شہریوں پر پولیس تشدد: پنجاب میں تھانوں میں اسمارٹ فون لے جانے پر پابندی عائد

جاسم محمد

محفلین
شہریوں پر پولیس تشدد: پنجاب میں تھانوں میں اسمارٹ فون لے جانے پر پابندی عائد
204642_345335_updates.jpg

فائل فوٹو
لاہور: پنجاب پولیس کی جانب سے شہریوں پر تشدد اور غیر قانونی حراست کے واقعات پر آئی جی پنجاب نے انوکھا حکم نامہ جاری کردیا۔

آئی جی پنجاب عارف نواز نے پنجاب بھرکے تھانوں میں کیمرے والے موبائل فون لے جانے پر پابندی عائد کردی اور اس حوالے سے سی پی او آفس نے تمام تھانوں کو حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

آئی جی پنجاب کے حکم نامے کے مطابق عام شہری سمیت پولیس کاعملہ بھی تھانے میں اسمارٹ فون اپنے پاس نہیں رکھے گا، سائلین اور پولیس اسٹیشن کے عملے کو اپنے کیمرے والے فون ڈیسک پر جمع کرانا ہوں گے تاہم ایس ایچ او اور محرر کو اس پابندی سے استثناء حاصل ہے۔

حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ پولیس کسی کو غیر قانونی حراست میں نہیں رکھے گی اور نہ کسی شہری پر تشدد کرے گی۔

واضح رہےکہ پنجاب پولیس شہریوں کو حبس بے جا میں رکھنے اور ان پر تشدد کے حالیہ واقعات پر شدید تنقید کی زد میں ہے جب کہ آئی جی پنجاب کی جانب سے جاری اس حکم نامے کو بھی شہریوں نے شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے پولیس کا ظلم چھپانے کے مترادف قرار دیا ہے۔
EEA71UrWsAAKg-0.jpg
 

محمد سعد

محفلین
ایک نکتہ نوٹ کر لیں۔ چونکہ قانونی مجبوریاں آئی جی صاحب کی بھی تھیں لہٰذا اس حکم نامے کا اطلاق وہ صرف پولیس افسران تک کرنے پر مجبور ہیں، جیسا کہ آپ نوٹس میں پڑھ سکتے ہیں۔
اگر کوئی پولیس والا آپ کو کہے کہ اس حکم نامے کی وجہ سے آپ بطور شہری اپنا موبائل فون تھانے میں نہیں لے جا سکتے تو یاد رکھیں کہ حکم نامے میں عام شہری کے موبائل کے استعمال کا تذکرہ نہیں ہے۔
 

حسیب

محفلین
اگر کوئی پولیس والا آپ کو کہے کہ اس حکم نامے کی وجہ سے آپ بطور شہری اپنا موبائل فون تھانے میں نہیں لے جا سکتے تو یاد رکھیں کہ حکم نامے میں عام شہری کے موبائل کے استعمال کا تذکرہ نہیں ہے۔
آن ڈیوٹی پولیس اہلکار کی ویڈیو تو نہیں بنا سکتے ناں
 

محمد سعد

محفلین
آن ڈیوٹی پولیس اہلکار کی ویڈیو تو نہیں بنا سکتے ناں
اگر بنا لی تو کسی نان آفیشل کے خلاف ڈیپارٹمینٹل ایکشن کیا ہو گا؟
اور کیا آئی جی کے دائرہ اختیار میں بھی یہ آتا ہے کہ وہ عام شہریوں پر اس طرز کی پابندی لگائے؟
 
Top