکن مہمل اسمائے اطفال

محمداحمد

لائبریرین
تنقید علی التحریص برائے دلفریب و دلنشین و لیکن مہمل اسمائے اطفال
از محمد احمد
ویسے تو آپ عنوان دیکھ کر ہی سمجھ گئے ہوں گے اور تحریر لکھنا محض وقت کا زیاں ہی ہو گا ۔ تاہم فالتو کی تحریریں لکھنے کی چاٹ ہے کہ کہتی ہے کہ محض عنوان کافی نہ ہوگا بلکہ اچھا خاصا ٹھوک بجا کر تحریر لکھنا اوراُسے جا بجا چھاپنا اور ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کو جبراً پڑھوانا انتہائی ضروری ہے۔ چھپوانا ہم نے اس لئے نہیں لکھا کہ ہم اُس کٹھن دور میں پیدا نہیں ہوئے کہ جب تحریریں چھپوانے کے لئے ہفتوں پہلے سے رسالے کے مُدیران کو روزانہ پان کی گلوریاں بھجوانی پڑتی تھیں اور پان کی گلوریوں کی عدم موجودگی میں تحریر غیر معیاری قرار پا کر ردی کی ٹوکری کی نذر ہو جاتی تھی۔

خیر! موضوع پر تو ہم اتنی جلدی نہیں آنے کے، فی الحال کچھ عنوان کی خبر لے لیں۔

ہمارے ہاں دفتری زبان میں جو خطوط لکھے جاتے ہیں خصوصاً سرکاری محکموں میں ، اُن میں کم و بیش سارا ہی معاملہ خط کے عنوان میں ہی لکھ دیا جاتا ہے اور پھر پورے خط میں عنوان کے حوالے دے دے کر ناک میں دم کیا جاتا ہے۔ یعنی بین السطور یہ باور کروایا جاتا ہے کہ اگر ایک بار ڈھنگ سے عنوان پڑھ لیا ہوتا تو یوں خط کی گلیوں یعنی سطور میں خاک نہیں چھاننا پڑتی۔

لفافہ دیکھ کر خط کا مضمون بھانپ لینے والے سرکاری دفتروں میں بیٹھے کہنہ سال گھاگ افسران بھی محض لفافے پر ہی اکتفا نہیں کرتے بلکہ خط کا عنوان پڑھ کر ہی ضروری ہدایات اور غیر ضروری طعنے اپنے ماتحتوں کو دیا کرتے ہیں اور اکثر خط کے عنوان کے جواب میں ایک اور عنوان لکھ کر ماتحتوں کو اُس عنوان کے تحت خط لکھنے کی ہدایت بھی جاری کر دیتے ہیں۔

اکثر خطوط کے عنوان ایسے ہوتے ہیں جو سالوں برسوں چلتے رہتے ہیں اور لکھنے والے ہر بار اُنہی کے حوالے دے دے کر ساری دفتری زندگی گزار دیتے ہیں۔ یعنی:

ع- خط لکھیں گے چاہے مطلب کچھ نہ ہو

خیر بات کہاں سے چلی تھی اور کہاں آگئی، بلکہ یوں کہیے کہ بات تو ابھی تک چلی ہی نہیں اور اب تک ہم قاری کی استعداد و فہم و اداراک پر ہی گزارا چلاتے آ رہے ہیں کہ وہ عنوان دیکھ کر ہی نصیحت پکڑیں اور مذکورہ و غیر مذکورہ بد عنوانی سے باز آنے کا اصولی فیصلہ کریں۔

تاہم سچی بات یہ ہے کہ ہم قاری کی فہم پر کامل بھروسہ کرنے کا خطرہ مول نہیں لے سکتے اور عنوان کے تحت چار چھ سطریں گھسیٹنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

