جانے والے اچھا خدا حافظ
جاتے جاتے اک میری نشانی لے جا

پیاس راہوں میں ہو گی محسوس تجھ کو
خون جگر کا سمجھ کر پانی لے جا

تیرے پہلؤں تو اب نہ نصیب میرے
مجھ سے چھین کر عادت پرانی لے جا

اپنے ہاتھوں سے قتل سحر کر کے
جانے والے بس میری زندگانی لے جا
 
Top