ٹڈی حلال ہے یا حرام؟

احمد محمد

محفلین
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ہمارے لیے دو میتہ (مچھلی اور ٹڈی )اور دو خون (جگر اور تلیّ )حلال کردیے گئے ہیں۔
مسند أحمد الرسالة (10/ 16)

"عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أُحِلَّتْ لَنَا مَيْتَتَانِ، وَدَمَانِ. فَأَمَّا الْمَيْتَتَانِ: فَالْحُوتُ وَالْجَرَادُ، وَأَمَّا الدَّمَانِ: فَالْكَبِدُ وَالطِّحَالُ ".
الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (6/ 307)
"(وحل الجراد) وإن مات حتف أنفه، بخلاف السمك (وأنواع السمك بلا ذكاة)؛ لحديث: «أحلت لنا ميتتان: السمك والجراد، ودمان: الكبد والطحال»
(قوله: لحديث: «أحلت لنا ميتتان» إلخ) وهو مشهور مؤيد بالإجماع فيجوز تخصيص الكتاب به، وهو قوله تعالى: {حرمت عليكم الميتة والدم} [المائدة: 3] على أن حل السمك ثبت بمطلق قوله تعالى: {لتأكلوا منه لحماً طرياً} [النحل: 14]، كفاية"

سید عمران بھیّا!

ایک وضاحت درکار ہے۔ لفظ استعمال ہوا میتتان یعنی دو میت یا دو مردار یا دو مرے ہوئے۔

مچھلی پانی سے باہر مردہ ہے یہ تو سمجھ آتا ہے، اب سوال یہ ہے کہ ٹڈی کیسے مردہ ہوئی؟

کہیں ایسا تو نہیں کہ اس وقت عرب کسی اور کو ٹڈی کہتے ہوں اور اب ہمارے ہاں اس کیڑے کا نام ٹڈی ہو۔؟
 

محمد وارث

لائبریرین
بخاری شریف کی شاید ایک حدیث بھی ہے اس کے کھانے کے متعلق۔
ٹڈی کھانے کے بارے میں صحیح بخاری کی حدیث اور یہی حدیث صحیح مسلم میں بھی ہے سو یہ متفق علیہ حدیث ہوئی:

ر: 2351] 13 - باب: أكل الجراد. 5176 - حدثنا أبو الوليد: حدثنا شعبة، عن أبي يعفور قال: سمعت ابن أبي أوفى رضي الله عنهما قال:
غزونا مع النبي ﷺ سبع غزوات أو ستاً، كنا نأكل معه الجراد.
حضرت عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ سے روایت ہے‘۔ ”ہم نے رسول اللہﷺ کے ساتھ سات یا چھ غزوات میں شرکت کی اور ٹڈی کھائی“
 

اے خان

محفلین
قرب قیامت کی نشانی یہ بھی ہے کہ دنیا سے ٹڈی کا خاتمہ ہوجائے گا. ایک جگہ پڑھا تھا حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ایک واقعہ بھی ہے اس بارے میں مفتی محفل اس پر کچھ روشنی ڈالیں سید عمران
 
کسی کتاب میں پڑھا تھا کہ حضرت ابراہیم علیہ سلام نے دنبے کو ذبح کرنے کے بعد چھری ہوا میں اچھالی تو پہلے وہ ہوا میں اڑتی ٹڈی کو لگی اور پھر دریا یا سمندر میں جا گری اور ایک مچھلی کو جا لگی۔ اسی روز سے ٹڈی اور مچھلی بغیر ذبح کیے حلال کر دی گئی۔ (واللہ عالم باالصواب)
 

سید عاطف علی

لائبریرین
ٹڈی کامعاملہ تو کافی معروف تھا اور اب ذرا واقعے سے اور ہائلائٹ ھو گیا ۔ لیکن مینڈکوں کے بارے میں کوئی نیا دھاگا نہیں کھلا۔ کیا بات ہے :)۔
کیا یہ لاہوری محفلین کا اثر و رسوخ تو نہیں ہے :)؟
 
آخری تدوین:

سروش

محفلین
الفاظ کے استعمال میں احتیاط کریں جو چیز اللہ نے حلال کی ہے اسکو کوئی بھی حرام نہیں کرسکتا ۔متفق علیہ احادیث موجود ہیں تو اسکے حرام ہونے کی کوئی گنجائش ہی نہیں ہے۔ البتہ اگر کسی کو کراہت آتی ہے تو وہ اسکو حرام نہیں کہہ سکتا۔ جس طرح سوسمار (گوہ) کا معاملہ ہے۔
 
Top