سب سے پہلے تو ہم عنوان میں دی گئ مشکل اصطلاحات کی فرہنگ پیش کر دیں۔

تنقید: یہ ہمیشہ دوسروں پر کی جاتی ہے اور جب کوئی آپ سے بڑھ کر نکتہ چینی کرنے والا مل جائے اور آپ کی ذات کو ہدفِ تنقید بنائے تو اُسے تنقید کے لغوی معنی بتا کر مرغیوں کے خاک سے دانے علیحدہ کرنے کی مثال میں اُلجھایا جا سکتا ہے ، اور یہ بھی باور کروایا جا سکتا ہے کہ وہ کس قدر حقیر کام میں اپنا وقت خراب کر رہا ہے۔ پھر بھی نہ مانے تو نو نقد نہ تیرہ اُدھار کی دو دھاری تلوار سے محارب کی زبان درازی کو لگام دی جا سکتی ہے۔ البتہ تنقید کا نقد سے اُتنا ہی تعلق ہے جتنا ہمارے ہاں تنقید نگاروں کا مالی خوشحالی اور فارغ البالی سے ہوا کرتا ہے۔

تحریص: تحریص کا لفظ لکھنے کی حرص بخدا ہمیں ہرگز نہیں تھی اور ہم تو انگریزی کا لفظ (Temptation) لکھنا چاہ رہے تھے لیکن اپنے ہی فرمودات ِ عبث سے خوف کھا کر اردو میں انگریزی ملانے سے گریز کیا۔ تحریص کا مطلب وہی ہے جو آپ پہلے سے جانتے ہیں، ہم اسے کوئی نئے معنی پہنانے کا ارادہ نہیں رکھتے۔

دلفریب: یہ ایک مرکب اصطلاح ہے اور بہتر یہ ہے کہ اسے مرکب صورت میں ہی فرہنگ کے حوالے کیا جائے ورنہ دل کے اپنے سو ڈرامے ہیں اور فریب تو ہے ہی فریبیوں سے ملاقات کی سبیل۔ دل فریب سے مراد دل کو لبھانے والا۔ اور دل بقول شٰخصے بچہ ہوتا ہے یا بچے کی مانند ہوتا ہے اور ظاہری چمک دمک پر ہی فریفتہ ہو جاتا ہے۔

دل نشین: دل میں رہنے والا یا دل میں اُتر جانے والا۔ بقول شاعر: شاید کے تیرے دل میں اُتر جائے مری بات (یعنی عنوانی نصیحت)۔۔۔! اور بقول دوسرے شاعر:

نصیحت دل نشیں رکھتا ہوں اُن خاموش آنکھوں کی
مگر بندہ بشر ہوں رفتہ رفتہ بھول جاتا ہوں

لیکن: لیکن کا مطلب ہے ٹانگ اڑانا۔ جیسے آپ نے اکثر لوگوں کو کہتے سُنا ہوگا کہ بھئی بات تو تمہاری ٹھیک ہے لیکن ۔۔۔ یعنی بات آپ کی ٹھیک ہے لیکن ہم اپنی ٹانگ اڑائے بغیر باز نہیں آئیں گے۔

مُہمل: اگر ہم مُہمل کے لئے لغت میں موجود سارے معنی لکھ ماریں تو آپ یقیناً ہماری لغت نگاری بلکہ لغت نقالی سے عاجز آ جائیں گے، اس لئے سب معنی رہنے دیتے ہیں بس اتنا سمجھ لیجے کہ قاعدے کی رو سے ایسے الفاظ جن کے کوئی معنی نہ ہوں اُنہیں مُہمل کہا جاتا ہے۔

اسماء: اسم یعنی نام کی جمع ۔ اب یہ بھی میں بتاؤں۔

اطفال: اطفال وہی ، جن کی بابت حکومت دو سے زیادہ کی اجازت دینے پر راضی نہیں ہے اور عوام دو پر اکتفا کرنا اپنی شان کے خلاف سمجھتے ہیں۔اب بھی اگر نہیں سمجھ آیا تو غالب کے بازیچہء اطفال میں سے بازیچے کو دیس نکالا دے کر باقیات کی واحد بنائیں اور طفل تسلیوں سے دل بہلائیں۔

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ فرہنگ ختم ہوتے ہی آپ واپس عنوان پر جاتے اور اُسے اپنے تئیں سمجھنے کی کوشش کرتے۔ لیکن ہم آپ کو جانتے ہیں ۔ آپ ایسے نہیں مانیں گے۔ کیونکہ آپ ویسے بھی نہیں مانتے۔

