فارسی شاعری من نیم واللہ یاراں من نیم۔حضرت بابا فرید الدین گنج شکررحمتہ اللہ علیہ۔

مَن ﻧﯿﻢ ﻭاللہ ﯾﺎﺭﺍﮞ مَن ﻧﯿﻢ
ﺟﺎﻥِ ﺟﺎﻧﻢ سِرّ سِرّﻡ تَن ﻧﯿﻢ
میں نہیں ہوں اللہ کی قسم میں نہیں ہوں،میں جان کی جان ہوں،میں بھید کا بھید ہوں،میں جسم نہیں ہوں

نُور ﭘﺎﮐﻢ ﺁﻣﺪﮦ ﺩَﺭ مُشتِ ﺧﺎﮎ
ﮐﻮﺭِ ﭼﺸﻤﺎﮞ ﺭﺍ ﻭَﻟﮯ ﺭﻭﺷﻦ ﻧﯿﻢ
میرے جسم خاکی میں نور پاک جلوہ گر ہےلیکن ہزار افسوس کہ بدباطن لوگ میرے انوار کو نہیں دیکھ سکتے۔

نُورِ نورم نُور ﻧﻮﺭﻡ ﻧﻮﺭ و ﻧﻮﺭ
ﻣﻦ ﭼﺮﺍﻍ ﻭ ﭘﻨﺒﮧ ﻭ ﺭﻭﻏﻦ ﻧﯿﻢ
میں تو نور ہوں،نور اعلٰی نور ہوں،نور مطلق ہوں،میں نہ چراغ ہوں نہ اس کی روئی ہوں نہ اس کا روغن ہوں۔

ﻣﻦ ﻭﻟﯿﻢ ﻭ ﻣﻦ ﻋﻠﯿﻢ ﻭ ﻣﻦ ﻧﺒﯽ
ﺟﻢ ﻧﯿﻢ ﻭ ﺭُﺳﺘﻢ ﻧﯿﻢ ﻭ ﺑﮩﻤﻦ ﻧﯿﻢ
میں ولی ہوں،میں علی ہوں،میں نبی ہوں،میں جم نہیں ہوں،رستم نہیں ہوں،بہمن نہیں ہوں۔


ﺍِیں ﮨﻢ ﻋﺎﻟﻢ ﺯ ﻣﻦ ﺭﻭﺷﻦ شُدﮦ ﺳﺖ
ﺁﻓﺘﺎﺑﻢ ﺫﺭﮦء ﺭﻭﺯﻥ ﻧﯿﻢ
یہ تمام کائنات میرے ہی نور سے روشن ہے،میں تو آفتاب ہوں،ذرہ بے حقیقت تو نہیں ہوں۔


ﺍﻭﺳﺖ ﺍﻧﺪﺭ ﺳﺮ ﻣﻦ ﻇﺎﮨﺮ شُدﮦ
مَن ﻧﯿﻢ مسعود واللہ مَن ﻧﯿﻢ
وہی ذات حق میری روح میں جلوہ گر ہے،میں نہیں ہوں،اے! مسعود بخدا میں نہیں ہوں

ﮐﻼﻡ
ﺣﻀﺮﺕ ﺑﺎﺑﺎ ﻓﺮﯾﺪ الدین ﻣﺴﻌﻮﺩ ﮔﻨﺞ ﺷﮑﺮﺭﺣﻤﺘﮧ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ​
 
Top