امریکا کا سعودی عرب اور یو اے ای میں فوجیں بھیجنے کا اعلان

جاسم محمد

محفلین
امریکا کا سعودی عرب اور یو اے ای میں فوجیں بھیجنے کا اعلان
ویب ڈیسک ہفتہ 21 ستمبر 2019
1816025-untitled-1569047562-497-640x480.jpg

سعودی عرب میں ابقیق اور خریص کی آئل فیلڈز کو نشانہ بنایا گیا تھا فوٹو: واشنگٹن پوسٹ

واشنگٹن: امریکا نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں فوجیں بھیجنے کا اعلان کیا ہے۔

امریکی محکمہ دفاع ’پینٹاگون‘ کے صدر دفتر میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر دفاع مارک ایسپر نے کہا کہ امریکی صدر نے سعودی عرب میں اضافی فوجی بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ فوجی بھیجنے کا فیصلہ امریکی قومی سلامتی کے اعلیٰ سطح اجلاس میں کیا گیا، اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات میں بھی فوجی تعینات کیے جائیں گے۔ فوجی بھیجنے کا فیصلہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی درخواست پر کیا ہے، ان فوجوں کی تعیناتی ’دفاعی نوعیت‘ کی ہو گی۔ ان فورسز کی مدد سے دونوں ملکوں کے فضائی اور میزائل دفاعی نظام کو بہتر بنایا جائے گا اور امریکا انھیں دفاعی سامان فراہم کرنے میں تیزی لائے گا۔

اس موقع پر امریکا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفورڈ نے کہا کہ خلیج میں فوج کی مناسب تعداد بھیجیں گے تاہم فوجیوں کی تعداد ہزاروں میں نہیں ہو گی۔

بین الاقوامی خبر ایجنسی کے مطابق امریکا ریاض کے سلطان ایئربیس پرپیٹریاٹ میزائل دفاعی بیٹری نصب کرچکا، اس کے علاوہ ایئربیس پر 600 امریکی فوجی پہلے سے موجود ہیں۔

واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل سعودی عرب میں ابقیق اور خریص کی آئل فیلڈز کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ جس کے باعث دنیا بھر میں تیل کی رسد کو نقصان پہنچا تھا۔ امریکا نے الزام لگایا تھا کہ ان حملوں میں ایران ملوث ہے۔ ایران نے ان حملوں میں ملوث ہونے کے الزام کی تردید کرتے ہوئے اسے حوثی باغیوں کی کارروائی قرار دیا ہے۔
 

سین خے

محفلین
دلچسپ بات یہ ہے کہ سستے ڈرونز اور کروز میزائلز کو سعودی دفائی نظام روکنے میں ناکام رہا۔ سعودی عرب دنیا کا تیسرا سب سے بڑا دفائی بجٹ رکھنے والا ملک ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
دلچسپ بات یہ ہے کہ سستے ڈرونز اور کروز میزائلز کو سعودی دفائی نظام روکنے میں ناکام رہا۔ سعودی عرب دنیا کا تیسرا سب سے بڑا دفائی بجٹ رکھنے والا ملک ہے۔
عین ممکن ہے یہ حملہ ایران سے جنگ کیلئے خود کروایا گیا ہو۔


ایران کیخلاف کارروائی کے لیے اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے، سعودی وزیر خارجہ
ویب ڈیسک اتوار 22 ستمبر 2019
1817256-saudiforiegnministeradilaljubair-1569148475-266-640x480.jpg

ایران کیخلاف کارروائی کے لیے اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے۔ عادل الجبیر (فوٹو : فائل)

ریاض: سعودی وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ایران دنیا کو تقسیم کرنا چاہتا ہے تاکہ متحارب گروپ ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوجائیں اور دنیا کا امن برباد ہوجائے۔

عرب میڈیا کے مطابق وزیر مملکت برائے خارجہ عادل الجبیر نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ایران نے سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر ہی حملہ نہیں کیا بلکہ یہ بنی نوع انسان پر حملہ ہے جس کا مقصد دنیا کو دو حصوں میں تقسیم کرنا ہے جو ہمہ وقت ایک دوسرے سے لڑتے رہیں۔

عادل الجبیر نے مزید کہا کہ اتحادی افواج کی تحقیقات سے ثابت ہوگیا کہ سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملے میں ایرانی اسلحہ استعمال ہوا ہے اور حملہ یمن سے نہیں بلکہ شمالی علاقے سے کیا گیا جو ایران کے زیر اثر ہے۔ یہ شواہد ایران کو مجرم قرار دینے کے لیے کافی ہیں جس کے خلاف کارروائی کے لیے اتحادیوں سے مشاورت جاری ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر مملکت نے کہا کہ حملہ آور دنیا میں تیل کا بحران پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ خطے میں بے چینی اور اضطراب پھیلے اور اس کشیدگی کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے وہ اپنے مذموم عزائم کو پورا کرسکیں۔ سعودی عرب حملہ آوروں کو مناسب اور ضروری اقدامات کے ساتھ جواب دے گا۔

واضح رہے کہ ایک ہفتہ قبل سعودی عرب میں ابقیق اور خریص کی تیل تنصیبات کو ڈرون کے ذریعے نشانہ بنایا گیا تھا جس کے باعث عالمی طور پر تیل کی رسد متاثر ہوئی تھی، سعودی عرب نے ان حملوں کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا تھا۔
 

سین خے

محفلین

اور اس کے ساتھ ایک سوال اور پیدا ہو جاتا ہے کہ کیا سعودی عرب اپنی جنگ خود لڑے گا یا کسی اور پر انحصار کرے گا؟

Saudi Arabia won’t attack Iran. But it may pay someone else to | Nesrine Malik
 
آخری تدوین:
Top