اور جب آپ ایسے بھی نہیں مانتے اور ویسے بھی نہیں مانتے تو پھر اتنے بڑے ناصحانہ کھٹراگ کا فائدہ ہی کیا ہے؟

آپ شاید بھول گئے، وہی فالتو کی تحریریں لکھنے کی چاٹ اور ان چاہی نصیحتوں کے طومار باندھنا اور جا بے جا حظ اُٹھانا۔

کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر خدا نے آپ کو اولاد دے ہی دی ہے تو آلتو فالتو ویب سائٹس پر جا کر چھوٹے چھوٹے پیارے پیارے بے مطلب ناموں کو اپنے بچوں پر تھوپ دینے کی ہرگز کوشش نہ کریں بلکہ ہمیشہ اچھے اور باقاعدہ معنوں والے احسن نام اپنے بچوں کے لئے منتخب کریں۔

تاکہ کل کو جب آپ کے بچے کسی کو اپنے نام کا مطلب بتائیں تو کوئی سنکی لغت آشنا اُن کے ڈھائی گھنٹے خراب نہ کرے۔

*****
 
بہت خوب احمد بھائی۔ :)
لیکن اس میں تنقید تو محض 'پدّی' سی ہے اور تمہید اتنی لمبی۔ جی چاہتا ہے کہ اس بد عنوانی کے خلاف ایک تحریر اس نام سے لکھ ماریں:
تحریر فی التنقید علی تطویل عنوان والتمہید واختصار مضمون التنقید علی التحریص برائے دلفریب و دلنشین و لیکن مہمل اسمائے اطفال۔
کچھ سوچتے ہیں :)
 
آخری تدوین:

محمداحمد

لائبریرین
بہت خوب احمد بھائی۔
:):):)
لیکن اس میں تنقید تو محض 'پدّی' سی ہے اور تمہید اتنی لمبی۔ جی چاہتا ہے کہ اس بد عنوانی کے خلاف ایک تحریر اس نام سے لکھ ماریں:
ہاہاہاہا۔۔۔!

پہلی فرصت میں لکھ ماریے۔ :D:p

دراصل تنقید ہمارا شیوہ نہیں ہے، وہ تو اشتعال کچھ زیادہ تھا تو ایک آدھ سطر لکھ ماری۔ :D
تحریر فی التنقید علی تطویل عنوان والتمیید واختصار مضمون التنقید علی التحریص برائے دلفریب و دلنشین و لیکن مہمل اسمائے اطفال۔
ارے ارے ارے!

اتنا لمبا عنوان ! :eek:

عنوان جتنا مختصر ہو اُتنی تحریر پُرکشش ہوتی ہے۔ جیسے ہماری تحریر کا ہے۔ :p


ذرا سوچیے!! :D
 

محمد وارث

لائبریرین
عمدہ شگفتہ تحریر ہے۔

اور عنوان سے مجھے لگا کہ آج کل آپ کافی مناظرانہ قسم کے مذہبی لٹریچر کا مطالعہ کر رہے ہیں، ایسے عنوان عام طور پر ایسی ہی کتب کے ہوتے ہیں! :)
 
تبصرہ بر تمہید و تنقید علی التحریص برائے دلفریب و دلنشین و لیکن مہمل اسمائے اطفال از برادر محمد احمد

