زیرک کے پسندیدہ اشعار

زیرک

محفلین
اس شہر میں اک تُو ہی مسیحا تو نہیں ہے
بیمار چلے جائیں گے اِس بارکہیں اور
اسلم عارفی​
 

زیرک

محفلین
کیوں تباہ کرتے ہو لہلہاتے کھیتوں کو
بستیاں بسانے کے اور بھی طریقے ہیں

اسلم عارفی​
 

زیرک

محفلین
آباد ہوئے جب سے یہاں تنگ نظر لوگ
اس شہر نے ماحول کُشادہ نہیں پہنا
اقبال ساجد​
 

زیرک

محفلین
مانگی نہیں کسی سے بھی ہمدردیوں کی بھیک
ساجد کبھی خلافِ انا کچھ بھی نہیں کیا
اقبال ساجد​
 

زیرک

محفلین
سزا تو ملنا تھی مجھ کو برہنہ لفظوں کی
زباں کے ساتھ لبوں کو رفو بھی ہونا تھا
اقبال ساجد​
 

زیرک

محفلین
یہ قُمقمے، یہ عمارات، یہ فضا کیا ہے؟
جو تُم نہیں ہو تو اِس شہر میں دھرا کیا ہے

اعتبار ساجد​
 

زیرک

محفلین
مرے گونگے حرف کا پتھر ترے کام آئے گا
اور بھی تیغ زباں کی دھار بڑھتی جائے گی
اعتبار ساجد​
 

زیرک

محفلین
ہم بھی ہیں ایک اجڑے ہوئے شہر کی طرح
آنکھیں بتا رہی ہیں کہ ویران تم بھی ہو

اعتبار ساجد​
 

زیرک

محفلین
بہت روئیں گے سناٹے یہ گھر جب چھوڑ جاؤ گے
بہت باتیں کریں گے یہ در و دیوار آپس میں

اعتبار ساجد​
 

زیرک

محفلین
ہم کو ہمارے صبر کا خوب صلہ دیا گیا
یعنی دوا نہ دی گئی، درد بڑھا دیا گیا
اقبال اشہر​
 

زیرک

محفلین
ہمارے دَور کا فرعون ڈوبتا ہی نہیں
کہاں چلے گئے پانی پہ چلنے والے لوگ
اقبال اشہر​
 

زیرک

محفلین
آج پھر نیند کو آنکھوں سے بچھڑتے دیکھا
آج پھر یاد کوئی چوٹ پرانی آئی
اقبال اشہر​
 

زیرک

محفلین
یہ کس نے دشت کو دلہن بنا دیا صاحب؟
تلاش کیجئے پیروں میں کس کے چھالا ہے
اقبال اشہر​
 

زیرک

محفلین
ان کی مراد ہے یہی ختم نہ ہو یہ تیرگی
جس نے ذرا بڑھائی لَو، اس کو بجھا دیا گیا
اقبال اشہر​
 

زیرک

محفلین
دل کی مٹی سے زیادہ نہیں کچھ بھی زرخیز
جب کُریدو کوئی "سوغات" نکل آتی ہے
اقبال اشہر​
 
Top