سب سے پہلے تو یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ تبصرہ کیا چیز ہے؟
تو جناب تبصرہ وہ ہے جو مبصر کیا کرتے ہیں۔
تو مبصر کون ہیں؟
مبصر وہ ہیں جو تبصرہ کرتے ہیں۔
آئی سمجھ؟ نہیں؟
آسان لفظوں میں سمجھاتا ہوں۔
تبصرہ دراصل ہمارا قومی مشغلہ و فریضہ ہے، یعنی ہر موضوع پر چاہتے، نہ چاہتے، جانتے، نہ جانتے، مانتے، نہ مانتے اپنی رائے پیش کرنا۔
کسی موضوع کی الف، ب بھی نہ آتے ہوئے یے پر تبصرہ کرنا سب سے افضل ہے۔ اور یقیناً ہمارے تبصرہ نہ کرنے کے سبب اس موضوع پر خلا رہ جانے کا امکان ہے۔
تبصرہ ضروری اس لیے ہے کہ ہر بات کی تہ میں ایک بات ہوتی ہے، اور وہی اصل بات ہوتی ہے۔ مگر جب آپ اس بات تک پہنچتے ہیں تو اس کی تہ میں ایک اور بات ہوتی ہے، یوں تہیں کھولتے ہوئے وہ اسرار و رموز کھلتے ہیں جو خود صاحبِ تحریر کو معلوم نہیں ہوتے۔
اب چونکہ یہ تحریرِ طویل بر موضوعِ ثقیل مع تنقیدِ قلیل ہمارے نظروں سے گزر چکی ہے تو تبصرہ ہم پر فرض ہو گیا ہے۔
تحریر پر تبصرہ کے بھی مختلف پہلو ہیں۔
صاحبِ تحریر پر تبصرہ
تحریر کے انداز پر تبصرہ
تحریر کے مندرجات پر تبصرہ
تحریر پر تبصرہ
موضوع پر تبصرہ

فی الحال وقت کم ہے اور تبصرہ کرنے کو موضوعات کی بہتات ہے اس لیے تبصرہ مختصر کرتے ہوئے عرض کرتا ہوں کہ۔۔۔
کیا کہا؟ تبصرہ تو ابھی شروع ہی نہیں کیا۔ تو جناب تبصرہ حاضر ہے۔
احمد بھائی کی بذلہ سنج طبیعت کا شاہکار یہ شگفتہ تحریر ہمیں بہت پسند آئی ہے اور ہم اس موضوع پر ان سے متفق ہیں۔
 

جاسمن

لائبریرین
ہاہاہاہاہا۔
:D:ROFLMAO::LOL:
مزیدار
ماشاءاللہ۔
زبردست پہ ڈھیروں زبریں۔
موضوع بھی خوب چنا ہے آپ نے۔ مجھے خود بھی آج کل عجیب عجیب سے نام رکھنے پہ شدید تحفظات ہیں۔
نیز اس مضمون میں آپ کا اندازِ تحریر بہت منفرد اور شرارتی ہے۔
لطف آگیا واللہ!
 

جاسمن

لائبریرین
ورنہ دل کے اپنے سو ڈرامے ہیں
:D

واہ! کیا اصطلاح ہے!

بازیچہء اطفال میں سے بازیچے کو دیس نکالا دے کر باقیات کی واحد بنائیں اور طفل تسلیوں سے دل بہلائیں۔
اس قدر چھوٹا عمل!:):D
واحد جمع بنانے کا سوال ہو تو ایسے حل کرنے سے پورے پورے نمبر آنے کی امید ہے۔

آپ ایسے نہیں مانیں گے۔ کیونکہ آپ ویسے بھی نہیں مانتے۔
یہ آپ نے کس محفلین کے بارے لکھا ہے؟

کوئی سنکی لغت آشنا اُن کے ڈھائی گھنٹے خراب نہ کرے۔
ہاہاہا۔

ہر ایرے غیرے نتھو خیرے کو جبراً پڑھوانا انتہائی ضروری ہے۔
سب محفلین فورا ناراض ہو جائیں۔۔
غضب خدا کا! ہمیں ایرے غیرے نتھو خیرے لکھ دیا اور ہم پڑھ پڑھ کے ہنس رہے ہیں۔ تعریفوں کے ڈونگرے برسا رہے ہیں۔ کلجگ ہے کلجگ!
 

ابو ہاشم

محفلین
میرے پڑوس میں ایک گھر نے بچی کا نام ' یَشْفیٰ ' رکھا اور دوسرے گھر نے اس نہلے پر دہلا مارا اپنی بچی کا نام ' اَنْعَمْتَ ' رکھ کر!!
 

جاسمن

لائبریرین
میری بیٹی کی ہم جماعت کا نام سنہا ہے۔
اسے اس کا مطلب نہیں معلوم اسے پسند بھی نہیں ہے۔
جہاں تک میرے علم میں ہے، ہندی ناموں میں یہ نام سنا ہے۔ لیکن نہیں معلوم کہ عربی میں ہے یا نہیں۔
 

یاسر شاہ

محفلین
تنقید: یہ ہمیشہ دوسروں پر کی جاتی ہے اور جب کوئی آپ سے بڑھ کر نکتہ چینی کرنے والا مل جائے اور آپ کی ذات کو ہدفِ تنقید بنائے تو اُسے تنقید کے لغوی معنی بتا کر مرغیوں کے خاک سے دانے علیحدہ کرنے کی مثال میں اُلجھایا جا سکتا ہے ، اور یہ بھی باور کروایا جا سکتا ہے کہ وہ کس قدر حقیر کام میں اپنا وقت خراب کر رہا ہے۔ پھر بھی نہ مانے تو نو نقد نہ تیرہ اُدھار کی دو دھاری تلوار سے محارب کی زبان درازی کو لگام دی جا سکتی ہے۔ البتہ تنقید کا نقد سے اُتنا ہی تعلق ہے جتنا ہمارے ہاں تنقید نگاروں کا مالی خوشحالی اور فارغ البالی سے ہوا کرتا ہے۔

ہاہاہا -یعنی آپ کہنا چاہ رہے ہیں مجھے دانہ الگ کرنے والی مثال میں الجھا دیا گیا ہے -:LOL:

کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اگر خدا نے آپ کو اولاد دے ہی دی ہے تو آلتو فالتو ویب سائٹس پر جا کر چھوٹے چھوٹے پیارے پیارے بے مطلب ناموں کو اپنے بچوں پر تھوپ دینے کی ہرگز کوشش نہ کریں بلکہ ہمیشہ اچھے اور باقاعدہ معنوں والے احسن نام اپنے بچوں کے لئے منتخب کریں۔

تاکہ کل کو جب آپ کے بچے کسی کو اپنے نام کا مطلب بتائیں تو کوئی سنکی لغت آشنا اُن کے ڈھائی گھنٹے خراب نہ کرے۔
متفق -مگر عورتوں کو کون سمجھائے-میرے یہاں بھی کوئی نادر سا نام رکھنے کا لپکا ہے -
بزم میں آج کل آپ نے ماشاء الله خوب رونق لگا رکھی ہے-:)
 

یاسر شاہ

محفلین
دراصل تنقید ہمارا شیوہ نہیں ہے

دیکھیے فی البدیہہ قطعہ:cool:

کارِ تنقید میرا شیوہ نہیں
میں سہاگن ہوں کوئی بیوہ نہیں

نکتہ چینی تو وہ نگوڑی کرے
کرنی جس نے پتی کی سیوا نہیں

تفنن برطرف تنقید نگار ی ادب و لحاظ کا پاس کرتے ہوئے میرے تو خیال سے ہر شاعر کر سکتا ہے بشرطیکہ داد بندی اور بدنامی سے نہ ڈرتا ہو -شعر بناتے ہوئے خام صورتیں رد کرنا اور شعر کی خوب سے خوب تر شکل کی تلاش ہی در اصل بنا ہے تنقید کی -اور کوئی خاص کورس تو کرنا نہیں پڑتا - :)
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
تنقید علی التحریص برائے دلفریب و دلنشین و لیکن مہمل اسمائے اطفال
از محمد احمد
ویسے تو آپ عنوان دیکھ کر ہی سمجھ گئے ہوں گے اور ۔ ۔ ۔۔ ۔۔ ۔۔ تاکہ کل کو جب آپ کے بچے کسی کو اپنے نام کا مطلب بتائیں تو کوئی سنکی لغت آشنا اُن کے ڈھائی گھنٹے خراب نہ کرے۔
*****
ہا ہا ہا ہا ہا ۔ بہت خوب احمد بھائی !!! بہت ہی مزیدار تحریر ہے ۔ یعنی آپ نے چن چن کرنادر و نایاب موضوعات پر خامہ فرسائی کی روایت برقرار رکھی ہے ۔ بہت اچھا لکھا ہے ۔ شگفتگی ہر سطرسے عیاں ہے ۔
:good1::good1:
 

ظہیراحمدظہیر

لائبریرین
تبصرہ بر تمہید و تنقید علی التحریص برائے دلفریب و دلنشین و لیکن مہمل اسمائے اطفال از برادر محمد احمد

سب سے پہلے تو یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ تبصرہ کیا چیز ہے؟
تو جناب تبصرہ وہ ہے جو مبصر کیا کرتے ہیں۔
تو مبصر کون ہیں؟
مبصر وہ ہیں جو تبصرہ کرتے ہیں۔
آئی سمجھ؟ نہیں؟
آسان لفظوں میں سمجھاتا ہوں۔
تبصرہ دراصل ہمارا قومی مشغلہ و فریضہ ہے، یعنی ہر موضوع پر چاہتے، نہ چاہتے، جانتے، نہ جانتے، مانتے، نہ مانتے اپنی رائے پیش کرنا۔
کسی موضوع کی الف، ب بھی نہ آتے ہوئے یے پر تبصرہ کرنا سب سے افضل ہے۔ اور یقیناً ہمارے تبصرہ نہ کرنے کے سبب اس موضوع پر خلا رہ جانے کا امکان ہے۔
تبصرہ ضروری اس لیے ہے کہ ہر بات کی تہ میں ایک بات ہوتی ہے، اور وہی اصل بات ہوتی ہے۔ مگر جب آپ اس بات تک پہنچتے ہیں تو اس کی تہ میں ایک اور بات ہوتی ہے، یوں تہیں کھولتے ہوئے وہ اسرار و رموز کھلتے ہیں جو خود صاحبِ تحریر کو معلوم نہیں ہوتے۔
اب چونکہ یہ تحریرِ طویل بر موضوعِ ثقیل مع تنقیدِ قلیل ہمارے نظروں سے گزر چکی ہے تو تبصرہ ہم پر فرض ہو گیا ہے۔
تحریر پر تبصرہ کے بھی مختلف پہلو ہیں۔
صاحبِ تحریر پر تبصرہ
تحریر کے انداز پر تبصرہ
تحریر کے مندرجات پر تبصرہ
تحریر پر تبصرہ
موضوع پر تبصرہ

فی الحال وقت کم ہے اور تبصرہ کرنے کو موضوعات کی بہتات ہے اس لیے تبصرہ مختصر کرتے ہوئے عرض کرتا ہوں کہ۔۔۔
کیا کہا؟ تبصرہ تو ابھی شروع ہی نہیں کیا۔ تو جناب تبصرہ حاضر ہے۔
احمد بھائی کی بذلہ سنج طبیعت کا شاہکار یہ شگفتہ تحریر ہمیں بہت پسند آئی ہے اور ہم اس موضوع پر ان سے متفق ہیں۔

ہا ہا ہا ! بہت خوب تابش بھائی ۔ تبصرہ حسبِ تحریر ہے ۔
بڑے میاں تو بڑے میاں ، چھوٹے میاں سبحان اللہ
 

محمداحمد

لائبریرین
عنوان پر اتنا ضخیم اور خوبصورت تعارف لکھنے کے بعد نفسِ مضمون پر ایک پیراگراف بھی نہیں بلکہ صرف ایک جملہ؟؟؟؟ کلجگ ہے صاحب!!!

:)

ویسے ہم تو ایک جملہ لکھتے ہوئے بھی گھبرا رہے تھے اور چاہتے یہ تھے کہ

میں کچھ نہ کہوں اور یہ چاہوں کی مری بات
خوشبو کی طرح اُڑ کے ترے دل میں اُتر جائے

:)
 

محمداحمد

لائبریرین
عمدہ شگفتہ تحریر ہے۔
بہت شکریہ وارث بھائی!
اور عنوان سے مجھے لگا کہ آج کل آپ کافی مناظرانہ قسم کے مذہبی لٹریچر کا مطالعہ کر رہے ہیں، ایسے عنوان عام طور پر ایسی ہی کتب کے ہوتے ہیں! :)

درست فرمایا ۔ لیکن کیا کیجے کہ عنوان جوں کا توں ہم پر وارد ہوا تھا اور عنوان پر تحریر بٹھانے کا فریضہ ہم نے خود نبھا دیا۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
تبصرہ بر تمہید و تنقید علی التحریص برائے دلفریب و دلنشین و لیکن مہمل اسمائے اطفال از برادر محمد احمد

سب سے پہلے تو یہ جاننے کی کوشش کرتے ہیں کہ تبصرہ کیا چیز ہے؟
تو جناب تبصرہ وہ ہے جو مبصر کیا کرتے ہیں۔
تو مبصر کون ہیں؟
مبصر وہ ہیں جو تبصرہ کرتے ہیں۔
آئی سمجھ؟ نہیں؟
آسان لفظوں میں سمجھاتا ہوں۔
تبصرہ دراصل ہمارا قومی مشغلہ و فریضہ ہے، یعنی ہر موضوع پر چاہتے، نہ چاہتے، جانتے، نہ جانتے، مانتے، نہ مانتے اپنی رائے پیش کرنا۔
کسی موضوع کی الف، ب بھی نہ آتے ہوئے یے پر تبصرہ کرنا سب سے افضل ہے۔ اور یقیناً ہمارے تبصرہ نہ کرنے کے سبب اس موضوع پر خلا رہ جانے کا امکان ہے۔
تبصرہ ضروری اس لیے ہے کہ ہر بات کی تہ میں ایک بات ہوتی ہے، اور وہی اصل بات ہوتی ہے۔ مگر جب آپ اس بات تک پہنچتے ہیں تو اس کی تہ میں ایک اور بات ہوتی ہے، یوں تہیں کھولتے ہوئے وہ اسرار و رموز کھلتے ہیں جو خود صاحبِ تحریر کو معلوم نہیں ہوتے۔
اب چونکہ یہ تحریرِ طویل بر موضوعِ ثقیل مع تنقیدِ قلیل ہمارے نظروں سے گزر چکی ہے تو تبصرہ ہم پر فرض ہو گیا ہے۔
تحریر پر تبصرہ کے بھی مختلف پہلو ہیں۔
صاحبِ تحریر پر تبصرہ
تحریر کے انداز پر تبصرہ
تحریر کے مندرجات پر تبصرہ
تحریر پر تبصرہ
موضوع پر تبصرہ

فی الحال وقت کم ہے اور تبصرہ کرنے کو موضوعات کی بہتات ہے اس لیے تبصرہ مختصر کرتے ہوئے عرض کرتا ہوں کہ۔۔۔
کیا کہا؟ تبصرہ تو ابھی شروع ہی نہیں کیا۔ تو جناب تبصرہ حاضر ہے۔
احمد بھائی کی بذلہ سنج طبیعت کا شاہکار یہ شگفتہ تحریر ہمیں بہت پسند آئی ہے اور ہم اس موضوع پر ان سے متفق ہیں۔

واہ واہ واہ تابش بھائی!

انگریزی محاورہ یاد آ گیا:
Payback in the same coin

بہت خوب تبصرہ ہے بس اختصار کا تھوڑا سا گلہ ہے۔ :)
 

محمداحمد

لائبریرین
ہاہاہاہاہا۔
:D:ROFLMAO::LOL:
مزیدار
ماشاءاللہ۔
زبردست پہ ڈھیروں زبریں۔

بہت بہت شکریہ حوصلہ افزائی کا۔ :)

موضوع بھی خوب چنا ہے آپ نے۔ مجھے خود بھی آج کل عجیب عجیب سے نام رکھنے پہ شدید تحفظات ہیں۔

سچی! :)

نیز اس مضمون میں آپ کا اندازِ تحریر بہت منفرد اور شرارتی ہے۔
لطف آگیا واللہ!

ہو جاتا ہے کبھی کبھی۔۔۔! :)
 
Top